ڈیپوٹیشن پر تعیناتیوں کے خلاف ازخود نوٹس کیس

سندھ حکومت کی جانب سے جواب نہ داخل کرنے پر عدالت برہم سندھ حکومت کو ایک ہفتے میں جواب جمع کرانے کا آخری موقع دیدیا

منگل 25 اکتوبر 2016 16:47

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 اکتوبر2016ء) سپریم کورٹ نے سندھ کول اتھارٹی میں ڈیپوٹیشن پر تعیناتیوں کے خلاف ازخود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں جسٹس شیخ عظمت سعید اور جسٹس امیر ہانی مسلم پر مشتمل تین رکنی بنچ نے کی ۔عدالت نے سندھ حکومت کی جانب سے جواب نہ داخل کرنے پر عدالت نے شدید برہمی کا اظہار کیا ۔

عدالت نے سندھ حکومت کو ایک ہفتے میں جواب جمع کرانے کا آخری موقع دیتے ہوئے آڈیٹر جنرل سندھ اور سیکرٹری سروسز سے رپورٹ طلب کر لی ۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سرور خان نے عدالت کو بتایا کہ ڈیپوٹیشن پر تعینات افسر عارف حسین لغاری کو واپس بھجوا دیا گیا ہے ۔ جس پر جسٹس امیر ہانی مسلم نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ واپسی صرف کاغذوں میں ہوئی ہے ۔

(جاری ہے)

افسر ابھی بھی تعینات ہیں ۔ ایڈیشنل جنرل ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ ہائی ڈرالوجسٹ عارف حسین لغاری کو تکنیکی مہارت کے باعث دوبارہ تعینات کیا گیا ہے ۔ اس حوالے سے آسامی کے لئے اخبارات میں اشتہار دیا گیا لیکن کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی ۔اس بنا پر ہائی ڈرالوجسٹ عارف حسین لغاری کو دوبارہ تعینات کیا گیا ہے ۔چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ایک ہفتے پہلے نوٹ جاری کیا گیا لیکن اس حوالے سے کوئی رپورٹ جمع نہیں کرائی گئی نوٹ جاری کرنے کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ اس حوالے سے رپورٹ جمع کرائی جائے ۔

جسٹس امیر ہانی مسلم نے کہا کہ سیکرٹری کوئل مائنز خود پیش ہو گئے ہیں مگر جواب جمع نہیں کرایا ۔ سیکرٹری توانائی سندھ اور ڈی جی کوئل اتھارٹی خود عدالت میں پیش ہوئے تھے کیس کی سماعت نومبر کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کر دی ۔ (جاوید)

متعلقہ عنوان :