جیکب آباد میں بدعنوان مافیا کا ایک اور کارنامہ! ایک ہی روڈ کے تین بار ورک آرڈر جاری

کروڑوں روپوں ہڑپ٬تاحال کام شروع نہ ہوسکا٬ سیاستدانوں کی ملی بھگت سے کرپشن ہو رہی ہے٬ذمہ داران کے خلاف کارروائی ہوگی ٬ڈپٹی کمشنر

بدھ 26 اکتوبر 2016 16:05

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اکتوبر2016ء) جیکب آباد میں بدعنوان مافیا کا ایک اور کارنامہ! ایک ہی روڈ کے تین بار ورک آرڈر جاری٬کروڑوں روپوں ہڑپ٬تاحال کام شروع نہ ہوسکا٬ سیاستدانوں کی ملی بھگت سے کرپشن ہو رہی ہی: شہری٬ کسی کو قومی خزانہ لوٹنے نہیں دیں گے ذمہ داران کے خلاف کارروائی ہوگی:ڈی سی٬ تفصیلات کے مطابق: جیکب آباد میں بدعنوان مافیا کا راج برقرار ہے کرپٹ افسران نے ٹیکنیکل طریقے سے کرپشن کرتے ہوئے ایک ہی روڈ کے تین بار ورک آرڈر جاری کرتے ہوئے قومی خزانے سے کروڑوں روپوں بھی نکلوالیے ہیں مگر تاحال کام شروع نہیں ہو سکا٬جیکب آباد کے اہم ترین روڈ قائداعظم روڈ سے لیکر بائے پاس تک روڈ کی تعمیر کی مد میں 4کروڑ 74لاکھ61ہزار روپے جاری کیے جا چکے ہیں سال 2015میں محکمہ روڈس کی جانب سے قائد اعظم روڈ کا پہلا ٹھیکہ ڈی سی چوک سے بلوچستان بس ٹرمینل تک کیا گیا جو 2کروڑ روپوں کی لاگت سے تعمیر ہونا تھا مگر اس وقت کے ٹھیکیدار نے قائد اعظم روڈ کا کام بس ٹرمینل تک مکمل کرنے کے بجائے سٹی تھانہ چوک تک مکمل کرکے کام بند کر دیا جبکہ سٹی تھانہ چوک سے لیکر بس ٹرمینل تک اب بھی وہ روڈ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے٬ابھی ایک کام مکمل نہ ہوا تھا کہ محکمہ روڈس نے کام کا نام تبدیل کر کے ٹیکنیکل طریقے سے کرپشن کرتے ہوئے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کی اور کاغذی کارروائی میں روڈ کا نام تبدیل کرکے سٹی تھانہ چوک سے بائے پاس تک 10کلو میٹر روڈ کی 8 کروڑ 80 لاکھ روپوں کی لاگت سے تعمیر کا ورک آرڈ سیاسی بااثر ٹھیکیدار کو جاری کر تے ہوئے 1کروڑ86لاکھ61ہزار روپے بھی ایڈوانس میں جاری کر دیے۔

(جاری ہے)

واضع رہے کہ محکمہ صوبائی ہائی وے کی جانب سے مذکورہ روڈ پر ہی کاغذی کارروائی میں تعمیراتی کام جاری ہے محکمہ صوبائی ہائی وے کی جانب سے مولاداد پھاٹک سے لیکر وایا حاجی لکھمیر بروہی گوٹھ بائے پاس تک روڈ کی تعمیر کے لیے بھی الگ سے ورک آرڈرجاری کیا گیا ہے اور اس روڈ کی تعمیر 2کروڑ40لاکھ روپوں میں ہوگی جبکہ مذکورہ روڈ پر بھی اب تک 88 لاکھ روپے جاری کیے گئے ہیں جس پر تاحال ایک پتھر بھی نہیں اتارا گیا۔

واضح رہے کہ مذکورہ روڈ محکمہ روڈس کے رکارڈ میں ڈی سی چوک سے بس ٹرمینل تک مکمل ہے جس کا سٹی تھانہ چوک سے ٹھیکہ نہیں کیا جاسکتا جبکہ محکمہ صوبائیہائی وے کے رکارڈ میں یہ روڈ مولاداد پھاٹک سے بائے پاس تک تعمیر کیا جا رہا ہے جس کے باوجود بدعنوان مافیا نے کرپشن کی انتہا کرتے ہوئے سٹی تھانہ چوک سے وایا مولاداد پھاٹک سے لیکر بائے پاس تک 10کلو میٹر روڈ کی تعمیر کا ٹھیکہ جاری کر دیا ہے۔

اس ضمن میں شہر کے سیاسی٬سماجی٬مذہبی وکاروباری جماعتوں کے رہنمائوں صدر شہری اتحاد محمد اکرم ابڑو٬ضلع صدر جے یو آئی ڈاکٹر اے جی انصاری٬ ضلع صدر پی پی پی شہید بھٹو ندیم قریشی و دیگر کا کہنا تھا کہ جیکب آباد میں میں مقرر کردہ ضلعی افسران سیاستدانوں کے غلام ہیں جو ان کے اشاروں پرہر کام کرتے ہیں جب بھی سیاستدانوں کی جیبیں خالی ہو جاتی ہیں تو وہ غلام افسران ان کو خوش کرنے کے لیے اس قسم کی ٹیکنیکل کرپشن کرتے ہیں تاکہ عوام کی آنکھوں دھول جھونکتے ہوئے فرضی اسکیموں پر فرضی ٹھیکیداروں کو کروڑوں روپے جاری کر کے ہڑپ کیے جائیں اور کسی کو پتہ بھی نہ چل سکے پر آج کا عوام باشعور ہو چکاہے جو ان کی ایسی ٹیکنیکل کرپشن کو بھی آسانی سے پکڑلیگا انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کا چپراسی سے لیکر وزراء تک کرپٹ ہیں اس لیے سندھ کا ہر شہر تباہ و برباد ہے وفاقی تحقیقاتی اداروں کو چاہیے کہ وہ صاف و شفاف تحقیقات کرتے ہوئے ذمیداران کو گرفتار کر کے عوام کا لوٹا ہوا پئسا قومی خزانے میں واپس لائیں۔

دوسری جانب رابطہ کرنے پر ڈپٹی کمشنر جیکب آباد آغا شاہنواز بابڑ کا کہنا تھا کہ مجھے مولاداد پھاٹک سے بائے پاس تک روڈ کی تعمیر کا علم ہے شاید جس کا کام بھی جاری ہے اگر ایک روڈ پر دو یا تین مرتبہ ٹھیکے کیے گئے ہیں تو وہ غیر قانونی ہیں ان کے خلاف انکوائری کی جائیگی اور ذمیداران کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائیگی کسی بھی ٹھیکیدار کو عوام کا پیسہ ہڑپ کرنے نہیں دیں گے۔

متعلقہ عنوان :