مقبوضہ کشمیر میں کسی کی مداخلت قبول نہیں کریں گے٬بھارتی وزیرداخلہ

پاکستان سے بھارت کیلئے نکلنے والی دہشتگردی پرتشویش٬ممبئی اورپٹھانکوٹ حملوں کی تحقیقات میں پیش رفت نہیں ہورہی٬راج ناتھ سنگھ

منگل 25 اکتوبر 2016 13:46

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اکتوبر2016ء) بھارتی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے مقبوضہ کشمیر کو بھارت کا اندرونی معاملہ قراردیتے ہوئے کہاہے کہ اس حوالے سے کوئی مداخلت قابل قبول نہیں٬پاکستان سے بھارت کیلئے نکلنے والی دہشتگردی پرتشویش ہے٬ پٹھان کوٹ اورممبئی حملوں کے ٹرائل کے حوالے سے پیش رفت نہیں ہورہی٬ہم پاکستان سے دہشتگردی کے چیلنج کے مختلف پہلوئوں پر بات چیت کیلئے تیار ہیں٬ سرجیکل سڑائیکس کے دوران پاکستانی فوج کے ہاتھوں گرفتاربھارتی فوجی کی رہائی کے لیے بات چیت جاری ہے بھارتی حکومت اپنے فوجی کی واپسی کے لیے مناسب طریقہ کار کے تحت اقدامات کررہی ہے ٬بھارتی میڈیاکے مطابق بھارتی وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ نے ایک انٹرویومیں کہاکہ راجناتھ سنگھ نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہاکہ جب تک دہشتگردی کوسپانسر کرنے کے پاکستان کے نقطہ نظر میں تبدیلی نہیں آتی ہم پاکستان کی دہشتگردی روکنے کے سلسلے میں کسی یقین دہانی کونہیں لے سکتے۔

(جاری ہے)

انہوں نے ایک مرتبہ پھر ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کو بھارت کااندرونی معاملہ قراردیتے ہوئے کہاکہ اس حوالے سے کوئی بھی مداخلت قابل قبول نہیں٬راجناتھ سنگھ نے کہاکہ پاکستان کی جانب سے پٹھانکوٹ حملے کی تحقیقات اور ممبئی حملوں کے ٹرائل کے حوالے سے پیش رفت نہیں ہورہی ہم پاکستان کو بتا چکے ہیں کہ ہم دہشتگردی کے چیلنج کے مختلف پہلوئوں پر بات چیت کیلئے تیار ہیں٬انتہاپسند بھارتی وزیرداخلہ کا کہناتھا کہ بھارت پاکستانی عوام کے خلاف نہیں لیکن پاکستانی حکومت سے مسئلہ ہے کیونکہ پاکستانی حکومت نے دہشت گردی کو پالیسی کا حصہ بنا رکھا ہے٬راجناتھ سنگھ نے جھوٹادعویٰ کرتے ہوئے کہاکہ دہشت گردی کو پروان چڑھانے کی وجہ سے پاکستان دنیا میں تنہا ہوکر رہ گیا ہے٬ان کا کہناتھا کہ بھارت پاکستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی میں مدد کرنے کے لیے تیار ہے ایسا کرنے سے ترقی کی راہیں کھلیں گی اور جنوبی ایشیا میں امن قائم ہوگا٬بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ سرجیکل سڑائیکس کے دوران پاکستانی فوج کے ہاتھوں گرفتاربھارتی فوجی کی رہائی کے لیے بات چیت جاری ہے بھارتی حکومت اپنے فوجی کی واپسی کے لیے مناسب طریقہ کار کے تحت اقدامات کررہی ہے ۔

متعلقہ عنوان :