گوادر پورٹ اور سی پیک منصو بے بلوچستان دشمنوں سے ہضم نہیں ہوپارہے ٬ آس پاس کے پاکستان دشمن ممالک اپنے ایجنٹوں کے ذریعہ بلوچستان تباہی پر تلے ہوئے ہیں٬ حکومت ان کو بے نقاب کرنے میں ناکام ہوگئی ٬ ایسے اقدامات کا کوئی مسلمان تو کیا کوئی درندہ صفت انسان بھی سوچ نہیں سکتا

دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین مولانا سمیع الحق کی کوئٹہ میں دہشت گردی کے واقعہ کی مذمت

منگل 25 اکتوبر 2016 19:53

نوشہرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 اکتوبر2016ء) دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین اور جمعیت علماء اسلام (س)کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے کوئٹہ کے حادثہ پر شدید غم و رنج کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے اقدامات کا کوئی مسلمان تو کیا کوئی درندہ صفت انسان بھی سوچ نہیں سکتا٬ بدقسمتی یہ ہے کہ کسی نام و نہاد مذہبی گروہ یا جماعت کے نام پر کوئی ذمہ داری لے لیتا ہے جبکہ اس کی کوئی تحقیق نہیں ہوتی کہ کس نے نامعلوم فون کیا اور کس نے دعویٰ کیا اس طرح اصلی مجرم اور ملک دشمن عناصر چھپ جاتے ہیں۔

منگل کو اپنے مذمتی بیان میں مولانا سمیع الحق نے کہا کہ گوادر پورٹ اور سی پیک جیسے انقلابی منصوبوں کی وجہ سے بلوچستان دشمنوں سے ہضم نہیں ہوپارہا ہے٬ آس پاس کے پاکستان دشمن ممالک اپنے ایجنٹوں کے ذریعہ بلوچستان تباہی پر تلے ہوئے ہیں مگر حکومت انہیں بے نقاب کرنے میں ناکام ہورہی ہے٬ مولانا سمیع الحق نے کہاکہ دفاع کونسل میں شامل تمام دینی جماعتیں اور خود ہماری جماعت جمعیة علماء اسلام ایسے ہر سفاکانہ اور بزدلانہ دہشت گردی کی ہمیشہ مخالف رہی ہے٬ بلکہ حتی الواسع تمام فرقہ وارانہ اور تفرقہ انگیز کاروائیوں کے مٹانے میں سرگرم رہتی ہے ٬مولانا سمیع الحق نے جمعیت علمائ اسلام اور دفاع پاکستان کونسل میں شامل جماعتوں کے ذمہ داران کو ہدایت کی گئی کہ وہ شہداء کے جنازوں اور ہسپتالوں میں زخمیوں کو خون کے عطیات میں بھرپور حصہ لیں٬ اور ہر ذرائع سے بے گناہ پرامن شہریوں کو سیکورٹی مہیا کریں۔

(جاری ہے)

مولاناسمیع الحق نے کہا ہے کہ دفاع پاکستان کونسل کے پروگراموں میں ملک دشمنوں سے ملک کی دفاع دہشت گردی سے تحفظ کا خاتمہ اور قومی یکجہتی کا فروغ شامل ہے٬ اس سلسلہ میں ۸۲۔اکتوبر کو ہاکی گرا$نڈ اسلام آباد میں کونسل کا استحکام پاکستان اور شہداء اسلام کا نفرنس کا انعقاد ہورہا ہے٬ تمام علمائے کرام بالخصوص اسلام آباد اور راولپنڈی کے علماء وخطبا اور مدارس کے طلبا بھرپور شرکت کو یقینی بنائیں۔