خیبر ایجنسی : پولیو رضا کار کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا

واقعہ تحصیل جمرود میں پیش آیا جہاں نامعلوم افراد نے پولیو رضاکار فضل امین پر فائرنگ کردی پاکستان کا شمار دنیا کے ان تین ممالک میں ہوتا ہے٬ جہاں پولیو وائرس پایا جاتا ہے٬اس کے علاوہ نائیجیریا اور افغانستان میں بھی یہ وائرس موجود ہے

بدھ 26 اکتوبر 2016 16:23

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 اکتوبر2016ء) وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقے (فاٹا) کی خیبر ایجنسی میں ایک پولیو رضاکار کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا۔سرکاری ذرائع کے مطابق واقعہ خیبر ایجنسی کی تحصیل جمرود میں پیش آیا جہاں نامعلوم افراد نے پولیو رضاکار فضل امین پر فائرنگ کردی۔فائرنگ کے نتیجے میں فضل امین شدید زخمی ہوگیا٬ جسے شدید زخمی حالت میں پشاور کے حیات آباد میڈیکل کمپلیکس منتقل کیا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا۔

گذشتہ روز بھی صوبہ خیبر پختوانخوا کے دارالحکومت پشاور کے علاقے دادو زئی میں پولیو ٹیم کو نشانہ بنانے کے لیے نصب کیے گئے بم دھماکے کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار ہلاک اور بم ڈسپوزل اسکواڈ (بی ڈی ایس) کا ایک اہلکار زخمی ہوگیا تھا۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ پاکستان بھر میں انسداد پولیو مہم جاری ہے جس کے دوران پانچ سال کی عمر تک کے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔

پاکستان کا شمار دنیا کے ان تین ممالک میں ہوتا ہے٬ جہاں پولیو وائرس پایا جاتا ہے٬اس کے علاوہ نائیجیریا اور افغانستان میں بھی یہ وائرس موجود ہے۔ملک میں پولیو کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث جون 2014 میں عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے پاکستان سے بیرون ملک سفر کرنے والے افراد کے لیے پولیو ویکسین کو لازمی قرار دیا تھا۔لیکن المیہ یہ ہے کہ کچھ پاکستانی والدین پولیو ویکسین کو حرام قرار دے کر اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلوانے سے گریز کرتے ہیں۔

دوسری جانب کالعدم تحریک طالبان کی جانب سے بھی ملک میں خصوصاً قبائلی علاقوں میں انسدادِ پولیو مہم میں حصہ لینے والے رضاکاروں کو دھمکیاں دینے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔عسکریت پسند پولیو ٹیموں کے اہلکاروں کو امریکی جاسوس قرار دیتے ہیں جبکہ اس کو مسلم بچوں کو بانجھ بنانے کی سازش بھی سمجھا جاتا ہے۔طالبان کا مؤقف ہے کہ پولیو مہم اسلامی نظام کے خلاف ہے٬ لہٰذا جو بھی اس مہم کا حصہ بنے گا٬ اسے نشانہ بنایا جائے گا۔یہی وجہ ہے کہ اب تک متعدد پولیو رضاکار اس بیماری کے خلاف جنگ میں اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔۔