وفاقی حکومت گندم کے نرخ عالمی نرخوں کے مطابق کرے٬541 ارب کا پیکج دیا کر اچھا کیا گیا ہے ۔۔ڈاکٹر بلال صوفی

منگل 25 اکتوبر 2016 18:18

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 اکتوبر2016ء) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری( ایف پی سی سی آئی) کی قائمہ کمیٹی برائے فلور ملنگ انڈسڑی کے چیئر مین ڈاکٹر بلال صوفی ٬ ممبران جبار خالد٬ عبدالقدوس٬ ملک جاوید اور چوہدری مختار احمد نے وفاقی حکومت پر زور دیا ہے کہ گندم کی نئی فصل کے لئے گندم کے نرخوں کو عالمی مارکیٹ کی سطح پر لاتے ہوئے کم کیا جائے کیونکہ اس فرق میں اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے اور اس سے 60 فیصد امپورٹ ڈیوٹی کے باوجود گندم امپورٹ ہو سکتی ہے لہذا 541 ارب روپے کے ذرعی پیکج کے نتیجہ میں INPUTS سستے ہو چکے ہیںاور یہ ایک اچھا قدم ہے اگر INPUTS اور بھی کم کرنے پڑیں تو کر نے گندم کی امدادی قیمت کو کم ازکم 1000روپے کیا جائے تاکہ ہماری گندم کو جعلی ایکسپورٹ کے بجائے آٹا٬ میدہ اور گندم کی صورت میں برآمد کر نے کے مواقع مل سکیں۔

(جاری ہے)

اضافی گندم کی وجہ سے ملک کو 1150ارب روپے کا نقصان ہو چکا ہے۔

متعلقہ عنوان :