Live Updates

جمہوریت کو ڈی ریل نہیں ہونے دیں گے٬ عمران خان

آزاد عدلیہ ہی حکومت کا احتساب کر سکتی ہے٬صاف و شفاف الیکشن چاہتے ہیں جو جمہوریت کی بنیاد ہے چیئرمین نیب کا تقرر نواز شریف اور ڈبل شاہ نے ملکر کیا ہے٬ وہاں انصاف کی توقع نہیں کرپشن پر حکومت کو ہر صورت جواب دینا ہو گا٬وزیر اعظم ہو یا پٹواری سب ایک قانون کے تحت ہیں٬چیئرمین تحریک انصاف کا ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن سے خطاب

بدھ 26 اکتوبر 2016 16:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 اکتوبر2016ء) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ہم پانامہ لیکس پر آزادانہ تحقیقات چاہتے ہیں ٬ آزاد عدلیہ ہی حکومت کو چیک کر سکتی ہے اور احتساب کر سکتی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز اسلام آباد ہائی کورٹ میں وکلاء بار ایسوسی ایشن سے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ احتساب اور جمہوریت ایک ہی چیز ہے صاف شفاف الیکشن جمہوریت کی بنیاد ہے٬ انہوں نے کہا کہ حکومت کو چار حلقے کھولنے کو کہا ٬ نہیں کھولے ۔

جوڈیشنل کمیشن نے الیکشن کمیشن کے خلاف 40 کوتاہیوں کی نشاندہی کی ٬ صاف شفاف الیکشن ہی جمہوریت کی بنیاد ہے ۔ ہم جمہوریت ڈی ریل نہیں ہونے دیں گے ٬ صاف اور شفاف الیکشن چاہتے ہیں ٬ کرپشن پر حکومت کو ہر صورت جواب دینا ہو گا منی لانڈرنگ کے الزام سے بچنے کے لئے فلیٹ کی خریداری پر جھوٹ بولا گیا نواز شریف نے کہا کہ 2005 میں فلیٹ لئے ۔

(جاری ہے)

کلثوم نواز نے انٹرویو میں 90 ء کی دہائی میں فلیٹ لینے کا بتایا ۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے اسمبلی میں آ کر جھوٹ بولا ٬ پانامہ لیکس میں مریم نواز کی آف شور کمپنیاں نکلیں ۔ وزیر اعظم ہو یا پٹواری سب ایک قانون کے تحت ہیں ۔ ہم نے سب سے پہلے عدلیہ کی آزادی کے لئے جدوجہد کی ہے عدلیہ کی آزادی تحریک میں 8 روز جیل کاٹی ہے انہوں نے کہا کہ 2013 کے الیکشن میں تمام جماعتوں نے دھاندلی کا شور مچایا ۔ نواز شریف نے خود ہری پور میں کہا کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے نواز شریف کے 14 کیسز نیب کے پاس ہیں خورشید شاہ اور نواز شریف نے چیئرمین نیب کا تقرر کیا نیب کیسے نواز شریف کا احتساب کرے گا ۔

ادارے تباہ کئے جا رہے ہیں عمران خان نے کہا کہ مجرم کی معاونت کرنے والا بھی مجرم ہوتا ہے ہمارے اوپر چور بیٹھے ہیں ۔ 20 سال سے جدوجہد کر رہا ہوں سب سے لڑائی نہ لڑوں تو کیا کروں جمہوریت ڈی ریل ہوئے بغیر احتساب چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دو نومبر کو کرپٹ الیون سے میچ ہو گا قرضے لے کر ملک کو گروی رکھ دیا گیا ہے آئی ایم ایف بھی کرپشن پر بول پڑا ہے ٹیکس ریونیو سے زیادہ قرصے کی قسط ہے دو نومبر کو ہر پاکستانی کو نکلنا چاہئے یہ پاکستان کی جدوجہد ہے ٬ عمران خان نے دو نومبر کے جلسے میں وکلاء برادری کو شرکت کرنے کی دعوت بھی دی ۔

تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کو ڈبل شاہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کرپٹ لوگوں نے ہمارے خلاف اتحاد بنا رکھا ہے۔ چیئر مین نیب کی تقرری وزیراعظم میاں نواز شریف اور اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کی تھی۔ ایسا چیئر مین نیب کیسے کرپشن ختم کرے گا۔ تقرری کرنیو الے وزیراعظم کیخلاف 14مقدمات نیب میں پڑے ہوئے ہیں اور خورشید شاہ پر بھی کرپشن کے بے شمار الزامات ہیں۔

عمران خان نے کہا ہے کہ ہمارے موجودہ قیادت کا کردار ایسا ہے کہ جنہیں دیکھ کر کوئی اسلام قبول نہیں کرے گا۔ عمران خان نے کہا کہ دو قومی نظریہ کے مطابق ہمیں دنیا کی امامت کرنا تھی لیکن میاں نواز شریف نے اتنی لوٹ مار کی ہے ایسے شخص کو دیکھ کر اسلام قبول کون کرے گا انہوں نے کہا کہ یہی حال مولانا فضل الرحمن کا ہے میں آپ عوام سے پوچھتا ہوں کہ کیا مولانا فضل الرحمن کو دیکھ کر کوئی اسلام قبول کرے گا میں جلسہ میں تقریر شروع کرتا ہوں تو پورا جلسہ ڈیزل ڈیزل کے نعرے لگانا شروع ہو جاتا ہے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات