Live Updates

الیکشن کمیشن اندرونی پارٹی الیکشن نہ کرانے والی جماعتوں کو جنرل الیکشن میں حصہ نہ لینے دے٬سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق قومی زبان اردو کو فوری سرکاری دفتری زبان رائج کیا جائے٬ نظریاتی کرپشن نے ملک کو دو ٹکرے کیا ٬تمام کرپٹ عناصر کا بلاامتیاز احتساب ہو نا چاہیئے٬ کشمیر بھارت کے ہاتھوں سے نکل رہا ہے ٬ْ ایک ہزار سال گزر جائیں پھر بھی کشمیر بھارت کا حصہ نہیں بن سکتا ٬ عمران خان نے مشاورت کے بغیر خود ہی دھرنے کا اعلان کر دیا ٬ یہ انکا اپنا پارٹی پروگرام ہے

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کا لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن سے خطاب

منگل 25 اکتوبر 2016 16:14

لاہور۔25 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 اکتوبر2016ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن اندرونی پارٹی الیکشن نہ کرانے والی جماعتوں کو جنرل الیکشن میں حصہ نہ لینے دے٬ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق قومی زبان اردو کو فوری سرکاری دفتری زبان رائج کیا جائے اردو زبان ہی ملک کو یکجا رکھ سکتی ہے٬ خیبر پختونخوا کی اتحادی حکومت سے کہا ہے کہ اردو کو فوری طور پر سرکاری دفتری زبان کو درجہ دیا جائے ۔

لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی دعوت پر منگل کو لاہور ہائیکورٹ بار کے کراچی شہداء ہال میں وکلاء سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مالی کرپشن سے بڑھ کر نظریاتی کرپشن نے ملک کو دو ٹکرے کیا٬ حزب اقتدار و حزب اختلاف کی صفوں میں موجود تمام کرپٹ عناصر کا بلاامتیاز احتساب ہو نا چاہیئے۔

(جاری ہے)

ملک میں قانون کی حکمرانی تبھی ممکن ہے جب امیر و غریب کے لیئے ایگ الگ قانون نہ ہو اور وی آئی پی لوگ قطاروں میں کھڑے ہو ں۔

وہ سڑکوں پر ٹریفک اشاروں کو کراس نہ کریں اور ہسپتالوں میں اپنی باری کا انتظار کریں گے تو ہم ایک منظم قوم بن پائیں گے۔انہوں نے کہا کہ لوگوں نے محض سڑکوں پلوں کی تعمیر اور جمہوریت کے لئے قربانیاں دے کر ملک حاصل نہیں کیا یہ سب کچھ تو انگریز کی موجودگی میں بھی تھا٬ عوام نے ایک نظریہ اور آزادی کے لئے ملک کے حصول کے لئے قربانیاں دیں ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم نے ملک کے اندر صوبوں اور علاقوں میں دوریاں پیدا کی ہیں جبکہ قدرتی وسائل کی موجودگی میں ملک میں انرجی بحران سے دوچار ہے۔ اسکی وجہ کرپشن ہے ٬ پاکستان اور کرپشن ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے ۔امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ مردم شماری کے بغیر عام انتخابات کیسے ممکن ہیں٬ الیکشن سے قبل مردم شماری کرانا آئینی تقاضا ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ہم نے پارلیمنٹ میں نیب کے قانون میں پلی بارگیننگ کا قانون ختم کرانے کا بل پیش کیا ہے٬ اس قانون سے خرابی پیدا ہوئی ہے کرپشن کرنے والوں کو قید کی سزا کے ساتھ انکی جائیداد و املاک کی ضبطگی کا قانون بننا چاہیئے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر بھارت کے ہاتھوں سے نکل رہا ہے ایک ہزار سال گزر جائیں پھر بھی کشمیر بھارت کا حصہ نہیں بن سکتا ۔

خطاب کے آخر میں سینیٹر سراج الحق نے دو نومبر کے پی ٹی آئی کے دھرنے میں شرکت کے متعلق کہا کہ عمران خان کو دھرنے کی تاریخ کا اعلان کرنے سے قبل ہمارے ساتھ مشاورت کرنی چاہیئے تھی٬ ہم انکی اتحادی جماعت ہیں تاہم عمران خان نے کسی سے مشاورت کے بغیر خود ہی دھرنے کا اعلان کر دیا ۔ بہرحال یہ انکا اپنا پارٹی پروگرام ہے جبکہ جماعت اسلامی تیس اکتوبر کو اپنا جلسہ کر رہی ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات