نوجوان وکلاء انصاف کی فراہمی میں کردار ادا کریں٬راجہ ظفرالحق

ملک میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے نوجوان نسل کو موقع اور سہولیات فراہم کی جائیںتو وہ کسی بھی شعبے میں پاکستان کا نام روشن کر سکتے ہیں۔تقسیم اسناد کی تقریب سے خطاب

منگل 25 اکتوبر 2016 18:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 اکتوبر2016ء) قائد ایوان سینیٹ سینیٹر راجہ محمد ظفرالحق نے کہا ہے کہ ملک میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے نوجوان نسل کو موقع اور سہولیات فراہم کی جائیںتو وہ کسی بھی شعبے میں پاکستان کا نام روشن کر سکتے ہیں ٬ وکالت ایک مقدس شعبہ ہے ٬ نوجوان وکلاء انصاف کی فراہمی میں نمایاں کردار ادا کریں اور اپنے سینئر کا احترام کریں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد بار کونسل میںہائیکورٹ و لوئر کورٹ کے نوجوان وکلاء میں تقسیم اسناد کی تقریب سے مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ راجہ محمد ظفرالحق نے کہا کہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے ترقی یافتہ ممالک میںنوجوانوں کو جدید سہولیات میسر ہیںمگر ترقی پذیر ممالک میں نوجوان نسل کو وہ تمام تر سہولیات میسر نہیںہیں ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ نوجوان نسل محنت اور دیانتداری سے کوشش کر کے تو کسی بھی کام کو سرانجام دے سکتی ہے اور کامیابی مسلسل محنت سے ہی حاصل ہوتی ہے اگر زندگی کے ابتدائی سالوں میں سخت محنت اختیار کی جائے تو باقی زندگی اس کا اجر ملتا ہے ۔ نئے وکلاء کو بہتر دلائل پر عبور حاصل کرنے کیلئے ضروری ہے کہ وہ جنرل سٹڈی کو اپنا شعار بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد بار کونسل کو مناسب سیکورٹی فراہم کی جائے ۔

راجہ محمد ظفرالحق نے کہا کہ کچھ ہمسائیہ مماک تعصب کا شکار ہیںوہ پاکستان کی ترقی سے ناخوش ہیں اور بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی نے ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبے کو ناپسندیدہ قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ انڈیا نے ملکی ترقی کے بے شمار معاہدات کیے ہیں پاکستان نے کبھی اعتراض نہیں کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نائب چیئرمین بار کونسل قاضی رفیع الدین بابر نے سینیٹر راجہ محمد ظفرالحق کی حالات زندگی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ انہوں نے وکلاء برادری کیلئے نمایاں خدمات سرانجام دی ہیں ۔

انہوں نے بار کونسل کو درپیش مسائل اور ان کے حل کیلئے راجہ محمد ظفرالحق سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ ججز کیلئے عدالتی کمرے تنگ ہیں ۔چیمبر بنانے کیلئے حکومت فنڈز فراہم کے ججز کی تعیناتی کے مسائل بارے کہا کہ صوبائی وکلاء و ججز اسلام آباد بار کونسل میں کام کر سکتے ہیں مگر اسلام آباد کا جج و وکیل صوبائی کورٹس میں تعینات نہیں ہو سکتا اس امتیاز کو ختم کرایا جائے ٬ یا اسلام آباد بار کونسل کو صوبوں کی طرح درجہ دیا جائے۔

تقریب میں اسلام آباد ہائیکورٹ بار کے صدر طارق محمود جہانگیری ٬ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی ڈسپلنری کمیٹی کے چیئرمین ہارون الرشید٬ سینئر ایڈووکیٹ واجد حسین گیلانی بھی موجود تھے ۔ تقریب کے آخر میں قائد ایوان سینیٹ راجہ محمد ظفرالحق نے اسناد بھی نوجوان وکلاء میں تقسیم کیں ۔

متعلقہ عنوان :