اعلیٰ سیاسی و عسکری قیادت نے بلوچستان میں کالعدم تنظیموں کے خلاف موثر کارروائی کا فیصلہ - پولیس ٹریننگ سینٹر پر جن دہشت گردوں نے حملہ کیا انہیں معاف نہیں کیا جائے گا اور انہیں قرار واقعی سزا دی جائے گی۔بھارت اور افغانستان کے ساتھ وزارت خارجہ کی سطح پر بلوچستان میں مداخلت لا معاملہ اٹھایا جائے گا۔وزیراعظم کی زیرصدارت اعلی سطحی اجلاس

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 25 اکتوبر 2016 19:56

اعلیٰ سیاسی و عسکری قیادت نے بلوچستان میں کالعدم تنظیموں کے خلاف موثر ..

کوئٹہ(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔25اکتوبر۔2016ء) اعلیٰ سیاسی و عسکری قیادت نے بلوچستان میں کالعدم تنظیموں کے خلاف موثر کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔پولیس ٹریننگ سینٹر کوئٹہ میں دہشت گردوں کے حملے کے بعد صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا۔اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے علاوہ انٹر سروس انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر، گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی، صوبائی زیر اعلیٰ نواب ثنا اللہ زہری اور کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض نے بھی شرکت کی۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں سیاسی و عسکری قیادت نے بلوچستان میں کالعدم تنظیموں کے خلاف موثر کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پولیس ٹریننگ سینٹر پر جن دہشت گردوں نے حملہ کیا انہیں معاف نہیں کیا جائے گا اور انہیں قرار واقعی سزا دی جائے گی۔انہوں نے اس طرح کے حملوں سے بچنے کے لیے صوبے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان کوآرڈینیشن کو مضبوط کرنے پر بھی زور دیا۔

اجلاس کے دوران شرکا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ حملے کے دوران دہشت گردوں کو مسلسل افغانستان میں رابطہ تھا۔ یاد رہے کہ فرنٹیئر کور (ایف سی) کے آئی جی میجر جنرل شیر افگن نے بھی کہا تھا کہ حملہ آوروں کا مسلسل افغانستان سے رابطہ تھا۔ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ اجلاس میں بھارت اور افغانستان کے ساتھ وزارت خارجہ کی سطح پر بلوچستان میں مداخلت لا معاملہ اٹھایا جائے گا۔

قبل ازیںحملے میں ہلاک ہونے والے اہلکاروں کی اجتماعی نماز جنازہ کوئٹہ کینٹ میں واقع موسیٰ سٹیڈیم میں ادا کی گئی جس میں وزیراعظم اور آرمی چیف نے بھی شرکت کی۔آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کوئٹہ پہنچنے کے بعد حملے میں ہلاک ہونے والے فوجی اہلکار کی نمازِ جنازہ میں شرکت کی اور ریسکیو آپریشن میں شامل فوج اور ایف سی کے اہلکاروں سے ملاقات بھی کی۔انھوں نے کیپٹن روح اللہ کے لیے بعد از شہادت تمغہ جرات کا اعلان بھی کیا ہے۔ کیپٹن روح اللہ کے علاوہ اس آپریشن میں زخمی ہونے والے نائب صوبیدار محمد علی کو بھی تمغہ بسالت دینے کا اعلان کیا ۔