ایکسپورٹرز کے رکے ہوئے سیلز ٹیکس وانکم ٹیکس ریفنڈز دلوانے پربزنس کمیونٹی کا زبیرطفیل کو خراج تحسین

زبیرطفیل کی طویل محنت رنگ لائی اور وزیرخزانہ نے مزید 30ارب روپے 31کتوبر تک ادا کرنے کا اعلان کردیا٬گلزار فیروز

منگل 25 اکتوبر 2016 16:27

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اکتوبر2016ء)بزنس کمیونٹی اور بالخصوص برآمدکنندگان نے حکومت سے سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس ریفنڈز دلوانے کیلئے کی جانے والی کوششوں پر ایف پی سی سی آئی کی ایف بی آر کمیٹی کے چیئرمین اور یو بی جی کی جانب سے فیڈریشن چیمبر میں صدارتی امیدوارزبیرطفیل کی کوششوں اور کاوشوں کو سراہتے ہوئے وزیرخزانہ کی جانب سے دوسرے مرحلے میں31کتوبرتک مزید30ارب روپے کی ادائیگی کے اعلان پر مسرت کااظہارکیا ہے۔

یوناٹیڈ بزنس گروپ کے ترجمان گلزار فیروز٬سندھ کورکمیٹی کے رکن اور ٹاولز کے ممتاز ایکسپورٹرنقی باڑی نے کہاکہ برآمدی صنعتوں کوریفنڈز نہ ملنے کی وجہ سے کئی مسائل کا سامناتھاجبکہ پیداواری لاگت بڑھنے سے برآمدی مصنوعات کی پیداواری لاگت بھی بڑھ رہی تھی اور صنعتکاروں کو سرمایہ کی قلت کا سامنا تھاجس کی وجہ سے برآمدکنندگان کا اعتماد بری طرح متاثر ہوا تاہم وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار اور زبیرطفیل کی کاوشوں کی بدولت ایکسپورٹرز کے طویل عرصہ سے رکے ہوئے سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس ریفنڈز ملناشروع ہوگئے ہیں جو کہ ملکی ایکسپورٹس کیلئے خوش آئند ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایف پی سی سی آئی میں برسراقتدار یونائٹیڈ بزنس گروپ کے چیئرمین افتخار علی ملک اور سرپرست اعلیٰ ایس ایم منیر کی ہدایت پر زبیرطفیل مسلسل حکومت سے رابطے میں رہے اور وزیرخزانہ اسحاق ڈار سمیت ایف بی آر کے چیئرمین واعلیٰ افسران کو باور کرایا کہ ایکسپورٹرز ریفنڈز کی ادائیگی نہ ہونے سے مالی مشکلات سے دوچار ہیں اور انہیں اپنی ایکسپورٹس کنسائمنٹس کی تکمیل میں مسائل کا سامنا ہے اور ہمیں اس بات کی بے حد خوشی ہے کہ زبیرطفیل کی طویل محنت رنگ لائی ہے اور اسلام آباد میں دوروز قبل وزیرخزانہ نے اعلان کردیا ہے کہ 31اکتوبر2016تک سیلز ٹیکس کی مد میں30ارب روپے کی ادائیگیوں کے چیکس ایکسپورٹرز کو جاری کردیئے جائیں گے جبکہ وزیرخزانہ نے زبیرطفیل اور ایف پی سی سی آئی کی قیادت کو یہ بھی یقین دلایا ہے کہ انکم ٹیکس ریفنڈز بھی31دسمبر تک ادا کردیئے جائیں گے۔

گلزار فیروز اورنقی باڑی نے کہاکہ زبیرطفیل کی ایکسپورٹرز کیلئے کی جانے والی خدمات کو سنہری حروف میں لکھا جائے گا کیونکہ انہوں نے کسی بھی سیاست سے بالاتر ہوکر کئی سال سے رکے ہوئے ریفنڈز ایکسپورٹرز کو دلوائے ہیں اور اپنے ذاتی اخراجات پر اسلام آباد کے درجنوںچکر لگائے ٬یہ مثال ماضی میں نہیں ملتی اور اسی خدمت کی وجہ سے بزنس کمیونٹی زبیرطفیل کے کاموں کو سراہتی ہے۔