آئی ایم ایف پاکستان کی معاشی چیلنجوں سے نمٹنے اور اپنے وسیع معاشی امکانات کو بروئے کار لانے کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتا ہے٬پاکستان کو بہتر معاشی استحکام اور مضبوط سرکاری مالیات سے معیشت کو ٹھوس بنیاد فراہم ہو گئی٬

منیجنگ ڈائریکٹر آئی ایم ایف کرسٹین لا گارڈ کا وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب٬ پاکستان کو معاشی اصلاحات پروگرام کی کامیاب تکمیل پر مبارکباد دی

منگل 25 اکتوبر 2016 14:22

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 اکتوبر2016ء) عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹین لا گارڈ نے پاکستان کو معاشی اصلاحات پروگرام کی کامیاب تکمیل پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ بہتر معاشی استحکام اور مضبوط سرکاری مالیات سے معیشت کو ٹھوس بنیاد فراہم ہو گئی ہے۔ آئی ایم ایف پاکستان کی معاشی چیلنجوں سے نمٹنے اور اپنے وسیع معاشی امکانات کو بروئے کار لانے کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔

پالیسی مکالمہ و استعداد کاری سے متعلق ہماری رفاقت جاری رہے گی۔ وہ منگل کو اپنے دورہ پاکستان کی تکمیل پر وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہی تھیں۔ انہوں نے وزیراعظم نواز شریف‘ وزیر خزانہ اسحاق ڈار‘ مرکزی بینک کے گورنر اشرف وتھرا اور دیگر سینئر سرکاری حکام کے ساتھ تبادلہ خیال کو مفید قرار دیا اور پرتپاک میزبانی پر شکریہ ادا کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی معاونت سے چلائے جانے والے معاشی اصلاحاتی پروگرام کی کامیاب تکمیل پر میں پاکستان کو مبارکباد پیش کرتی ہوں۔ بہتر معاشی استحکام اور ساتھ ہی طاقت ور بیرونی بفرز اور مضبوط سرکاری مالیات سے معیشت کو ایک ٹھوس بنیاد فراہم ہوگی٬ بہت سی ٹیکس مستثنیات اور رعایات ختم کر دی گئی ہیں اور بلند ٹیکس محاصل سے سرکاری سرمایہ کاری اور سماجی اخراجات میں اضافہ ممکن ہوا ہے۔

تین سال پہلے کے مقابلے میں ہدفی سماجی معاونت سے فائدہ اٹھانے والے غریب خاندانوں کی تعداد 1.5 ملین بڑھ گئی ہے۔ بجلی کی بندش کا سلسلہ بتدریج کم ہوا ہے اور بجلی کے سیکٹر کی مالی کارکردگی مضبوط ہو رہی ہے۔ کاروباری ماحول کو بہتر بنانے کے لئے ایک ملک گیر حکمت عملی نافذ کی جا رہی ہے۔ کرسٹین لا گارڈ نے کہا کہ بہت کچھ حاصل کرلیا گیا ہے اور کافی کچھ حاصل کرنا ابھی باقی ہے سو یہ پاکستان کے لئے ایک سنہری موقع ہے کہ وہ باقی ماندہ معاشی چیلنجوں سے بھرپور طور پر نمٹے اور نجی شعبے میں مزید روزگار پیدا کرنے اور معاشرے کے تمام طبقات کے معیار زندگی کو بلند کرنے کی بنیاد ڈالے۔

انہوں نے مستقبل کے معاشی دھچکوں کے لئے مناسب تیاری کی خاطر مالیاتی اور بیرونی کشنز کی تعمیر کے ذریعے لچک میں مزید مضبوطی لانے کا سلسلہ جاری رکھنے پر زور دیا۔ بلند اور زیادہ پائیدار نمو کے لئے توانائی کے سیکٹر اور ٹیکس پالیسی اور انتظام میں ضروری ڈھانچہ جاتی اصلاحات کی تکمیل‘ سرکاری انٹر پرائزز میں نقصانات کے خاتمے اور گورننس میں بہتری اور ایک متحرک اور برآمدات کے رجحان والے نجی شعبے کو پروان چڑھانے کے لئے مسلسل کاوشوں کی ضرورت ہوگی۔

ساتھ ہی ساتھ صحت‘ تعلیم‘ صنفی فرق کے خاتمے اور سماجی تحفظ کی فراہمی کو تقویت دینے پر مزید توجہ سے اس امر کو یقینی بنایا جا سکتا ہے کہ معیار زندگی میں اضافے کے فوائد سب تک پہنچیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنے دورہ میں مجھے طلبہ‘ خواتین رہنمائوں اور کاروباری برادری اور سول سوسائٹی کے نمائندوں سے ملاقات کا بھی موقع ملا۔ میں شکر گذار ہوں کہ انہوں نے پاکستان کے مواقع اور چیلنجوں کے بارے میں اپنے نکتہ نظر سے آگاہ کیا۔

ملک کے نوجوانوں جو ملک کی آبادی کا 60 فیصد ہیں اور خواتین جن میں ہر چار میں سے صرف ایک لیبر فورس کا حصہ ہے‘ کے بغیر پاکستان میں معاشی تبدیلی ممکن نہیں ہو سکتی۔ کرسٹین لا گارڈ نے کہا کہ اگرچہ آئی ایم ایف کی معاونت سے چلنے والا پروگرام مکمل ہو گیا ہے تاہم پالیسی مکالمے اور استعداد کاری کی کوششوں کے ذریعے آئی ایم ایف اور پاکستان کی رفاقت جاری رہے گی۔ اس وقت جبکہ پاکستان اپنے معاشی چیلنجوں سے نمٹنے اور اپنے وسیع معاشی امکانات کو بروئے کار لانے کے لئے آگے بڑھ رہا ہے‘ میں پاکستان کے لئے آئی ایم ایف کی بھرپور حمایت کا اعادہ کرنا چاہوں گی۔