رینجرز کو تفتیش کے تحت مجرموں کو 90روزہ تحویل میں رکھنے کے اختیارات بحال کیئے جائیں٬آل کراچی تاجر اتحاد

جرائم کے سائے میں پلنے والے بدترین تھانہ کلچر کی نگرانی اور اصلاح کیلئے بھی رینجرز کو تھانوں کے معاملات میں مداخلت کا اختیار دیا جائے٬عتیق میر

بدھ 26 اکتوبر 2016 16:10

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اکتوبر2016ء) کراچی کے تاجروں نے حکومتِ سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر میں سیکوریٹی کی غیرتسلی بخش صورتحال کے پیشِ نظر رینجرز کو تفتیش کے تحت مجرموں کو 90روزہ تحویل میں رکھنے کے اختیارات بحال کیئے جائیں٬ رینجرز کے ہاتھوں گرفتار کیئے گئے مجرم پولیس کی تحویل میں آتے ہی رہا ہوجاتے ہیں جس سے جرائم پیشہ عناصر کا حوصلہ بلند ہورہا ہے٬بدھ کو آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر کی زیرِصدارت تاجروں کی سپریم کونسل کے ایک اجلاس میں تاجر برادری نے کراچی میں ڈکیتی٬ لوٹ مار٬ چوری اور مارکیٹوں میں تالہ توڑ گروپ کی بڑھتی ہوئی وارداتوں کے خلاف سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیرِاعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی توجہ اس حساس مسئلے کی جانب مبذول کرواتے ہوئے کہا کہ جرائم کے سائے میں پلنے والے بدترین تھانہ کلچر کی نگرانی اور اصلاح کیلئے بھی رینجرز کو تھانوں کے معاملات میں مداخلت کا اختیار دیا جائے٬ اس موقع پر عتیق میر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی مجرموں کو بچانے کیلئے حکومت کا رینجرز کو بے اختیار کرنا قابلِ مذمت ہے٬ سیکوریٹی حکمت عملی میں غفلت برتی گئی تو شہر میں 2013سے قبل کے ہولناک حالات پیدا ہوسکتے ہیں٬ بھتہ خوروں٬ اغواء کاروں٬ قاتلوں٬ ڈاکوئوں اور لٹیروں کو دوبارہ مضبوط ہونے کا موقع ملا تو وہ پہلے سے زیادہ خطرناک ہوجائینگے جس کے نتیجے میں شہر دوبارہ موت کی وادی میں تبدیل ہوجائیگا٬ اجلاس میں شریک تاجر رہنمائوں اکرم رانا٬ انصار بیگ قادری٬ طارق ممتاز٬ زبیر علی خان٬ احمد شمسی٬ شیخ محمد عالم٬سمیع اللہ خان٬ سید شرافت علی٬ میر عبدالحئی خان٬محمد آصف گلفام ٬ دلشاد بخاری٬ عبدالقادر٬ شاکر فینسی٬ عرفان للہ٬ الطاف لالہ٬ سید کلیم الدین٬ حماد پونا والا٬ ملک محمد اسلم٬ شرجیل گوپلانی اور دیگر نیCPLCاور پولیس کی کارکردگی کو ناقص ترین اور مایوس کن قرار دیتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر دونوں اداروں کے چیف تبدیل کیئے جائیں اور شاہد حیات جیسا جرائتمند٬ اہل اور محنتی CCPOمقرر کیا جائے جبکہ CPLCمیں موجودہ نااہل اور نالائق چیف کو فوری تبدیل کرکے تجربہ کار اور ذمے دار شخص کو ذمے داری تفویض کی جائے٬ تاجروں نے کہا کہ شہر میں مستقل اور پائیدار امن کیلئے پولیس اصلاحات میں انقلابی تبدیلیاں ناگذیر ہیں٬ تاجروں نے قیامِ امن کے تحت بیمثال کارکردگی پر پاکستان رینجرز کے قابلِ فخر جوانوں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے تجویز پیش کی کہ پولیس کے ادارے میں بہتری اور شہر میں انصاف اور قانون کی حکمرانی اور بالادستی قائم ہونے تک سندھ بھر میں رینجرز کی مستقل تعیناتی اور اختیارات تین سال کیلئے تفویض کیئے جائیں٬ تاجروں نے کہا کہ جو قوتیں رینجرز کے اختیارات کی مخالف ہیں انھیں اپنے مذموم مقاصد کیلئے امن کی فضاء راس نہیں٬ زیرِ زمیں روپوش جرائم پیشہ عناصر عوام اور تاجروں پر شب خون مارنے کیلئے رینجرز کی بے اختیاری کے منتظر ہیں٬ تاجروں نے واضح کیا کہ شہر میں امن کی کوششوں میں رکاوٹ ڈالی گئی تو کراچی کا معاشی٬ سیاسی اور معاشرتی مستقبل تباہ ہوجائیگا۔

متعلقہ عنوان :