حملہ آور فائرنگ کرتے ہوئے ہماری جانب بڑھ رہے تھے٬ڈرکر ہم نے بیرک میں بھاگناشروع کردیا ٬حملہ آروں کے چہرے چھپے ہوئے تھے اوران کے ہاتھوں میں کلاشنکوف تھی ٬پولیس ٹریننگ سنٹر میں زیر تربیت اہلکار کی گفتگو

منگل 25 اکتوبر 2016 14:34

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 اکتوبر2016ء) پولیس ٹریننگ سنٹر میں زیر تربیت اہلکار نے کہا کہ حملہ آور فائرنگ کرتے ہوئے ہماری جانب بڑھ رہے تھے٬ڈرکر ہم نے بیرک میں ادھر ادھر بھاگناشروع کردیا ٬حملہ آروں کے چہرے چھپے ہوئے تھے اوران کے ہاتھوں میں کلاشنکوف تھی ۔کوئٹہ سبی شاہراہ پر واقع یہ تربیتی مرکز بلوچستان کا واحد پولیس ٹریننگ کالج میں موجود اہلکاروں کا کہنا تھا کہ حملہ آور فائرنگ کرتے ہوئے ان کے بیرک میں داخل ہوئے۔

ایک زیر تربیت اہلکار نے ذائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ انھوں نے ہمیں دیکھتے ہی اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔ایک اور کیڈٹ نے بتایا کہ حملہ آور ہمارے بیرک میں داخل ہوئے اور انھوں چیخنا چلانا شروع کر دیا۔ انھوں نے فائرنگ کی۔

(جاری ہے)

ڈر کر ہم نے بیرک میں ادھر ادھر بھاگنا شروع کر دیا۔ پھر میں سڑھیاں چڑھ کر اوپر بھاگ گیا۔ایک عینی شاہد نے بتایا کہ حملے کے وقت ان کی بیرک میں دس سے 12 افراد تھے جبکہ تمام حملہ آوروں نے منہ پر ماسک پہنا ہوا تھا۔

حملے کے وقت تربیتی مرکز سے فرار ہونے والے ایک شخص نے بتایا کہ حملے کے وقت میں چھت پر بھاگ گیا اور میں نے اپنے کسی بھی دوست کو زخمی ہوتے نہیں دیکھا۔ شدت پسند اندر گھس آئے تھے۔ایک اور کیڈٹ نے بتایا کہ میں نے تین حملہ آوروں کو اندر آتے ہوئے دیکھا۔ ان کا چہرہ چھپا ہوا تھا اور ان کے ہاتھوں میں کلاشنکوف تھی۔ وہ فائرنگ کرتے ہوئے ہمارے کمرے میں داخل ہوئے۔کالج میں زیر تربیت اہلکارنے بتایا کہ وہ فائرنگ کرتے ہوئے بھاگتے ہوئے ہماری بلڈنگ کی جانب بڑھ رہے تھے۔ ہم جان بچانے کے لیے چھت پر چڑھ گئے اور باہر چھلانگ لگا دی۔

متعلقہ عنوان :