سندھ میں دہشتگردی کے خطرات ہیں لیکن یہاں تمام ادارے چوکناہیں ٬مولا بخش چانڈیو

دہشت گردی میں بھارت کی ایجنسی’ را‘ ملوث ہے ٬اس کیلئے افغانستان کا راستہ استعمال کیا جارہا ہے٬مشیر اطلاعات سندھ گورنر کے خلاف جو بھی کارروائی ہوگی وہ وفاقی حکومت کرے گی٬ خواجہ اظہار کے الزامات ایسے ہیں جیسے بھینس گائے کو کہے کہ جا تیری دم کالی ہے٬میڈیا سے گفتگو

منگل 25 اکتوبر 2016 18:43

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اکتوبر2016ء) مشیر اطلاعات سندھ مولابخش چانڈیو نے کہا ہے کہ دہشت گردی میں بھارت کی ایجنسی’’ را‘‘ ملوث ہے اور اس کے لیے افغانستان کا راستہ استعمال کیا جارہا ہے ۔ سندھ میں دہشتگردی کے خطرات ہیں لیکن یہاں تمام ادارے چوکناہیں ۔ اگر کوئی ایسی کارروائی ہوئی تو انکو منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

وزیراعلی سندھ کے زیرصدارت اجلاس میں اس عزم کو دہرایا گیاہے کہ دہشت گردی کے خلاف آپریشن کو جاری رکھا جائے گا ۔اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہارالحسن میرے اچھے دوست ہیں لیکن انہیں الزامات لگانے سے پہلے سوچنا چاہئے کہ ان کے متعلق کیا کیا نہیں کہا جارہاہے۔گورنر حکومت سندھ کے نمائندے نہیں ہیں ۔ ان کے خلاف جو بھی کارروائی ہوگی وہ وفاقی حکومت کرے گی۔

(جاری ہے)

وہ منگل کو وزیراعلیٰ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کررہے تھے ۔اس موقع پر صوبائی مشیر قانون مرتضیٰ وہاب صدیقی بھی موجود تھے ۔مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ کوئٹہ پولیس ٹریننگ سنٹر حملے کی مذمت کرتے ہیں ۔انہوںنے کہا کہ دہشت گردی میں بھارت کی ایجنسی’’ را‘‘ ملوث ہے اور اس کے لیے افغانستان کا راستہ استعمال کیا جارہا ہے ۔جنگ سے خوشحالی نہیں آئی گی بربادی ہوگی ۔

دونوں ملکوں کے عوام کو خوشحالی دینے کی ضرورت ہے ۔جب بھی بھارت میں انتہا پسندوں کی حکومت ہوتی ہے ن لیگ ان سے محبت بڑھاتی ہے ۔قومی سلامتی کے معاملات درپیش ہیں لیکن حکومت کی ترجیحات کچھ اور ہیں ۔انہوںنے کہا کہ دہشت گردوں کا کوئی دین ایمان نہیں ہے لیکن حکومت کو اپنی تیاری رکھنی چاہئے۔بدقسمتی ہے کہ وفاقی حکومت کی نظریں کہیں اور نہیں جاتی وہ جہاں بیٹھے ہیں اپنی حکومت وہیں سمجھتے ہیں۔

سندھ حکومت کے اقدامات سے اور رینجرز پولیس کی قربانیوں سے امن قائم ہوا ہے ۔ یہ طے کیا جاچکا ہے کہ دہشتگرد جہاں بھی ہونگے انہیں نہیں چھوڑا جائے گا اور ان کے غیرقانونی دفاتر بھی مسمارکئے جائیں گے۔انہوںنے کہا کہ گورنر سندھ حکومت کا نمائندہ نہیں ہے ۔ ان کے خلاف جو بھی کارروائی ہوگی وہ وفاقی حکومت کرے گی۔گورنر سندھ کا ہمارے ساتھ رویہ اچھا ہے ۔

باقی ایک جماعت نے ان کے اوپر الزام لگائے ہیں ان کی تحقیقات وفاق کو کرنی ہے۔مولابخش چانڈیو نے کہا کہ تحریک انصاف کی تبدیلی انگلی کے ذریعے آئی تو وہ بھی ق لیگ بن جائے گی۔عوامی طاقت کے ذریعے تبدیلی کو پیپلزپارٹی تسلیم کرے گی باقی امپائر کی انگلی والی تبدیلی کو تسلیم نہیں کیا جائے گا۔مشیر اطلاعات سندھ نے اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار کے الزامات ایسے ہیں جیسے بھینس گائے کو کہے کہ جا تیری دم کالی ہے ۔اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہارالحسن میرے اچھے دوست ہیں لیکن انہیں الزامات لگانے سے پہلے سوچنا چاہئے کہ ان کے متعلق کیا کیا نہیں کہا جارہاہے۔اس موقع پر مشیر قانون مرتضیٰ وہاب صدیقی نے کہا کہ خطرات تو ہیں لیکن اداروں کی کاوشوں کی بدولت صوبے میں امن قائم ہوا ہے۔

متعلقہ عنوان :