موٹا پادنیا کی تیزی سے بڑھتی ہوئی بیماریوں میں ایک بیماری ہے٬ دنیا کی188 ممالک میں پائی جانے والی اس بیماری میںپاکستان کا نواں نمبر لمحہ فکریہ ہے

ضیاء الدین ہسپتال کے سنئیر فزیشن پروفیسر ڈاکٹر اعجاز وہرا کی پریس کانفرنس

منگل 25 اکتوبر 2016 21:44

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 اکتوبر2016ء) ضیائ الدین ھسپتال کے سنئیر فزیشن پروفیسر ڈاکٹر اعجاز وہرا نے کہا ہے کہ موٹا دنیا کی تیزی سے بڑھتی ہوئی بیماریوں میں ایک بیماری ہے اور دنیا کی188 ممالک میں پائی جانے والی اس بیماری میںپاکستان کا نواں نمبر ہے جو لمحہ فکریہ ہے ٬موٹا پے کے سبب دل کے امراض ٬ہائی بلڈ پریسر ٬جوڑوں کے امراض ٬امراض نسواں ٬کینسر ٬جکگر و آنتوں کے امراض ٬سانس لینے میں دشواری اور فالج کا حملہ ہوسکتا ہے٬وہ منگل کو پریس کلب میں موٹاپے کے کے عالمی دن کے حوالے سے پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے٬اس موقع پر ڈاکٹر سیف الحق اور سائمہ رشید بھی موجود تھیں٬انہوں نے کہا کہ اس وقت دنیا کی6 ارب سے ذائد آبادی میں 2 اشایہ36 ارب افراد موٹاپے کا شکار ہیں اور یہ تعداد امریکہ اور ویسٹرن ممالک میں زیادہ ہے٬جبکہ پاکستان میں 46 فیصد ہے٬انہوں نے کہا کہ روزانہ45 منٹ واک کر کے اس موٹاپے پر قابو پایا جاسکتا ہے٬انہوں نے کہا کہ موٹاپے سے بچنے کے لئے ورزش کا روزانہ استعمال بھی لازمی ہے اور خوراک مین فاست فوڈ اجتناب بھی ضروری ہے٬انہوں نے کہا کہ اپنے آپ کو مٹاپے جیسے مہلک بیماری سے بچنے کے لئے ہر شخص کو چاہئیے کہ اپنی ورزش اور کھانے پینے کا خاص خیال رکھے ٬اس سلسلے میں فارم ایوو نے ایک صحت مند معاشرے کے خواب کو پورا کرنے کی خاطر ایک ویب سائٹ لانچ کی ہے ٬WWW.FIGHTOBESITY.INFO جو شخص بھی اچھی صحت مند زندگی گزارنا چاہتا ہے یا موٹاہے جیسے بیماری میں دوچار ہے اور رسد دھارلانا چاہتا ہے ٬تمام معلومات اس ویب سائٹ سے حاصل ہوسکتا ہے یا اپنے تر زکی پاکستان کی پہلی ویب سائٹ ہے اور معاشرے کے لئے ایک اچھا تحفہ ثابت ہوسکتی ہے٬اس موقع پر ڈاکٹر سیف الحق نے کہا کہ موٹا پے کی وجہ سے شوگر کی بیماری بڑھ رہی ہے ٬سائمہ رشید نے کہا کہ لوگوں کو کم کھانے اور زیادہ پیدل چلنے کی عادت اپنانی چاہئیے٬انہوں نے کہا کہ موٹاپے کی وجہ سے دس سال کے بچوں میں بھی شوگر اور بلڈ پریشر کی بیماریاں پائی جاتی ہیں�

(جاری ہے)

متعلقہ عنوان :