کلھبوشن یادیو کی گرفتاری اور اس سے حاصل معلومات پر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا جاتا تو بھارت کے مکروہ عزائم کو ناکام بنادیا جاسکتاتھا٬ آرمی چیف ملک سے دہشتگردی کے خاتمے کیلئے محب وطن جماعتوں کے تعاون سے ازسر نو کوئی لائحہ عمل طے کریں

جمعیت علماء پاکستان و ملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر کی پولیس ٹریننگ سنٹرپر دہشتگردحملے کی مذمت

منگل 25 اکتوبر 2016 20:17

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 اکتوبر2016ء) جمعیت علماء پاکستان و ملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے پولیس ٹرینگ سینٹر کوئٹہ میں دھشت گردانہ حملے میں 59 اہلکاروںکی شہادت اور116اہلکاروں کے زخمی ہونے کے دلخراش واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک دشمن طاغوتی قوتوں نے بلوچستان کو میدان جنگ بنایا ہوا ہے کچھ عرصہ قبل ہی سیول ہسپتال کوئٹہ میں خودکش حملہ ہوا تھا جس میں وکلاء کی بڑی تعداد شہید ہوگئی تھی اب پھر ہائی الرٹ اور پیشگی حملہ کی اطلاعات کے باوجود دھشت گرد پولیس ٹرینگ سینٹر پر حملہ کرنے میں کامیاب رہے جس کے باعث ملک و ملت کوقیمتی انسانی جانوں اور مالی نقصانات سے دوچار ہونا پڑا ہے اس پر صوبائی حکومت اور سیکورٹی اداروں کا یہ بیان کہ بڑے نقصان سے بچالیا گیا ہے انتہائی غیر ذمہ دارانہ عمل اور سیکورٹی اداروں کی ناکامی پر پردہ ڈالنے کی کوشش ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سول ہسپتال واقعہ کے بعدبلوچستان بالخصوص کوئٹہ شہر اور اس کے اطراف میں سیکورٹی اتنی ہائی الرٹ ہونی چاہئے تھی کہ دہشت گرد پر نہ مارسکیں مگر افسوس ہر سانحہ کے بعد حکمرانوں کے مذمتی بیانات اورافسوس کے سوا کچھ نہیں کیا جاتا جس کے باعث ہر روز نیا سانحہ رونما ہورہا ہے انہوں نے کہا کہ بھارتی جاسوس کلھبوشن یادیو کی گرفتاری اور اس سے حاصل ہونے والی معلومات پر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا جاتا تو بھارت کے مکروہ عزائم کو ناکام بنادیا جاسکتاتھامگر افسوس وفاقی اور صوبائی حکومت کی مصلحت پسندی کے باعث سیکورٹی اداروںکے اہلکارقربانی کا بکرا بنے ہوئے ہیںاور آپریشن ضرب عضب کے جو نتائج برآمدہونے چاہئے وہ نہیں ہورہے انہوںنے کہا کہ جنرل راحیل شریف کراچی اور بلوچستان میں جاری بھارتی ایجنسی راء کی سرگرمیوں کا سنجیدگی سے نوٹس لیں اور آپریشن ضرب عضب کے نتیجہ میں قیام امن کی جو کوششیں بار آورنہیںہو رہی ہیں اس کو پائیہ تکمیل تک پہنچائیں اور ملک سے دھشت گردی کے خاتمے کیلئے محب وطن جماعتوں کے تعاون سے ازسر نو کوئی لائحہ عمل طے کریں ۔