گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں بھرتیوں کے خلاف توہین عدالت کیس

عدالت کا رپورٹ پر اطمینان کا اظہار٬بھرتیوں کیخلاف دائر درخواست خارج کر دی

منگل 25 اکتوبر 2016 18:13

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 اکتوبر2016ء) سپریم کورٹ میں گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں بھرتیوں کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت منگل کے روز چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں جسٹس شیخ عظمت سعید اور جسٹس امیر ہانی مسلم پر مشتمل تین رکنی بنچ نے کی۔ عدالت نے بلوچستان حکومت کی رپورٹ پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے بھرتیوں کے خلاف دائر درخواست خارج کردی ہے اور درخواست گزار سے کہا ہے کہ وہ متعلقہ فورم سے رجوع کرے۔

(جاری ہے)

بلوچستان سیکرٹریٹ کے پلاننگ اور اکنامکس ڈیپارٹمنٹ کے ملازمین نے عدلت سے رجوعکیا تھا کہ گوادر اتھارٹی میں قواعد و ضوابط سے ہٹ کر اور سپریم کورٹ کے 26-06-2013 ء کے فیصلے کے خلاف ڈائریکٹرز کی بھرتیاں کی گئی ہیں جس سے ان کا حق متاثر ہوا ہے۔ بلوچستان کے ایڈووکیٹ جنرل امان الله نے عدالت مین رپورٹ پیش کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ تمام بھرتیاں قواعد و ضوابط کے مطابق کی گئی ہیں ملازمین کے وکیل شعیب شاہین نے عدالت کو بتایا کہ یہ بھرتیاں عدالتی فیصلے کے خلاف توہین عدالت ہین اور سینیئر ملازمین کی حق تلفی ہے بھرتیاں کالعدم قرار دی جائیں۔ عدالت نے ان کی درخواست خارج کرتے ہوئے متعلقہ فورم سے رجوع کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ (عابد شاہ/طارق ورک)

متعلقہ عنوان :