پاناما معاملے کو بنیاد بناکر سیاسی تخریب کاری کا کوئی جواز نہیں بنتا ٬ْمعاملہ عدالت میں ہے ٬ْ سماعت یکم نومبر کو ہوگی ٬ْ وزیر خزانہ

پاکستان تحریک انصاف کے 2 نومبر کے اسلام آباد دھرنے کی وجہ سے عوام کو پریشانی ہوگی ٬ْ کاروبار٬ معیشت پر بھی اثر پڑیگا ٬ْ اسحاق ڈار

منگل 25 اکتوبر 2016 19:17

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اکتوبر2016ء) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاناما معاملے کو بنیاد بناکر سیاسی تخریب کاری کا کوئی جواز نہیں بنتا ٬ْمعاملہ عدالت میں ہے اور اس حوالے سے سماعت یکم نومبر کو ہوگی ٬ْپاکستان تحریک انصاف کے 2 نومبر کے اسلام آباد دھرنے کی وجہ سے عوام کو پریشانی ہوگی ٬ْ کاروبار اور معیشت پر بھی برا اثر پڑیگا۔

منگل کو آئی ایم آیف کی سربراہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دور ان سوالوں کے جواب دیتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ ناما معاملے کو بنیاد بناکر سیاسی تخریب کاری کا کوئی جواز نہیں بنتا ٬ْمعاملہ عدالت میں ہے اور اس حوالے سے سماعت یکم نومبر کو ہوگی ٬ْپاکستان تحریک انصاف کے 2 نومبر کے اسلام آباد دھرنے کی وجہ سے عوام کو پریشانی ہوگی جبکہ کاروبار اور معیشت پر بھی برا اثر پڑیگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے اس بات پر خوشی اظہار کیا کہ پاکستان نے تاریخ میں پہلی بار آئی ایم ایف کا پروگرام کامیابی کے ساتھ مکمل کیا ہے٬ یہ پروگرام ہمارے پیش کردہ اصلاحاتی ایجنڈے سے ہم آہنگ تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت مستحکم ہے اور اب اسے نئے پروگرام کی ضرورت نہیں ہے تاہم پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مختلف شعبوں میں مشاورت جاری رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے جامع اقتصادی اور مالیاتی اصلاحات نافذ کی ہیں جن کے نتیجے میں ملکی معیشت مستحکم ہوئی ہے٬ بجٹ خسارہ میں نمایاں کمی آئی ہے جبکہ اس میں مزید کمی آنے کی بھی توقع ہے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ رواں سال ترقیاتی اخراجات بڑھا کر آٹھ سو ارب روپے کئے گئے ہیں جو تین سال قبل تین سو ارب تھے٬ حکومت نے سماجی تحفظ کے پروگراموں کے لئے فنڈز میں بھی کئی گنا اضافہ کیا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ قانون اپنا راستہ خود بنائے گا٬ کوئی بھی آئین اور قانون سے بالاتر نہیں ہے۔کوئٹہ میں دہشتگردی کے المناک واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ آخری مرحلے میں داخل ہو چکی ہے اور دہشتگردی اس جیسے واقعات اس کا منفی ردعمل ہیں۔