کے ڈی اے سال 2016-17 کے لئے اپنا بجٹ تشکیل دے ٬جام خان شورو

بدھ 26 اکتوبر 2016 17:27

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اکتوبر2016ء) کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی KDA کی گورننگ باڈی کا پہلا اجلاس وزیر بلدیات سندھ و چیئرمین گورننگ باڈی KDA جام خان شورو کی صدارت میں ان کے دفتر میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں رکن سندھ اسمبلی و گورننگ باڈی کے ڈی اے جاوید ناگوری٬ سیکرٹری بلدیات رمضان اعوان٬ ڈی جی کے ڈی اے و سیکرٹری گورننگ باڈی سید ناصر عباس اور دیگر افسران شریک ہوئے۔

اجلاس کے آغاز میں کے ڈی اے میں گذشتہ 14 سال کے دوران فوت ہونے والے سنئیر و جونئیر افسران اور ملازمین کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ اجلاس کے آغاز پر ڈی جی کے ڈی اے جو کہ جنرل سیکرٹری گورننگ باڈی کے ڈی اے بھی ہیں انہوں نے کے ڈی اے کی گورننگ باڈی کے حوالے سے چیئرمین کو بریفنگ دی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کے ڈی اے فوری طورپر اپنی زمینوں پر قبضوں کی مکمل رپورٹ آئندہ اجلاس سے قبل پیش کرے۔

(جاری ہے)

زمینوں پر وقابضین سے واہگزار کرانے کے لئے کے ڈی اے اپنے تمام وسائل کو بروئے کار لائے اورزمینوں پر کس دور میں قبضے ہوئے٬ قابضین اور اس سلسلے میں کے ڈی اے کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات اور عدالتوں کے حوالے سے مکمل رپورٹ آئندہ اجلاس سے قبل ممبران گورننگ باڈی کو فراہم کی جائیں۔ اجلاس میں صوبائی وزیر و چیئرمین کے ڈی اے جام خان شورو نے ڈی جی کے ڈی اے کو ہدایاات دی کہ کے ڈی اے اپنے زیر انتظام تمام خالی زمینوں کی مکمل رپورٹ مرتب کرکے اسے گورننگ باڈی کے آئندہ اجلاس میں پیش کرے اور ساتھ ہی کے ڈی اے 14 سال کے بعد کے ایم سی سے علیحدگی کے بعد اپنی آمدنی اور اخراجات کے ساتھ ساتھ آمدنی کے وسائل٬ ریکوریز اور ممکنہ آمدنی کے ذرائع کی تفصیلات آئندہ گورننگ باڈی کے اجلاس میں پیش کرے۔

جام خان شورو نے کہا کہ کے ڈی اے سال 2016-17 کے لئے اپنا بجٹ تشکیل دے اور اس حوالے سے بجٹ مرتب کرکے اس کی گورننگ باڈی سے منظوری لے۔انہوں نے ڈی جی کے ڈی اے کی جانب سے دو اسکیموں کی منظوری کی درخواست پر کہا کہ اس سلسلے میں لیاقت آباد میں عوام کے لئے کم لاگت کے فلیٹس٬ کے ڈی اے اسکیم 1 اور صفورا گوٹھ میں بند پڑے اسفالٹ پلانٹ کی سپر ہائی وے منتقلی کے لئے تمام تفصیلات ممبران گورننگ باڈی کو آئندہ اجلاس سے قبل پیش کی جائیں تاکہ اس کا بغور جائزہ لیا جاسکے اور اس کے تمام قانونی تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے کسی قسم کا کوئی فیصلہ کیا جاسکے۔

اجلاس میںکے ڈی اے میں قوانین میں ترامیم کا بل ڈرافٹ کرکے چیئرمین اور ارکان گورننگ باڈی کو منظوری کے لئے بھیجنے کے لئے بھی ڈی جی کے ڈی اے کو ہدایات جاری کی گئی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر بلدیات سندھ و چیئرمین کے ڈی اے گورننگ باڈی جام خان شورو نے کہا کہ ہماری حکومت کی پوری کوشش ہے کہ کے ڈی اے کو ایک فعال ادارہ بنایا جاسکے اور اس سلسلے میں کے ڈی اے کے افسران اور ملازمین بھی اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کا منشور ہی عوام کو روتی٬ کپڑا اور مکان کی فراہمی ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ کراچی میں کے ڈی اے کے توسط سے عوام کو کم لاگت کے فلیٹس بنا کر ان کو اس میں بسایا جائے اور اس سلسلے میں پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی جانب سے خصوصی ہدایات بھی دی گئی ہی۔ اس موقع پر ڈی جی کے ڈی اے سید ناصر عباس نے صوبائی وزیر کو کے ڈی اے کی کے ایم سے علیحدگی کے بعد ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی٬ پینشنز اور دیگر مسائل پر توجہ دلائی٬ جس پر وزیر بلدیات سندھ جام خان شورو نے کہا کہ اس سلسلے میں سندھ حکومت پہلے ہی کے ایم سی٬ واٹر بورڈ اور کے ڈی اے کو ماہانہ خصوصی گرانٹ جاری کررہی ہے اور آئندہ بھی ضرورت پڑنے پر خصوصی فنڈز جاری کئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کے ڈی اے اپنی زمینوں پر قبضوں کو ختم کرانے اور بقایاجات کی وصولی کے نظام کو مربوط بنائے اور کوشش کی جائے کہ ادارہ جلد سے جلد مستحکم ہوکر اپنے پیروں پر کھڑا ہوجائے۔

متعلقہ عنوان :