ایران کے اٹارنی جنرل کی چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری سے ملاقات

چیئرمین نیب نے وفد کو نیب کے کام اور پاکستان میں انسداد بدعنوانی کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میںآگاہ کیا

منگل 25 اکتوبر 2016 20:35

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 اکتوبر2016ء) ایران کے اٹارنی جنرل سیّد جعفر منتظری نے پاکستان میں ایران کے سفیر مہدی ہنر دوست کے ہمراہ نیب کے چیئرمین قمر زمان چوہدری سے نیب ہیڈ کوارٹر میں ملاقات کی۔ اس موقع پر ڈپٹی چیئرمین نیب اور پراسیکیوٹر جنرل احتساب بھی موجود تھے۔ چیئرمین نیب نے ایرانی وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ کرپشن تمام ترقی پذیر ممالک بالخصوص ایشیائی ممالک میں ایک لعنت ہے٬ گذشتہ دو دہائیوں سے عالمی معیشت کرپشن٬ قانون کی حکمرانی اور پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر اداروں کو چلانے سے متاثر ہوئی ہے٬ اب یہ احساس پیدا ہوا ہے کہ انسداد بدعنوانی کا مناسب طریقہ کار ہونا چاہئے تاکہ بدعنوانی سے متعلقہ سرگرمیوں کا خاتمہ کیا جا سکے۔

انہوں نے وفد کو نیب کے کام اور پاکستان میں انسداد بدعنوانی کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ نیب پاکستان کا انسداد بدعنوانی کا ایسا ادارہ ہے جسے آگاہی٬ روک تھام اور عملدرآمد کے ذریعے کرپشن کے خاتمہ کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نیب نے ایک جامع قومی انسداد بدعنوانی سٹرٹیجی تشکیل دی ہے جس کے تحت ملک میں بدعنوانی کے عفریت کیلئے زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنائی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ نیب کے قیام کے بعد 16 سال میں اسے انفرادی اور پرائیویٹ اور سرکاری اداروں کی جانب سے تین لاکھ 24 ہزار 313 شکایات موصول ہوئی ہیں جن میں سے نیب نے 6507 انکوائریاں مکمل کی ہیں جبکہ ان میں سے 3252 انکوائریاں باضابطہ طور پر تحقیقات کے عمل سے گزر چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب کی تمام تر توجہ عوام سے بڑے پیمانے پر مالیاتی دھوکہ دہی پر ہے٬ مالیاتی کمپنیوں٬ بینک فراڈ٬ بینکوں سے قرضے لے کر واپس نہ کرنے٬ اپنے اختیارات کے ناجائز استعمال اور حکومتی ملازمین کی جانب سے ریاستی فنڈز میں خورد برد کے مقدمات پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔

چیئرمین نیب نے بتایا کہ نیب نے ایک مؤثر مانیٹرنگ کا نظام متعارف کرایا ہے جس کا کام اس کی شکایات کی تصدیق٬ شکایات کے اندراج٬ اس کی تحقیقات٬ انکوائری٬ پراسیکیوشن اور علاقائی بورڈ کے اجلاسوں کے اعداد و شمار برقرار رکھنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سارک ممالک میں پاکستان کا شمار رول ماڈل کے طور پر ہوتا ہے٬ پاکستان خطہ کا واحد ملک ہے جس کے سی پی آئی اشاریے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق کم ہوئے ہیں٬ پاکستان سارک اینٹی کرپشن کا پہلا چیئرمین ہے جو کہ ایک بڑی کامیابی ہے جو نیب نے پاکستان کیلئے حاصل کی ہے۔

اس موقع پر ایران کے اٹارنی جنرل نے نیب کی کارکردگی کو سراہا۔ انہوں نے ایران میں انسداد بدعنوانی کے اداروں کے کام کے حوالہ سے چیئرمین نیب کو آگاہ کیا۔ اس موقع پر دونوں رہنمائوں نے پاکستان اور ایران کے درمیان دوطرفہ باہمی مفاد کے امور پر تعاون اور رابطے بڑھانے پر رضامندی کا اظہار کیا۔ دونوں وفود میں اس موقع پر سووینئر کے بھی تبادلے ہوئے۔

متعلقہ عنوان :