صوبہ بھر میں چائلڈ لیبر کے خاتمے کیلئے پائیدار ٬ فول پروف اور موثر میکانزم اور پالیسی تشکیل دی جائے ‘ راجہ اشفاق سرور
ْصوبائی وزیر محنت وانسانی وسائل کی زیر صدارت آٹو ورکشاپس ٬ پٹرول پمپس اور ہوٹلوں پر مشقت کرنے والے بچوں کو رسمی تعلیم اور فنی تربیت فراہم کرنے کے حوالے سے کئے جانے والے اقدامات کا جائزہ لینے کیلئے اعلیٰ سطح کا اجلاس
بدھ 26 اکتوبر 2016 13:37
(جاری ہے)
انہوںنے منصوبے کے پراجیکٹ ڈائریکٹرکو اس ضمن میں اپنی کارکردگی مزید بہتر بنانے کی ہدایت کی ۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف کی ہدایات کی روشنی میں صوبہ پنجاب کے 18اضلاع میں ہوٹلوں٬ پٹرول پمپس اور آٹو ورکشاپس پر چائلڈ لیبر کرنے والے بچوں کی تعداد اور تفصیلات پر مشتمل بیس لائن سروے مکمل ہو چکا ہے ۔ ایسے تمام 5سے 14 سال کی عمر کے بچوں کو حکومت پنجاب سرکاری سکولوں٬ این جی اوز کے تعاون سے نان فارمل بنیادی تعلیمی سنٹرزاور پنجاب ایجوکیشن فائونڈیشن کے پارٹنر سکولوں میں داخل کروا رہی ہے جبکہ 15سے 18 سال کی عمر کے بالغ نوجوانوں کو پنجاب ووکیشنل ٹریننگ کونسل اور ٹیوٹا کے فنی تربیت فراہم کرنے والے اداروں میں ہنر سکھانے کیلئے داخل کروایا جا رہا ہے۔ انہوںنے کہا کہ سکولوں اور ووکیشنل ٹریننگ کے اداروں میں داخل کروائے جانے والے بچوں کو سہولیات و امداد کی فراہمی کیلئے پائیدار میکانزم اور روڈ میپ تشکیل دیا جائے جبکہ 14 سال سے زیادہ عمر کے افراد سکلز ٹریننگ سیکھنے کے ساتھ ساتھ اپنا کام بھی جاری رکھ سکتے ہیں۔ راجہ اشفاق سرور نے کہا کہ ان تین سیکٹرز کے بچوں کی امداد کے حوالے سے پالیسی تشکیل دینے کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز ٹھوس تجاویز پیش کریں جس کی روشنی میں موثر میکانزم تشکیل دیا جائے گا ۔انہوںنے کہا کہ مختلف اضلاع میں کلسٹرز بنا ء کر بچوں کو اُن کی ضرورت کے مطابق فنی تربیت کے کورس کروائے جائیں اور اس حوالے سے سوشل موبلائزر کے ذریعے والدین کو قائل کیا جائے کہ وہ اپنے بچوں کو بہتر فنی تربیت کے حصول کیلئے ان اداروں میں بھیجیں۔سیکرٹری لیبر سہیل شہزاد نے اجلاس کو بتایا کہ محکمہ شماریات کے سروے میں نشاندہی ہونے والے 14 سال سے کم عمر بچوں کو این جی اوز کے تعاون سے سرکاری سکولوں کے علاوہ نان فارمل ایجوکیشن سنٹرز اور پنجاب ایجوکیشن فائونڈیشن کے پارنٹر سکولوں میں تعلیم دلوائی جا رہی ہے جبکہ 14 سی18 سال کی عمر کے بالغ افراد کو پنجاب ووکیشنل ٹریننگ کونسل کے فنی تربیت فراہم کرنے والے اداروں میں داخل کیا جا چکا ہے جبکہ جلد ہی ٹیوٹا کے ساتھ اس مقصد کیلئے ایم او یو پر دستخط کیئے جائیں گے ۔ وزیر محنت راجہ اشفاق سرور نے کہا کہ سی ای او پنجاب سوشل پرو ٹیکشن اتھارٹی سہیل انور چوہدری نے کہا کہ اب تک بھٹہ خشت پر مشقت کرنے والے بچے جنہیں سرکاری سکولوں میں داخل کروایا گیا تھا کو32 ہزار خدمت کارڈ جاری کئے جا چکے ہیں۔وزیر محنت راجہ اشفا ق سرور نے تمام متعلقہ محکموں کے افسران کو ہدایت کی کہ صوبہ بھر میں تمام سیکٹرز میں چائلڈ لیبر کے خاتمے کیلئے پائیدار ٬ فول پروف اور موثر میکانزم اور پالیسی تشکیل دیں جس کے تحت تمام متاثرہ بچے تعلیمی دھارے میں شامل ہوسکیں۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
طویل عرصے بعد پی ٹی آئی لاہور اور پنجاب کے دیگر شہروں میں جلسے کرنے میں کامیاب
-
گندم کٹائی مہم کا افتتاح، مریم نواز نے گندم کی کچی فصل ہی کاٹ دی
-
اپوزیشن کا آصفہ بھٹو کی حلف برداری پر شور شرابے سے لگتا یہ ایک نہتی لڑکی سے خوفزدہ ہیں
-
وزیراعظم کی افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی آڑ میں اسمگلنگ میں ملوث افسران کو عہدے سے فوراً ہٹانے اور محکمانہ کارروائی کرنے کی ہدایت
-
امارات میں ایئرپورٹ پر پھنسے بیشتر مسافر وطن واپس پہنچ گئے، خواجہ آصف
-
عالمی مالیاتی اداروں کے حکام کا پاکستان کو آئی ایم ایف کا مختصر مدت کا پروگرام لینے کا مشورہ
-
عوام سے درخواست ہے کہ 21اپریل کو پی ٹی آئی امیدواروں کو ووٹ کاسٹ کریں
-
سعودی کمپنیوں کو تربیت یافتہ آئی ٹی ماہرین بھیجنے کے خواہاں ہیں،وزیر اعلیٰ مریم نواز سے ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن کے وفد کی ملاقات
-
وفاقی وزیر پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک کی اماراتی سفیر حمد عبید الزعابی سے ملاقات ،باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
-
صدرزرداری نے ساتویں بارپارلیمنٹ سے خطاب کرکے تاریخ رقم کی
-
سپیکر قومی اسمبلی نے ایوان میں باجا بجانے اور شور کرنے پر جمشید دستی اور اقبال خان کی رکنیت معطل کردی
-
اسٹیبلشمنٹ کو عمران خان سے بات کرنا ہوگی لیکن فی الحال کہیں برف نہیں پگھلی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.