لاہور ہائی کورٹ‘وکلاء میں ہونیوالی تلخ کلامی کے بعد وکلاء نے عدالت سے باہر نکلتے ہی اپنے وکیل بھائی کو ہی تشدد کا نشانہ بنا ڈالا

سیکورٹی اہلکاروں نے وکلاء کے در میان بیچ بچائو کر ادیا جبکہ متاثرہ وکیل نے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا

منگل 25 اکتوبر 2016 21:40

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 اکتوبر2016ء) لاہور ہائی کورٹ میں کمرہ عدالت میں وکلاء میں ہونیوالی تلخ کلامی کے بعد وکلاء نے عدالت سے باہر نکلتے ہی اپنے وکیل بھائی کو ہی تشدد کا نشانہ بنا ڈالا‘سیکورٹی اہلکاروں نے وکلاء کے در میان بیچ بچائو کر ادیا جبکہ متاثرہ وکیل نے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق منگل کے روزلاہور ہائیکورٹ کی جسٹس ارم سجاد گل نے ضمانت کی ایک درخواست پر سماعت کی جس میں مدعی کے وکیل عبدالقیوم اور ملزم کے وکیل صائم علی سمیت دیگر وکلامین تلخ کلامی ہو گئی٬ بات یہیں پر ختم نہیں ہوئی بلکہ کمرہ عدالت سے باہر نکلتے ہی صائم علی ایڈووکیٹ نے ساتھوں سے مل کر عبدالقیوم ایڈووکیٹ کو تشدد کا نشانہ بنا کر لہو لہان کر دیا تاہم موقع پر موجود سکیورٹی اہلکاروں نے بیچ بچا ئوکرادیا ۔