عوامی نیشنل پارٹی پولیس ٹریننگ سینٹر میں ہونیوالے حملے کی شدید مذمت کرتی ہی,اسفند یار ولی

سانحہ کے پیش نظر 26 اکتوبر کو ہونیوالے جلسے کو ملتوی کر دیا٬ پشتونوں کے مسائل کا حل جرگے میں ہے بندوق اٹھانے سے مسائل حل نہیں ہونگے٬ افغانستان میں گلبدین حکمت یار حکومت سے راضی نامہ کر سکتا ہے تو یہاں ہکچاہٹ کیوں٬پریس کانفرس سے خطاب

بدھ 26 اکتوبر 2016 16:26

( کوئٹہ (ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 26 اکتوبر2016ء) عوامی نیشنل پارٹی کے سر براہی اسفند یار ولی نے کہا ہے کہ عوامی نیشنل پارٹی پولیس ٹریننگ سینٹر میں ہونیوالے حملے کی شدید مذمت کرتی ہے اور اس سانحہ کے پیش نظر 26 اکتوبر کو ہونیوالے جلسے کو ملتوی کر دیا گیا اس طرح سانحات کے بعد ملک کی سیاسی قیادت کو مل بیٹھ کر دہشتگردی کے خلاف اپنا کردار ادا کرنا ہو گا پشتونوں کے مسائل کا حل جرگے میں ہے بندوق اٹھانے سے مسائل حل نہیں ہونگے اگر افغانستان میں گلبدین حکمت یار حکومت سے راضی نامہ کر سکتا ہے تو یہاں ہکچاہٹ کیوں ہیں نیشنل ایکشن پلان پر عمل کر نا وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہے اے این پی سی پیک کے خلاف نہیں ہے صرف مغربی روٹ کو سی پیک میں شامل نہ کر نے پر ہمارا اعتراض ہے سی پیک گیم چینجر ہے اور اس گیم چینجر سے بلوچستان اور خیبر پختونخوا کی پسماندگی اور محرومیوں کو ختم کر نا ہو گا کسی بھی غیر آئینی اقدام کی حمایت نہیں کرینگے اگر تبدیلی آنی ہے تو جمہوری طریقے سے آجا ئے ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے اور اس کیلئے آئینی تقاضے پورے کے جائے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایم پی اے ہاسٹل میں پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کیا اس موقع پر پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین٬ صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی٬ پارلیمانی لیڈر انجینئر زمرک خان اچکزئی٬ صوبائی جنرل سیکرٹر ی حاجی نظام الدین کاکڑ٬ ارباب عمر فاروق کاسی٬ عبدالمالک پانیزئی٬ اصغر علی ترین اور امیر علی آغا بھی موجود تھے اسفند یار ولی نے کہا ہے کہ انسان اور قدرت کے ارادے مختلف ہو تے ہیں ہمارا رادہ یہ تھا کہ کوئٹہ میں جلسے کریں مگر اس دردناک واقعہ کے بعد جلسے کو ملتوی کر نا پڑا اور پارٹی نے 3 روزہ سوگ کا اعلان بھی کیا پشتونوں کی روایات ہے کہ جب کسی گائوں یا گھر میں سوگ ہو تو وہاں پر تمام تر معاملات کو ملتوی کیا جا تا ہے اور ملک میں ہر سانحہ سے دوسرے سانحہ سے دردناک ہو تا ہے حکمرانوں کی طرف سے آوازیں اٹھتی ہیں کہ مغربی اور مشرقی سرحدوں سے منسلک ہمسایہ ان واقعات میں ملوث ہیں مگر ایک ایسا ہی واقعہ پیش کیا جائے کہ ان میں ملزمان کو سزا دی گئی ہو اپنے کمزوریوں اور ناکامیوںکو چھپانے کیلئے حکمران ایک دوسرے پر ذمہ داریاں ڈال دیتے ہیں جب تک شفاف طریقے سے مسائل حل نہیں ہونگے اس وقت تک کوئی بھی مسئلہ حل نہیں ہو گا اگر ہرواقعہ کو قالین کے پیچھے چھپا لیتے ہیں تو اس سے بھی بڑا سانحہ ہو سکتا ہے سانحہ8 اگست کے واقعہ میں ملوث عناصر کو ذمہ داریاں کو سزا ملتی تویہ واقعہ پیش نہیں آتا نوجوان نسل کی تباہی قوم کی تباہی ہے اس پر بھی سیاست کی جا رہی ہے ایسے واقعات سمجھ سے بالاتر ہے اور یہ کہا جا رہا ہے کہ عوامی نیشنل پارٹی سی پیک کے خلاف احتجاجی جلسہ کر رہا تھا ہم سی پیک کے مخالف نہیں حقیقت میں یہ ایک گیم چینجر منصوبہ ہے ہمارے احتجاج اور مطالبہ ہے کہ مغربی روٹ کے مطابق جو وعدے وزیراعظم نے کئے ہیں ان کو پورا کیا جائے بلوچ لیڈر شپ بھی کمپیوژن کا شکار ہے کہ گوادر کا مستقبل کیا ہے اتنے بڑے منصوبے پر عوام کو اعتماد میں لیا جائے سی پیک پر انڈسٹریل زون کا لسٹ جاری کیا جائے تاکہ پتہ چلے کہ پشتونوں اوربلوچوں کا کتنا حصہ ہے پنجاب کو ترقی دی جائے ہمیں اس پر کوئی اعتراض نہیں لیکن ہمارے جو تحفظات اور خدشات ہے ان کو فوری طور پر ختم کیا جائے نیشنل ایکشن پلان اور ضرب عضب آپریشن پر عملدرآمد نہیں ہوا ہے وفاقی اور صوبائی حکومتیں اس میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں آرمی پبلک اسکول ٬ با چا خان یونیورسٹی٬ سانحہ8 اگست٬ مردان واقعہ اور24 اکتوبر کے سانحات میں ایک سازش کے تحت تعلیم یافتہ طبقے کو نشانہ بنایا ہے سیاسی اور عسکری قیادت ایک پیج پر ہے لیکن نیشنل ایکشن پلان پر حکومت مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے مگرصحیح معنوں میں عملدرآمد ہو تو حالات بہتر ہو سکتے ہیں انہوں نے کہا ہے کہ ان سانحات کے حوالے سے ہمارے بھی احساسات اور جذبات ہے لیکن جذباتی فیصلوں سے مسائل حل نہیں ہونگے ہمیں دشمن کا پتہ نہیں اور ہم ان کو نہیں جانتے لیکن دشمن ہمیں جانتے ہیں اور ہمیں نشانہ بناتے ہیں جب تک اندرون خانہ سے کوئی ملوث نہیں ہو تو اس طرح واقعات نہیں ہو تے زیر تربیت اہلکاروں کو چھٹی پر بجنے کے بعد واپس کیوں بلایا اور کس حکم نامے کے تحت اہلکاروں کو ٹہرایا گیا انہوں نے کہا ہے کہ ملک میں داخلہ اور خارجہ پالیسیاں ناکام ہو چکے ہیں اس کا ازسر نو تعین کیا جائے پرامن افغانستان کے بغیر پرامن پاکستان اور پرامن پاکستان کے بغیر پرامن افغانستان کا تصور ممکن نہیں ہے جب ایشیاء کانفرنس میں اشرف غنی نہیں آنا چاہتے تھے ہمیں بطور ثالث کہا گیا کہ تو میں محمود خان اچکزئی اور شیر پائو خان افغانستان گئے اور اشرف غنی کو منایا اس کے بعد حکومت کی ذمہ داری بنتی کہ ان سے مذاکرات کر تے کیونکہ ان حالات میں ہمارے بچے مر رہے ہیں26 اکتوبر کو ہونیوالے جلسے کو دھمکیوں کی وجہ سے نہیں بلکہ سوگ کی وجہ سے ملتوی کر دیا عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی نے اعتراف کیا کہ دہشتگردوں کو کنٹرول کرنے کیلئے ہم آگے نہیں بڑھے عوامی نیشنل پارٹی کسی بھی غیر آئینی اقدام کی حمایت نہیں کرے گی۔

(جاری ہے)

قبل ازیں بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع نے عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی سے ملاقات کی ملکی اور صوبائی کے معاملات پر گفت وشنید کی اس موقع پر پارلیمانی لیڈر انجینئر زمرک خان اچکزئی بھی موجود تھے بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع نے گزشتہ روز ایم پی اے ہاسٹل میں عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی٬ مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین سے ملکی اور سیاسی صورتحال پر ملاقات کی اس موقع پر پارلیمانی لیڈر انجینئر زمرک خان اچکزئی بھی موجود تھے۔

دریں اثناء عوامی نیشنل پارٹی کے سر براہ اسفند یار ولی ٬ مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین نے سول ہسپتال کوئٹہ جا کر زخمیوں کی عیادت کی اس موقع پرصوبائی صدر اصغر خان اچکزئی٬ پارلیمانی لیڈر انجینئر زمرک خان اچکزئی٬ صوبائی جنرل سیکرٹر ی حاجی نظام الدین کاکڑ٬ ارباب عمر فاروق کاسی٬ عبدالمالک پانیزئی٬ اصغر علی ترین اور امیر علی آغا بھی موجود تھے گزشتہ روز عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی نے پارٹی کے عہدیداروں کے ہمراہ پولیس ٹریننگ سینٹر حملے میں زخمی ہونیوالے اہلکاروں کی عیادت کی ۔

متعلقہ عنوان :