چینی اور پاکستانی ماہرین سی پیک پر پیشرفت سے پر امید ہیں

منصوبے مکمل ہو گئے تو پاکستان کی قومی پیداوار میں 17فیصد اضافہ ہو جائیگا منصوبے سے عوام کے طرز زندگی پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے٬ذوالفقار صدیقی

منگل 25 اکتوبر 2016 13:47

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 اکتوبر2016ء) چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے پر ہونیوالی پیشرفت سے چینی اور پاکستانی ماہرین کو بڑا حوصلہ مل رہا ہے ان کا خیال ہے کہ اس منصوبے کے ہمارے معاشرے اور عام آدمی کے طرز زندگی پر ہر حوالے سے مثبت اثرات مرتب ہوں گے ۔بعض تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ یہ منصوبہ اقتصادی بحالی اور عوام کی ترقی کیلئے ایک بے مثال پروگرام ہے جس میں مقامی اداروں پر مثبت اور ٹھوس اثرات مرتب کرنے کی صلاحیت موجود ہے ٬ سی پیک بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کیلئے 46ارب ڈالر کا پروگرام ہے ٬ اس کے دوتہائی تقریباً 33بلین ڈالر پاکستان میں توانائی اور بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں پر خرچ کئے جائیں گے ٬ چائنا پاور کمپنی کے ایک سینئر ایگزیکٹو احمد ذوالفقار صدیقی کا کہنا ہے کہ ان منصوبوں سے پاکستان میں ایک عرصہ سے جاری بجلی بحران پر قابو پایا جا سکے گا ٬ یہ ایسا بحران ہے جس پر پاکستان کی سالانہ کل قومی پیداوار کا سات فیصد خرچ ہورہا ہے ٬ چینی پاکستان میں کوئلے ٬ ایل این جی٬ پانی ٬ ہوا اور شمسی توانائی سے بجلی پیداکرنے کے منصوبوں پر سرمایہ کاری کررہے ہیں ٬اس سلسلے میں سندھ سے پنجاب تک بجلی کی بڑی لائنیں بھی بچھائی جائیں گی تا کہ وہ قومی گرڈ کو بجلی فراہم کر سکیں ۔

(جاری ہے)

شنگھائی الیکٹرک جو چائنا پاور کی جڑواں کمپنی ہے اس نے کے الیکٹرک کو بہتر بنانے کیلئے ایک منصوبے میں بھی دلچسپی ظاہر کی ہے ۔یاد رہے کہ کے الیکٹرک کے کراچی کے دو کرو ڑ افراد کو بجلی فراہم کرنے والا ادارہ ہے ٬ پاکستان میں اگر توانائی کی صورتحال بہتر ہو جاتی ہے تو اس سے پاکستان کی صنعت جو اس وقت مشکلات کا شکار ہے اس میں تیزی آجائیگی ٬ اس طرح ٹیکسٹائل ٬ زراعت اور پیداوار دینے والے ادارے اپنی برآمدات میں اضافہ کر سکیں گے اور اس کے نتیجے میں پاکستان کی اقتصادی ترقی میں اضافہ ہو گا ۔

تجزیہ نگاروں نے پیشنگوئی کی ہے کہ اگر تمام معاملات معمول کے مطابق چلتے رہے اور سی پیک کے تحت جاری منصوبے مکمل ہو گئے تو اس سے پاکستان کی سالانہ قومی پیداوار میں 17فیصد کا اضافہ ہو جائے گا ٬ اس کے ساتھ ہی پاکستان میں روز گار کے 7لاکھ سے زیادہ مواقع براہ راست پیدا ہوں گے جبکہ اس سے کئی گنا زیادہ افراد ان منصوبوں سے بلواسطہ طورپر فائدہ اٹھا سکیں گے ٬ملک میں بنیادی ڈھانچہ ترقی کرے گا ٬ صنعت ٬ ریل ٬ سیاحت ٬ صحت ٬ تعلیم اور دیگر شعبوں میں نمایاں ترقی ہو گی ٬ ان صنعتوں کے پھیلائو سے دیگر کے کئی شعبوں میں بہتری آئے گی جس سے پاکستان کی آبادی کے بڑے حصے کو فائدہ ہو گا تا ہم احمد ذوالفقار صدیقی کا کہنا ہے کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ مقامی غیر ہنر مند لوگوں کو تربیت دی جائے اور چھوٹے کنٹریکٹرز کو بڑے تعمیراتی منصوبوں میں لایا جائے تا کہ وہ چینی کارکنوں کے ساتھ مل کر کام کرسکے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ مقامی صنعت کو چینی اشیاء کی قیمتوں کے مقابلے میں بھی تحفظ دینے کی ضرورت ہو گی کیونکہ مقامی کمپنیاں ایران کی سستی اشیاء کا مقابلہ نہیں کر سکیں گی ٬ سی پیک منصوبہ تجارتی روٹ کے ساتھ زمین اورجائیداد کی خریداری میں بھی فائدہ مند ثابت ہو گا جس سے زمین کی قیمتوں میں اضافہ ہو جائے گا ٬ گوادر میں زمین کی قیمتیں حالیہ مہینوں میں پہلی سے دو گنا ہو گئی ہیں ٬ آر بی ایسوسی ایٹ کے عاطف عالم نے بتایا ہے کہ اگر چینی سرمایہ کار پاکستان میں آتے ہیں تو یہاں رہائش اور دیگر سہولتیں فراہم کرنے کیلئے تعمیرات کی ضرورت پڑے گی جس سے زمین کی قیمتوں کو پر لگ جائیں گے اور اس سے پاکستان کے دور دراز کے علاقوں میں ترقی کا دور شروع ہو گا اور وہاں قدرتی حسن اور تاریخی خوبصورتی میں اضافہ ہو جائے گا ٬سی پیک منصوبے سے پاکستان سے اشیاء کی چین سے مشرق وسطیٰ افریقہ اور دیگر ممالک کو اشیاء کی فراہمی آسان ہو جائے گی اور اس سے مارکیٹ میں توسیع ہو جائے گی ٬ چین اس سے پہلے ہی امریکہ اوردوبئی کا ایک بڑا تجارتی شراکت دار ہے اور وہ کسی بھی ملک سے زیادہ تیل درآمد کرنے والا ملک ہے ٬ سنگا پور چین کا ایک اور بڑا دوطرفہ تجارتی شراکت دار ہے ٬ پاکستان جغرافیائی طورپر ایک مثالی خطے میں واقع ہے تا ہم طویل المیعاد استحکام یقینی بنانے کیلئے اسے غیرملکی سازشوں سے خبرداررہنا ہو گا ۔

متعلقہ عنوان :