سانحہ کوئٹہ پر ہائیکورٹ بار کا جلاس٬شہدائے کی بلندی درجات ٬ زخمیوں کی جلد صحت یابی اور لواحقین کے صبر جمیل کیلئے دعا

حکومت اور سکیورٹی ادارے ہر قیمت پر دہشت گردوں ٬ان کے سہولت کاروں کا قلع قمع کریں‘ اجلاس میں وکلاء رہنمائوں کا پرزور مطالبہ

بدھ 26 اکتوبر 2016 16:05

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اکتوبر2016ء) صدر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشنرانا ضیاء عبدالرحمن کی زیر صدارت سانحہ کوئٹہ کے سوگ میں اجلاس منعقد ہوا جس میں سیکرٹری لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن محمد انس غازی ٬نائب صدر سردار طاہر شہباز خاں ٬فنانس سیکرٹری سید اسد بخاری سمیت وکلاء کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر رانا ضیاء عبدالرحمن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ابھی کوئٹہ کی فضاوکلاء کی شہادت پر سوگوار تھی کہ ایک اور خوفناک سانحہ رونما ہو گیا ۔

ملک بھر کے عوام بالخصوص وکلاء برادری خون کے آنسو رو رہی ہے۔ پوری برادری سوگوار اور غم میں ڈوبی ہوئی ہے۔ ارباب اختیار اپنے اقتدار کیلئے ہرحربہ استعمال کر رہے ہیں لیکن عوام کو وحشیوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے حکومت اور سکیورٹی اداروں سے مطالبہ کیا کہ ہر قیمت پر دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں پر قابو پا کر ان کا قلع قمع کیا جائے تاکہ ملک خوشحالی اور امن و سلامتی کی منازل طے کر سکے۔

محمد انس غازی ٬اللہ بخش گوندل ایڈووکیٹ سپریم کورٹ٬ بیرسٹر ظفر اللہ خان ایڈووکیٹ سپریم کورٹ٬ پروفیسر نثار صفدر ایڈووکیٹ ہائیکورٹ٬ امان اللہ چوغطہ ایڈووکیٹ ہائیکورٹ ٬ سردار آفتاب احمد ورک ایڈووکیٹ ہائیکورٹ اور آذر لطیف خان سابق صدر لاہور بار ایسوسی ایشن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ابھی ہم کوئٹہ میں شہید ہونے والے وکلاء کا غم نہ بھول پائے تھے کہ ایک اور دلخراش اور اندوہناک سانحہ رونما ہو گیا۔

دہشت گردوں کا روپ دھارے کر جنگلی درندے بے گناہ٬ معصوم اور نہتے عوام کو درندگی کا نشانہ بنانے پر گامزن ہیں۔ وطن عزیز کے باسیوں نے موجودہ ارباب اقتدار کو اس لئے منتخب کیا تھا کہ ملک میں امن و امان ہو٬ معیشت مضبوط ہو اور ان کے غموں اور دکھوں کا مداوا ہو اور عوام سکھ کا سانس لے سکیں لیکن اس تمام کے برعکس حکمرانوں نے عوام کو دہشت گردوں کے حوالہ کر دیا اور سارا زوراپنی حفاظت کو مضبوط تر کرنے پر لگا دیا ۔

ہسپتال ٬ سکول اور عوامی مقامات غیر محفوظ بنا دیئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی دہشت گردی کی کاروائی ہوتی ہے را کا نام لیکر معاملہ ٹھپ کر دیا جاتا ہے۔ حالانکہ ’’را‘‘ کی تمام تر کاروائیوں میں موساد اور سی آئی اے معاون و مددگار ہیں۔ کشمیر میں آزادی کی موجودہ جدوجہد کو ہندوستان بلوچستان سے نتھی کرنے کی کوشش میں سرگرداں ہے حالانکہ کشمیر کے حوالہ سے ہندوستان کی اپنی ہی پیش کردہ قرارداد UNOمیں زیر التواء ہے اور حل طلب ہے لیکن بلوچستان پاکستان کا حصہ ہے جسے چند علیحدگی پسند انڈیا کے ایماء پر توجہ طلب مسئلہ بنا رہے ہیں۔

انہوں نے کوئٹہ میں بزدلانہ دہشت گردی کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت وقت سے سیکورٹی انتظامات کو مضبوط اور دہشت گردوں کا قلع قمع کرنے کا مطالبہ کیا۔ جسٹس (ر) نذیر احمد غازی نے شہدائے کوئٹہ کی بلندی درجات ٬ زخمیوں کی جلد صحت یابی اور لواحقین کے صبر جمیل کیلئے دعا کرائی۔

متعلقہ عنوان :