وفاقی نظامت تعلیمات کے سامنے احتجاج کرنیوالے قوم کے معماروں پر پولیس کا وحشیانہ تشدد

ڈیلی ویجز و کنٹریکٹ پر تدریسی و غیر تدریسی خدمات انجام دینے والے احتجاجی ملازمین میں آٹھ گرفتار ٬خواتین اساتذہ کے ساتھ بھی پولیس اہلکاروں کی بدتمیزی

منگل 25 اکتوبر 2016 21:59

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 اکتوبر2016ء) وفاقی نظامت تعلیمات کے سامنے احتجاج کرنے والے قوم کے معماروں پر پولیس کا وحشیانہ تشدد ٬ڈیلی ویجز و کنٹریکٹ پر تدریسی و غیر تدریسی خدمات انجام دینے والے احتجاجی ملازمین میں آٹھ کوگرفتار کرلیاگیا جبکہ خواتین اساتذہ کے ساتھ بھی پولیس اہلکاروں کی بدتمیزی ٬گرفتارمظاہرین کو تھانہ کراچی کمپنی میں بند کردیا گیا تاہم پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین یونین کونسل علی اعوان کے ساتھ کامیاب مزاکرات کے بعد گرفتار شدگان کورہا کردیا گیاہے ۔

تفصیلات کے مطابق منگل کے روز وفاقی نظامت تعلیمات کے سامنے وفاقی تعلیمی اداروں میں کنٹریکٹ اور ڈیلی ویجز پر خدمات انجام دینے والے مرد او خواتین ملازمین نے مستقل کیے جانے اور تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور ایف ڈی ای کے سامنے سڑک بلاک کردی ٬انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات کامیاب نہ ہونے کے بعد پولیس نے انہیں وہاں سے اٹھ جانے کا کہا لیکن حکم نہ ماننے پر پولیس کے شیر جوان قوم کے معماروں پر پل پڑے اور مردوں کے ساتھ ساتھ خواتین اساتذہ کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا اس دوران آٹھ مظاہرین کو گرفتار کرکے تھانہ کراچی کمپنی منتقل کردیا گیا جس پر اساتذہ کمیونٹی سراپا احتجاج بن گئی اور تھانے کے گھیرائوکی دھمکی دے دی ۔

(جاری ہے)

بعد ازاں پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء و آئی ایٹ سے چیئرمین یونین کونسل علی اعوان کے ساتھ کامیاب مزاکرات کے بعد گرفتار شدگان کورہا کردیا گیاہے۔اساتذہ پر تشدد کے خلاف فیڈرل گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صدر ملک امیر خان نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہاہے کہ ایسے واقعات سے اساتذہ کمیونٹی میں شدید اضطراب پایا جاتاہے اور یہ واقعات تعلیمی ترقی کی راہ میں رکاوٹ کا باعث ہیں۔

متعلقہ عنوان :