سانحہ کوئٹہ انسانیت اور ملک میں امن کیخلاف بڑی سازش ہے ٬بے گنا ہ لوگوں کی جانوں سے کھیلنے والے امن وانسانیت کے دشمن ہیں

جمعیت علماء اسلام (ف)کے مرکزی امیر مولانافضل الرحمن کی پارٹی رہنمائوں سے گفتگو

منگل 25 اکتوبر 2016 21:10

اسلام آباد+کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 اکتوبر2016ء) جمعیت علماء اسلام (ف)کے مرکزی امیر مولانافضل الرحمن نے سانحہ کوئٹہ کو انسانیت اور ملک میں امن کے خلاف اور بدامنی کو عروج دینے کی ایک بڑی سازش قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ بے گنا ہ لوگوں کی جانوں سے کھیلنے والے امن کے ہی نہیں بلکہ انسانیت کے بھی دشمن ہیں انہوں نے اس سانحہ میں بڑی تعداد میں اموات پر دلی دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جماعتی کار کنوں کو ہدایت کی وہ زخمیوں کی صحت یابی کے لیئے ہر ممکن مدد کریں ۔

مرکزی میڈیا آفس کے مطابق مولانا نے پارٹی راہنمائوں حافظ حسین احمد٬ سید فضل آغا ٬مولانا فیض محمد ٬ملک سکندر خان ایڈوکیٹ سے واقعہ کے متعلق تفصیلات حاصل کیں مولانا اس سانحہ میں شہید ہونے والوں کے درجات کی بلندی اور زخمیوں کی جلد صحت یا بی کی دعا کی مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ ایک عرصے کے بعد اتنے بڑے سانحہ نے قوم کی دلوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے انہوں نے کہا کہ یہ سانحہ ملک کے خلاف سازشوں کا ایک حصہ ہے لیکن ایسی سازشوں کا قوم اتحاد وتفاق سے ہی کر سکتی ہے اس حوالے سے ہر پاکستان کو اپنا کردار ادا کر نا ہو گا جے یو آئی اپنا کردار ادا کر نے کے لیئے ہر سطح پر کوشاں ہے۔

(جاری ہے)

درین اثناء سینٹ کے ڈپٹی چیئر مین مولانا عبد الغفور حیدر ی٬مولاناعصمت اللہ٬مولاناقمرالدین٬حافظ حسین احمد٬مولانامحمدحنیف٬مولاناصلاح الدین ایوبی٬مولانافیض محمداورملک سکندرخان ایڈوکیٹ نے بھی کوئٹہ میں پولیس ٹریننگ سنٹر میں ہونے والے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ ملک میں امن کی کاوشوں کے خلاف ایک گہری سازش معلوم ہوتی ہے انہوں نے سانحہ کوئٹہ پر دلی دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ معصوم جانوں سے کھیلنے والے امن اور قوم کے دشمن ہیں انہوں نے کہاکہ حکومت وقتی تفتیش کرنے کے بجائے اس واقعہ کی حقیقت کو قوم کے سامنے لائے اور بیرونی ہاتھ کو خارج از مکان قرار نہیں دیا جاسکتا ہے انہوں نے کہا کہ اس سانحہ پر پوری قوم غم میں ڈوبی ہوئی ہے انہوں کہا کہ کوئٹہ میں اس سے قبل سانحہ کو قوم نہیں بھولی تھی کہ پھر اتنے بڑے سانحہ سے قوم دوچار ہوگئی ہے۔

متعلقہ عنوان :