اقتصادی استحکام حاصل کرلیا ہے ٬ پاکستان کاریک ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے٬ اقتصادی راہداری وسطی ایشیاء‘ مشرق وسطیٰ اور افریقہ کے مابین رابطہ کاری کا بھرپور مواقع فراہم کرتا ہے‘ کاریک کی کامیابی سے خطے کے لوگوں کی زندگیوں پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈارکا وسط ایشیائی علاقائی اقتصادی تعاون وزارتی کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے خطاب

بدھ 26 اکتوبر 2016 13:46

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 اکتوبر2016ء) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان نے اقتصادی استحکام حاصل کرلیا ہے اور وہ کاریک ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے٬ چین پاکستان اقتصادی راہداری وسطی ایشیاء‘ مشرق وسطیٰ اور افریقہ کے مابین رابطہ کاری کا بھرپور مواقع فراہم کرتا ہے‘ کاریک کی کامیابی سے خطے کے لوگوں کی زندگیوں پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

وہ بدھ کو یہاں وسط ایشیاء علاقائی اقتصادی تعاون (کاریک) وزارتی کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیراعظم محمد نواز شریف افتتاحی سیشن کے مہمان خصوصی تھے٬ اس موقع پر ایشیائی ترقیاتی بینک کے صدر تائی ہیکو نکائو نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

وزراء‘ ارکان پارلیمنٹ‘ کاریک ممالک کے مندوبین‘ علاقائی و بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندوں‘ سفارت کاروں اور سینئر سرکاری حکام نے بھی افتتاحی سیشن میں شرکت کی۔

وفاقی وزیر نے اجلاس کے شرکاء کا خیرمقدم کرتے ہوئے وزارتی اجلاس کے اہتمام پر ایشیائی ترقیاتی بینک کے صدر اور ان کی ٹیم کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے اجلاس کے شرکاء کو مئی 2013ء سے قبل ملک میں معاشی عدم استحکام کی صورتحال اور موجودہ حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد معاشی بحالی و استحکام کے لئے کی جانے والی کوششوں کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں ہماری حکومت نے اقتصادی اصلاحات کا ایجنڈا پیش کیا جس کے تحت ضروری لیکن مشکل اقدامات کے نتیجے میں پاکستان نے میکرو اکنامک استحکام حاصل کرلیا ہے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ ملک میں مجموعی اور پائیدار نمو کے لئے موجودہ حکومت کی اقتصادی پالیسیوں کو عالمی سطح پر سراہا جا رہا ہے٬ ساختہ جاتی اصلاحات‘ ٹیکس کی بنیاد کی وسعت‘ غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ‘ مہنگائی میں کمی لانے اور توانائی کی کمی پر قابو پانے کے اقدامات نمایاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین سالوں کے دوران تمام بڑے اقتصادی اشاریوں نے نمایاں بہتری دکھائی ہے‘ ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان اب کاریک ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ علاقائی اقتصادی نمو کو مزید بڑھانے کے لئے ہم بڑے اقتصادی ترقیاتی پروگراموں پر عمل پیرا ہیں٬ سی پیک کا منصوبہ وسطی ایشیاء‘ مشرق وسطیٰ اور افریقہ کے مابین رابطہ کاری کا بھرپور مواقع فراہم کرتا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری ہمارے خطے کی اقتصادی ترقی میں فیصلہ کن کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ کاریک کی ٹرانسپورٹ اور تجارت سے متعلق سہولیاتی حکمت عملی مواصلات‘ ٹرانسپورٹ اور تجارت کے منصوبوں کے موثر نفاذ کا پلیٹ فارم فراہم کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب کاریک کی 6 راہداریاں اور بڑی بندرگاہیں عالمی منڈیوں تک رسائی فراہم کرنا شروع کریں گی تو اس سے وہ خدمات میسر ہوں گی جو قومی اور علاقائی مسابقت یا پیداواریت‘ روزگار‘ نقل و حمل اور ماحولیاتی پائیداریت کے لئے بہت اہم ہوں گی۔ اسحاق ڈار نے ٹرانزٹ ٹریڈ کی راہ میں حائل رکاوٹوں کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے قومی اور علاقائی کوآرڈینیشن کے میکنزم کی تیاری کانفرنس کا ترجیحی شعبہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ کاریک کے تمام رکن ممالک ترقی پذیر ہیں اور ان کی توانائی کی ضروریات سے تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ اس سلسلے میں وسطی ایشیائی ممالک کے قدرتی وسائل علاقائی تعاون کے لئے بڑا موقع فراہم کرتے ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے کاریک انرجی سٹریٹجی کی تفصیلات بھی پیش کیں۔ انہوں نے کاریک پروگرام پر اب تک کی پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جاری منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لئے تمام پارٹنر ممالک اور کثیر الجہتی ادارہ جاتی شراکت دار باہمی تعاون کے ساتھ کام کی رفتار تیز کریں۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ کاریک کی کامیابی سے ہمارے لوگوں اور مستقبل کی نسلوں کی زندگیوں پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

متعلقہ عنوان :