ضرب غضب نیشنل ا یکشن پروگرام اگر پورے ملک میں ایک ساتھ شروع ہو تا تو نتائج مختلف ہوتے‘ مخدوم احمد محمود

دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پوری قوم مسلح افواج اور سیکورٹی نافذ کرنے والے اداروں کے شانہ بشانہ نہ کھڑی ہے‘ سابق گورنر پنجاب

منگل 25 اکتوبر 2016 18:22

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اکتوبر2016ء) پاکستا ن پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماء و سابق گورنر پنجاب مخدوم سید احمد محمود نے سانحہ کوئٹہ پولیس ٹریننگ سنٹر پر دہشتگردی کے واقعہ میں 60 سے زائد قیمتی جانوں کے ضیاء اور 120 سے ز ائد افراد کے زخمی ہونے پر گہری تشویش اور لواحقین سے دلی دکھ کا اظہا ر کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد قوم کے حوصلے پست نہیں کر سکتے دہشت گردی کے خلا ف جنگ میں پوری قوم متحد ہو کر مسلح افواج اور سیکورٹی نافذ کرنے والے اداروں کے شانہ بشانہ کھری ہے جو اس منطقی انجام تک پہنچا کر دم لیں گے٬ موجودہ حکمرانوں کے اقدامات اور پالیسیاں صرف الفاظی اور بیانات کی حدتک محدود ہیں۔

دہشت گردوں کے خلاف جنگ ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پروگرام اگر پورے ملک میں ایک ساتھ شروع ہو تا تو نتائج مختلف ہوتے لیکن حکمرانوں نے جان بوجھ کر ایسے حالات پیدا کیے ہیں۔

(جاری ہے)

کیونکہ ان کی نیت میں کھوٹ ہے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ کہ انکی پارٹی ڈبل گیم پر یقین نہیں رکھتی آئین کی بالا دستی کی راہ میں موجود حکمران ہمیشہ سب سے بڑی رکاوٹ رہے جو آج بھی طاقت کے بل بوتے پر ہر چیز فتح کرنے کی پالیسی پر گامزن ہیں۔

تاریخ گواہ ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں پیپلز پارٹی نے ہی دی ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ مسلم لیگ(ن) اور تحریک انصاف ایک دوسرے پر سبقت لے جانے کی منفی پالیسیوں سے باز نہ آئے تو حالات مزید خراب ہونگے اور اس کشمکش میں اگر جمہوریت کو کوئی نقصان پہنچا تو پیپلز پارٹی ذمہ دار نہیں ہو گی بلکہ سخت مذاحمت کریگی ۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے کبھی ایساء احتجا ج یا حکومت مخالف تحریک کی کال نہیں دی جس سے عوام کو مشکلات پیش آتی ہو یا جمہوریت کی نفی ہوتی ہو سیاستدانوں کا کام عوام کو ریلیف دینا ہے انہیں مشکلات میں ڈالنا نہیں۔

لیکن نواز جمہوریت صرف پٹواری اور درباریوں کو ہی نظر آتی ہے جس سے وہ خود مستفید ہورہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے تینوں ادوار میں جمہوریت کو شدید نقصان پہنچا اس بار بھی ان کا آمرانہ رویہ جمہوریت کا پہیہ جام کرنے پر مرکوزہے ۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے اصولی بنیادوں پر جمہوری نظام کے استحکام کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کیا مگر پاناما لیگ کی حکومت سے قطعاً کوئی ہمدردی نہیں ہم اپنے عوام کے ساتھ اور ان کے ساتھ ہونیوالی زیادتیوں پر سراپا احتجا ج ہیں۔

کیونکہ حکمران ذاتی مفادات کے حصول کے لیے غیر ملکی قرضوں میں آنیوالی نسلوں کو گروی رکھ دیا ہے قرض لینا جیسے ان کو شوق بن چکا ہے۔ مخدوم احمد محمود نے کہا کہ حکمرانوں کی نیت ٹھیک ہو جائے تو پانامہ لیکس کی تحقیقات کا مسئلہ چند گھنٹوں میں حل ہو سکتا ہے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا ملک میں کرپشن کے خاتمے اور احتساب سے متعلق چار نکاتی سوال نامہ کوئی غیر آئینی مطالبہ نہیں بلکہ قومی امنگوں کی ترجمانی ہے حکمرانوں کو ہر صورت پیپلز پارٹی کے مطالبات کو تسلیم کرنا پڑے گا۔

متعلقہ عنوان :