سیاسی جماعتوں کو سرکاری دفاتر پر قبضہ کرنے کا حق ہے نہ ہی کسی ریاستی ادارے کو کسی ہسپتال پر قبضہ کرنے دیں گے٬ سینیٹر سعید غنی

روڈ پر مزدوری کرنے والے ہر شخص کو رجسٹر کرنا چاہتے ہیں ٬ ہر مزدور کو مفت اور بہتر طبی سہولیات اور انکے بچوں کو معیاری تعلیم مل سکے٬ میڈیا سے گفتگو

منگل 25 اکتوبر 2016 21:07

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اکتوبر2016ء) وزیر اعلی سندھ کے مشیر برائے محنت سینیٹر سعید غنی ایک روزہ دورے پر حیدرآباد پہنچے٬ جہاں انھوں نے سندھ ایمپلاہز سوشل سیکورٹی انسٹیٹیوشن کے تحت منعقدہ سوشل سیکورٹی اور اس کے فوائد کے عنوان سے ہونے والے سیمینار میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی اس سے پہلے سندھ کے صوبائی مشیر برائے محنت و افرادی قوت سینیٹر سعید غنی نے سوشل سیکورٹی ہسپتال حیدرآباد کا دورہ کیا اور مریضوں اور ڈاکٹرز سے ملاقات کی جسکے بعد صوبائی مشیر سوشل سیکورٹی ہسپتال سائٹ کا دورہ کرنے پہنچے جہاں گزشتہ کئی سالوں سے رینجرز مقیم ہے٬ صوبائی مشیر برائے محنت نے ہسپتال کی عمارت کا دورہ کرنے کی خواہش ظاہر کی لیکن گیٹ پر تعینات رینجرز نوجوانوں نے داخلے کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔

(جاری ہے)

جسکے بعد سینیٹر سعید غنی نے ورکرز ویلفیئر بورڈ کے تحت چلنے والے اسکولز کا دورہ کیا اور طلبہ و اساتذہ سے انکے مسائل دریافت کیے۔ صوبائی مشیر برائے محنت و افرادی قوت نے سیسی کے اہتمام منعقدہ سیمینار کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیسی کا بنیادی مقصد مزدوروں کی زندگیوں میں بہتری لانا ہے اور یہ ہی بلاول بھٹو زرداری اور پی پی پی کا خواب ہے۔

اس موقعے پر سعید غنی کا کہنا تھا کہ آج سیسی ہسپتال حیدرآباد کی عمارت کا معاہنہ کرنا چاہتا تھا جہاں رینجرز کئی سالوں سے مقیم ہے مگر رینجرز نے سیسی ہسپتال کی عمارت میں داخل نہ ہونے دیا مگر عمارت محکمے کو واپس دینی ہوگی۔ محکمہ محنت کے ہسپتال کی عمارت کو رینجرز سے واپس لیا جائے گا۔وزیر اعلی سندھ کے مشیر برائے محنت و افرادی قوت سینیٹر سعید غنی نے رینجرز واقعہ پر کیے گئے سوال پر کہا کہ نہ سیاسی جماعتوں کو سرکاری دفاتر پر قبضہ کرنے کا حق ہے نہ ہی کسی ریاستی ادارے کو۔

انکا کہنا تھا کہ محکمہ محنت میں نئی بھرتیاں ہوں گی مگر پہلے سے موجود لوگوں کو بھی بہتر انداز میں کام کرنا ہوگا۔ محکمہ محنت میں وہ جو کام نہیں کرے گا اسکے لیے ادارے میں کوئی گنجائش نہیں۔ صوبائی مشیر برائے محنت نے مزید کہا کہ سوشل سیکورٹی رجسٹریشن کا طریقہ کار تبدیل کرنا چاہتے ہیں تاکہ ہر پیشے کا مزدور رجسٹرڈ ہو۔ صرف فیکٹری میں کام کرنے والا نہیں بلکہ روڈ پر مزدوری کرنے والے ہر شخص کو رجسٹر کرنا چاہتے ہیں تاکہ ہر مزدور کو مفت اور بہتر طبی سہولیات اور انکے بچوں کو معیاری تعلیم مل سکے۔سندھ ایمپلاہز سوشل سیکورٹی انسٹیٹیوشن کے اہتمام سیمینار میں بڑی تعداد میں اجران اور محنت کشوں نے شرکت کی٬ اختتامی تقریب میں محنت کشوں میں اسناد بھی تقسیم کی گئیں۔

متعلقہ عنوان :