خیبر ایجنسی میں ایک پولیو رضاکار کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا٬ لاہور میں خاتون رضا کار سمیت پولیو ٹیم پر تشدد

خیبر ایجنسی کی تحصیل جمرود میں نامعلوم افراد نے پولیو رضاکار فضل امین پر فائرنگ کی ٬ ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا شاہدرہ میں اہل علاقہ کا پولیو کے قطرے پلانے سے انکار ٬ افادیت بتانے پر رضا کار ارم سمیت ٹیم پر تشدد ٬ ضلعی انتظامیہ نے مقدمے کی درخواست دیدی

بدھ 26 اکتوبر 2016 16:56

پشاور/ لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اکتوبر2016ء) وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقے فاٹا کی خیبر ایجنسی میں ایک پولیو رضاکار کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا٬ لاہور میں خاتون رضا کار سمیت پولیو ٹیم پر شہریوں کا تشدد ٬ ضلعی انتظامیہ نے مقدمے درج کرنے کے لیے تھانے میں درخواست دیدی۔ذرائع کے مطابق پاکستان بھر میں انسداد پولیو مہم جاری ہے جس کے دوران پانچ سال کی عمر تک کے بچوں کو پولیو سے بچا کے قطرے پلائے جائیں گے۔

خیبر ایجنسی کی تحصیل جمرود میں نامعلوم افراد نے پولیو رضاکار فضل امین پر فائرنگ کردی۔فائرنگ کے نتیجے میں فضل امین شدید زخمی ہوگیا جسے پشاور کے حیات آباد میڈیکل کمپلیکس منتقل کیا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب لاہور میں شاہدرہ کے علاقے بیگم کوٹ میںاہل علاقہ نے اپنے بچوںکو پولیو پلانے سے انکار کر دیا اورجب خاتون رضا کار ارم سمیت پولیو ٹیم نے اہل علاقے کو پولیو کی افادیت پر کے بارے میںبات کرنے کی کوشش کی تو اہل علاقہ نے خاتون ارم سمیت پولیو ٹیم کو تشدد کا نشانہ بنانا شروع کر دیا ۔

پولیو ٹیم کے مرد حضرات اپنی جان بچا کر بھاگ گئے جبکہ خاتون ارم اہل علاقہ کے ہتھے چڑھ گئی جسے اہل علاقہ نے تھپڑ مارے اور بالوں سے بھی گھسیٹا۔واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی اور معاملے کو کنٹرول کرلیا۔ ضلعی انتظامیہ نے فوری طور پر پولیوٹیم پر تشدد کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے واقعے کے ذمہ داروں کے خلاف مقدم درج کرنے کے لیے تھانہ شاہدرہ میں درخواست دے دی۔ یاد رہے کہ منگل کے روز صوبہ خیبر پختوانخوا کے دارالحکومت پشاور کے علاقے دادو زئی میں پولیو ٹیم کو نشانہ بنانے کے لیے نصب کیے گئے بم دھماکے کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار ہلاک اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کا ایک اہلکار زخمی ہوگیا تھا۔