کاشتکاروں کو گندم میں سرسوںو کینولہ کی کاشت اور کھادوں کے متناسب استعمال سے سست تیلے کا تدارک یقینی بنانے کی ہدایت

منگل 25 اکتوبر 2016 14:36

فیصل آباد۔25 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 اکتوبر2016ء)محکمہ زراعت کی جانب سے کاشتکاروں کو گندم میں سرسوںو کینولہ کی کاشت اور کھادوں کے متناسب استعمال سے سست تیلے کا تدارک یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے اورکہاہے کہ گزشتہ سالوں میں گندم کی فصل پر سست تیلے کاحملہ بڑھاہے جو پیداوار متاثر کرنے کابھی باعث ہے ٬اس کے تدارک کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں تاکہ فصل کو نقصان سے بچایاجاسکے نیزگندم کی فصل پر کیڑے کا تدارک اس لیے مشکل ہے کہ گندم پر کیڑے کے خلاف زہر کے سپرے کی سفارش نہیں کی جاتی کیونکہ اس کے بہت برے اثرات ہیں جن میں ماحول کا آلودہ ہونا ٬صحت کے مسائل اور مفید کیڑوں کا ختم ہونا شامل ہے۔

ذرائع نے بتایاکہ کھیتوں میں قدرتی طور پر پائے جانے والے فائدہ مند کیڑے سست تیلے کوکھا کر ختم کر دیتے ہیںلیکن اس میں فائدہ مند کیڑوں کے دیر سے پیدا ہونے کی وجہ سے سست تیلے سے فصل کو کافی نقصان ہو جاتا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے بتایا کہ اڈیپتو فارمز پر کئی سال تجربات کرنے کے بعد سست تیلے کو کنٹرول کرنے کی بہت ہی سادہ اور قابل عمل حکمتِ عملی تیار کی گئی ہے جس پر کوئی خرچ نہیں آتا اور اس طریقہ میں گندم میں 100فٹ کے فاصلہ پرسرسوںو کنولہ کی دو لائنیںکاشت کر کے سست تیلے کو کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔

انہوںنے مزید بتایا کہ سرسوںو کینولہ کے پودوں پر گندم کے پودوں سے پہلے سست تیلہ حملہ آور ہوتا ہے اس طرح فائدہ مند کیڑے بھی اس پر پہلے پیدا ہوتے ہیںجس وقت گندم پر سست تیلے کا حملہ شروع ہوتا ہے اس وقت تک فائدہ مند کیڑوں کی تعدادکنولہ کے پودوں پر بہت زیادہ ہو جاتی ہے یہ فوراًً گندم کی فصل پر منتقل ہو جاتے ہیں اور چند ہی دنوںمیںگندم کے سست تیلے کو کھا کر کنٹرول کر لیتے ہیں۔