وفاقی حکومت کی تباہ کن پالیسیوں کے باعث پاکستان دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچ چکا ہے٬ سینیٹر سلیم مانڈوی والا

وفاقی وزرا نے اپنی ایک تخیلاتی دنیا قائم کررکھی ہے جس میں انہیں سب اچھا دکھائی دے رہا ہے وزارت خزانہ اپنی تعریف کرنے کی بجائے حقائق کو تسلیم کرے اور اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرے٬بیان

منگل 25 اکتوبر 2016 16:52

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اکتوبر2016ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے ملک پر بڑھتے ہوئے اندرونی اور بیرونی قرضوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کی تباہ کن پالیسیوں کے باعث پاکستان دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچ چکا ہے۔ اپنے دفتر سے جاری کیے گئے ایک بیان میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کے چیئرمین سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے وفاقی وزرا نے اپنی ایک تخیلاتی دنیا قائم کررکھی ہے جس میں انہیں سب اچھا دکھائی دے رہا ہے۔

سرکاری ریکارڈ کے مطابق موجودہ حکومت نے 24 ارب 93 کروڑ ڈالرز کا غیر ملکی قرضہ لیا ہے٬ جب کہ ایک ارب ڈالرز کے سکوک بانڈز اس کے علاوہ ہیں۔ سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ برآمدات اور براہ راست سرمایہ کاری میں مسلسل کمی کے بعد غیر ملکی قرضوں کے پھندے نے اقتصادی ماہرین میں تشویش کی ہر دوڑا دی ہے۔

(جاری ہے)

2013 میں غیر ملکی قرض 60 ارب ڈالرزتھا جو اب 73 ارب ڈالرز سے تجاوز کر چکا ہے٬ غیر ملکی قرضوں میں 20 فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا ہے۔

اس دوران اندرونی قرضہ 7638 ارب روپے سے بڑھ کر 14020 ارب روپے ہو چکا ہے۔ اندرونی قرضوں میں دوگنا اضافہ ہوا ہے۔ سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ اگلے پانچ سال تک پاکستان کو سالانہ پانچ ارب ڈالرز کا قرضہ واپس ادا کرنا ہے٬ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یہ قرضہ کون ادا کرے گا جب عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں کی غیر یقینی صورتحال ہے اور پاکستان کے بیرونی وسائل پر شدید دباو پایا جاتا ہے۔

سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ جب سے موجودہ حکومت برسر اقتدار آئی ہے ملکی برآمدات میں مسلسل کمی ہورہی ہے۔ تین سال میں ملکی برآمدات 25 ارب ڈالرز سے کم ہوکر 20 ارب ڈالر ہوچکی ہیں جب کہ غیر ملکی سرمایہ کاری کے بعد اب ترسیلات زر میں بھی کمی ہونا شروع ہوچکی ہے۔ سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ وزارت خزانہ اپنی تعریف کرنے کی بجائے حقائق کو تسلیم کرے اور اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرے۔ ملکی معیشت میں مسلسل تنزلی نے حکومت ی کارکردگی کا پول کھول دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :