پاکستان کی اقتصادی صورتحال بہتر ہوئی٬شفافیت سے کرپشن کا مسئلہ حل ہوسکتا ہے٬ آئی ایم ایف

کرپشن غیر ملکی سرمایہ کاری میں بڑی رکاوٹ ہے٬ آئی ایم ایف پروگرام کے ذریعہ معیشت میں بہتری آئی مگر ابھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے٬ گروتھ اورجابز کو پیدا کرنے کے لئے پالیسیوں کو مضبوط کرنا ہو گا ٬پاکستان نے آئی ایم ایف کو الوداع کہہ دیا مگر پاکستان کو ٹیکنیکل معالات میں مدد فراہم کرتے رہیں گے ٬ایم ڈی کرسٹین لاگارڈ کرپشن کی روک تھام کیلئے بل اسمبلی میں موجود ہے ٬ ای سی ڈی کا ممبر بننے کے بعد ٹیکس معلومات کا تبادلہ ہو سکے گا٬مالیاتی خسارہ 8.6 سے کم کر کے 4.2 فیصد کیا گیا ٬ آئندہ سال تک اسے 3.5 فیصد تک لائیں گے٬وزیرخزانہ دھرنوں سے ماضی میں بھی نقصان ہوا ٬سپریم کورٹ نے یکم نومبر کو اپیل سماعت کے لئے رکھی ہے ٬ اب اس دھرنے کا کوئی جوازنہیں بنتا٬اسحاق ڈار

منگل 25 اکتوبر 2016 14:18

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 اکتوبر2016ء) آئی ایم ایف کی ایم ڈی کرسٹن لاگارڈ نے پاکستان کو پروگرام کی کامیابی پرمبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی اقتصادی صورت حال بہتر ہوئی٬ شفافیت ٬ احتساب ٬ ایمانداری سے کرپشن کا مسئلہ حل کیا جا سکتا ہے ٬کرپشن غیر ملکی سرمایہ کاری میں بڑی رکاوٹ ہے٬ آئی ایم ایف پروگرام کے ذریعہ معیشت میں بہتری آئی ہے مگر ابھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے گروتھ اورجابز کو پیدا کرنے کے لئے پالیسیوں کو مضبوط کرنا ہو گا پاکستان نے آئی ایم ایف کو الوداع کہہ دیا ہے مگر پاکستان کو ٹیکنیکل معالات میں مدد فراہم کرتے رہیں گے ٬ ایم ڈی آئی ایم ایف نے سانحہ کوئٹہ پر وزیر اعظم نواز شریف اور پاکستانی عوام سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ کرپشن کی روک تھام کے لئے بل اسمبلی میں موجود ہے اور ای سی ڈی کا ممبر بننے کے بعد ٹیکس معلومات کا تبادلہ ہو سکے گا پاکستان نے ممبر بننے کے لئے بھی درخواست دی ہے مالیاتی خسارہ 8.6 فیصد سے کم کر کے 4.2 فیصد کیا گیا ہے آئندہ سال تک اسے 3.5 فیصد تک لائیں گے ۔

(جاری ہے)

منگل کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے آئی ایم ایف کی ایم ڈی کرسٹن لاگارڈ نے کہا کہ کرپشن کے مسئلہ کوحل کرنے کی ضرورت ہے شفافیت ٬ احتساب اور ایمانداری سے کرپشن کا مسئلہ حل کیا جا سکتا ہے جو غیر ملکی سرمایہ کاری میں بڑی رکاوٹ ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ایئرکنڈیشنز روم میں بیھٹے لوگوں کو سبسڈی نہیں ملنی چاہئے تجارت کو بڑھانے کے لئے سبسڈی دینے کی بجائے دوستانہ ماحول فراہم کیا جانا چاہئے پاکستان کی برآمدات ایم جنگ ممالک سے چار گنا کم ہیں پاکستان نے معاشی پروگرام کے تحت کافی کامیابیاں حاصل کی ہیں جو کہ خوش آئندہ ہیں اس موقع پر وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ گزشتہ حکومتیں آئی ایم ایف کے دو پروگرام سے آگے نہیں جاتی ہیں پہلی بار حکومت نے آئی ایم ایف سے پروگرام مکمل کیا ہے مالیاتی و مونیٹری پالیسی میں بہت بہتری آئی ہے حکومت نے ضرب عضب کے ذریعے دہشتگردوں کا خاتمہ کیا ہے ایک سوال کے جواب میں کرسٹن لوگارڈ نے کہا کہ حکومت کو ٹیکس نیٹ کو بڑھانا ہو گا اور مراعات کو ختم کرنا ہو گا اگرچہ حکومت نے ایس آر اوز کے ذریعہ ٹیکس مراعات کو ختم کیا ہے اس سے قرضو ں کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت نے مالیاتی خسارہ 8.6 فیصد سے کم کر کے 4.2 فیصد کیاہے اور اسے 3.5 فیصد کرنے کی کوشش کریں گے حکومت نے گزشتہ تین سالوں کے دوران 4 فیصد ٹیکس نہیں لگایا بلکہ ایس آر اوز کے ذریعہ مراعات کو ختم کیا ہے معاشی اعداد و شمار کے ہیر پھیر سے متعلق سوال کے جواب میں اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان بیورو شماریات ایک آزاد ادارہ ہے انہوں نے پریس کانفرنس کر کے تمام غلط فہمیوں کو دور کر دیا ہے کچھ جانبدار لوگ غلط معلومات دے رہے ہیں ۔

انکوائری کمیشن بل 2016 ایوان زریں میں پیش کر دیا ہے اس کے تحت مستقبل میں بسنے والے انکوائری کمیشن کو اختیارات دیئے گئے ہیں دھرنے کے حوالے سے سوال کے جواب میں اسحاق ڈار نے کہا کہ کوئی قانون سے بالاتر نہیں ہے دھرنوں سے ماضی میں بھی نقصان ہوا ۔سپریم کورٹ نے یکم نومبر کو اپیل سماعت کے لئے رکھی ہے لہذا اب اس دھرنے کا کوئی جوازنہیں بنتاہے