کراچی ٬وکلاء کا پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملے اور سانحہ کوئٹہ میں وکلا کی شہادت کے خلاف عدالتی کارروائیوں کا بائیکاٹ

سندھ سمیت پورے ملک میں حکومت وکلاء اور ججز کو سکیورٹی فراہم کرنے میں ناکام ہوگئی ہے ٬ملک گیر تحریک شروع کریں گے ٬وکیل رہنما ء

بدھ 26 اکتوبر 2016 16:56

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اکتوبر2016ء) پاکستان بار کونسل ٬سندھ بار کونسل ٬سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن ٬کراچی بار ایسوسی ایشن ٬ملیر بار ایسوسی ایشن اور دیگر وکلاء تنظیمو ں کی اپیل پر سندھ بھر میں وکلاء نے بدھ کو پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملے اور سانحہ کوئٹہ میں وکلا کی شہادت کے خلاف عدالتی کارروائیوں کا بائیکاٹ کیا ۔

وکلاء کی جانب سے عدالتی کارروائی کے بائیکاٹ کے باعث سندھ ہائی کورٹ ٬سٹی کورٹ ٬ملیر کورٹ اور دیگر عدالتوں میں سیکڑوں مقدمات کی سماعت نہیں ہوسکی اور سائلین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔تفصیلات کے مطابق مختلف وکلاء کی تنظیموں کی جانب سے سانحہ کوئٹہ میں وکلاء کی شہادت اور ملزمان کی عدم گرفتاری کے خلاف عدالتی کارروائیوں کا مکمل بائیکاٹ کیا گیا ۔

(جاری ہے)

وکلاء کی ہڑتال کی وجہ سے جیل انتظامیہ اور پولیس کی طرف سے قیدیوں کو عدالتوں میں نہیں لایا گیا اور سیکڑوں مقدمات کی سماعت نہیں ہوسکی ۔وکلا ء رہنما صلاح الدین احمد ٬نور ناز آغا اور ایڈوکیٹ وہاب بلوچ نے کہا کہ سانحہ کوئٹہ میں وکلاء کی شہادت کی پرزور مذمت کرتے ہیں ۔سانحہ میں شہید ہونے والے وکلاء کے لواحقین کو فوری طور پر معاوضہ ادا کیا جائے ۔سندھ سمیت پورے ملک میں حکومت وکلاء اور ججز کو سکیورٹی فراہم کرنے میں ناکام ہوگئی ہے ۔وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو مستعفی ہوجانا چاہیے ۔وکلاء رہنماؤں نے کہا کہ اگر سانحہ کوئٹہ کے ملزمان گرفتار نہیں کیے گئے تو آئندہ ملک گیر تحریک چلائیں گے ۔

متعلقہ عنوان :