چیمبرآف کامرس صوبے میں قانونی تجارت کے فروغ کیلئے کوشاں ہے ٬صدربلوچستان چیمبرحاجی عبدالودود اچکزئی

منگل 25 اکتوبر 2016 19:37

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اکتوبر2016ء)ایوان صنعت وتجارت کوئٹہ بلوچستان کے صدر حاجی عبدالودود اچکزئی نے کہاہے کہ چیمبرآف کامرس صوبے میں قانونی تجارت کے فروغ کیلئے کوشاں ہے ٬حکومت ایران اور افغانستان کے ساتھ بینکنگ نظام کو فعال بنائیں تاکہ تجارت سے وابستہ افراد کی مشکلات کم ہوسکے ٬بلوچستان میں تجارت سے وابستہ افراد کو قرضے کااجراء نہ کرنا ناانصافی ہے اس سلسلے میں لفاظی کی بجائے عملی اقدامات اٹھائے جانے چاہئے ٬ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز ایف آئی اے کے ڈائریکٹر عبدالقادر قیوم اور ڈپٹی ڈائریکٹر رضوان کی چیمبرآف کامرس آمد کے موقع پر مہمانوں اور چیمبر کے اراکین سے اظہار خیال کرتے ہوئے کیا ۔

اس سے قبل ڈائریکٹر ایف آئی اے عبدالقادر قیوم نے چیمبرآف کامرس کی جانب سے قانونی کاروبار کے فروغ کیلئے کوششوں کو سراہا اور کہاکہ ہمیں امید ہے کہ اس سلسلے میں ان کی کوششیں مزید بھی جاری رہیںگی انہوں نے کہاکہ اس سلسلے میں ایف آئی اے حکام چیمبر کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرنے کیلئے تیار ہیں تاہم اسمگلنگ اور رقوم کی غیر قانونی طریقے سے منتقلی درست اقدام نہیں اس کی قانون کسی طور بھی اجازت نہیں دیتااس موقع پر چیمبرآف کامرس کے صدر حاجی عبدالودود اچکزئی نے کہاکہ چیمبرآف کامرس کبھی بھی اسمگلنگ اورغیر قانونی طریقہ تجارت کی حمایت نہیں کریگی بلکہ ہم قانونی تجارت کے فروغ کیلئے ہی کوشاں رہیںگے انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے تجارت سے وابستہ افراد افغانستان اور ایران کیساتھ بارڈر ٹریڈ کرتے ہیں مگر افسوس ان ممالک کیساتھ ہمارا کوئی بینکنگ نظام نہیں اس سلسلے میں فوری اقدامات ہونے چاہئے تھے بینکنگ نظام نہ ہونے کے باعث ہم ہمسایہ ممالک کے تجارت سے وابستہ افراد سے مال کے بدلے مال لیتے ہیں اگر یہاں کے تجارت سے وابستہ افراد کے بیرون ملک تجارت سے وابستہ افراد پر قرضے رہے تو ان کی وصولی ممکن نہیں ہوتی کیونکہ ہم بینکنگ نظام نہیں رکھتے جب تک بینکنگ نظام کو فعال کیاجاتاہے اس وقت تک متبادل نظام کاہونا ازحد ضروری ہے انہوں نے بتایاکہ بلوچستان میں صنعت وتجارت کی ترقی کیلئے ضروری ہے کہ بینکس تجارت سے وابستہ افراد قرضوں کااجراء کرے مگر نامعلوم وجوہات کی بناء پر یہاں کے تجارت سے وابستہ افراد کو قرضوں کی فراہمی نہیں کی جاتی بلکہ ایسے شرائط قرضوں کی اجراء کیلئے عائد کئے گئے ہیں جنہیں پورا کرنا تجارت سے وابستہ افراد کیلئے ناممکن ہی ہے اس سلسلے میں ہم نے بارہا اسٹیٹ بینک ٬ایف بی آر اوردیگر حکام سے بات چیت کی ہے مگر صرف طفیل تسلیاں ہی دی گئی ہے کیونکہ ابھی تک تجارت سے وابستہ افراد کو قرضہ جات کی اجراء کا کوئی اقدام نہیں اٹھایاجاسکاہے انہوں نے کہاکہ زراعت اور لائیواسٹاک کے شعبے پہلے سے ہی تباہ حالی کاشکارہے اس صورتحال میں ضرورت اس امر کی ہے کہ تجارت کو فروغ دیاجائے انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں ٹیکسز میں خصوصی رعایت دیکر بھی تجارت کو فروغ دیاجاسکتاہے اس سے نہ صرف غیر قانونی تجارت کاخاتمہ ہوگا بلکہ حکومتی ریونیو میں بھی اضافہ دیکھنے کو ملے گا اس موقع پرچیمبرآف کامرس کی جانب سے ایف آئی اے حکام کو درپیش مسائل سے بھی آگاہ کیاگیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر چیمبرآف کامرس کے ممبران بدرالدین کاکڑ٬حاجی عبدالرحمن شاہ ٬حاجی جمعہ خان ٬حاجی محمدایوب ٬حاجی غلام سرور مینگل سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔