پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ نے آئی ٹی پالیسی کا پہلا ڈرافٹ جاری کردیا

150 آئی ٹی ماہرین کی مشاورت سے تیار آئی ٹی پالیسی ڈرافٹ میں تعلیم٬ صحت اور گورننس سمیت 30 شعبہ جات کی نشاندہی کی گئی آئی ٹی پالیسی کے انٹرنیٹ کو بنیادی سہولت٬ پبلک وائی فائی٬ آئی ٹی کی ترقی کیلئے خصوصی اقتصادی زون اور حکومتی سطح پر ڈیجیٹل فرسٹ پالیسی کا نفاذ کیا جائے گا‘ عمر سیف

منگل 25 اکتوبر 2016 17:41

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اکتوبر2016ء) پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ نے آئی ٹی پالیسی کا پہلا ڈرافٹ جاری کردیا٬ 150 آئی ٹی ماہرین کی مشاورت سے تیار کیے گئے آئی ٹی پالیسی ڈرافٹ میں تعلیم٬ صحت اور گورننس سمیت 30 شعبہ جات کی نشاندہی کی گئی۔تفصیلات کے مطابق پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے تحت پنجاب میں پہلی بار آئی ٹی پالیسی کا ڈرافٹ تیار کیا گیا ہے۔

چیئرمین پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ ڈاکٹر عمر سیف نے بتایا کہ اس پالیسی میں 30 شعبہ جات کی نشاندہی کی گئی ہے جس میں آئی ٹی کو داخل کیا جائے گا۔ آئی ٹی پالیسی کے انٹرنیٹ کو بنیادی سہولت٬ پبلک وائی فائی٬ آئی ٹی کی ترقی کے لیے خصوصی اقتصادی زون اور حکومتی سطح پر ڈیجیٹل فرسٹ پالیسی کا نفاذ کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

پنجاب کی آٹی ٹی پالیسی میں انفارمیشن اینڈ ڈیٹا سکیورٹی پالیسی٬ الیکٹرانک ہارڈ وئیر مینوفیکچرنگ پالیسی کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

ڈاکٹر عمر سیف نے کہا کہ اس پالیسی کا مقصد پنجاب میں ای گورننس کا نفاذ کرنا ہے۔پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ نے آئی ٹی پالیسی کی تیاری کے لیے پہلے ڈرافٹ کو عوامی آرا کے لیے ویب سائٹ پر جاری کیا ہے٬ عوامی آرا بذریعہ فیڈ بیک بورڈ تک پہنچنے کے بعد اس پالیسی کو فائنل کیا جائے گا۔