سندھ ہائی کورٹ٬بلاول بھٹو زرداری کی سیکیورٹی فراہم کرنے سے متعلق دائردرخواست پروزرت داخلہ٬ ڈپٹی اٹارنی جنرل اور دیگر فریقین سے سیکیورٹی فراہم کرنے سے متعلق قانونی تجاویز طلب٬سماعت 15 نومبر تک ملتوی

منگل 25 اکتوبر 2016 13:41

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اکتوبر2016ء) سندھ ہائی کورٹ نے پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی سیکیورٹی فراہم کرنے سے متعلق دائردرخواست پروزرت داخلہ٬ ڈپٹی اٹارنی جنرل٬ ایڈووکیٹ جنرل و دیگر فریقین سے سیکیورٹی فراہم کرنے سے متعلق قانونی تجاویز طلب کرتے ہوئے سماعت 15 نومبر تک ملتوی کردی ہے۔منگل کوسندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سجاد علی شاہ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی سیکیورٹی فراہم کرنے سے متعلق دائردرخواست کی سماعت کی ۔

دوران سماعت چیف جسٹس سجاد علی شاہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ گارڈز٬ بلٹ پروف گاڑی٬ سیاہ شیشوں والی گاڑی اور پرائیویٹ سیکیورٹی دینے کی اجازت کیسے دی جائے۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کوئٹہ میں 67وکلا ء شہید ہوگئے ٬ سندھ میں بھی کئی لوگوں کو جان کا خطرہ ہے٬ کسی کو انفرادی طور پر کیسے پرائیویٹ سیکیورٹی کی اجازت دے دیں۔سرکاری وکلا وہ قانون بتائیںجس کے تحت ہم دیگر صوبوں کو ہدایت جاری کرسکیں۔

عدالت میں فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ غیر جمہوری اور انتہاں پسند قوتیں بلاول کو نقصان پہچانا چاہتی ہیں۔ شہید محترمہ کو بھی دہشت گردوں نے نشانہ بنایا تھا۔سیکیورٹی اداروں کی رپورٹ کے مطابق بلاول کی جان کو خطرہ ہے٬ جس پر چیف جسٹس نے کہاکہ سندھ میں بھی کئی لوگوں کی جان کو خطرہ ہے کس قانون کے تحت سیکیورٹی فراہم کی جائے۔ عدالت نے وزارت داخلہ٬ ڈپٹی اٹارنی جنرل٬ ایڈووکیٹ جنرل سندھ و دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 15 نومبر تک جواب طلب کرلیاہے۔

واضح رہے کہ پیرکو پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنے وکیل اختر حسین ایڈووکیٹ کے توسط سے درخواست دائر کی تھی جس میں وفاقی حکومت ٬وزارت داخلہ ٬وزارت قانون ٬سندھ میں قائم پیپلز پارٹی کی اپنی حکومت سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ غیر جمہوری اور انتہاپسندقوتیں ملک کو نقصان پہنچانا چاہتی ہیں٬وطن واپسی کے بعد دسمبر2007 میں دہشت گردوں نے درخواست گزار کی والدہ وسابق وزیراعظم پاکستان بے نظیر بھٹوکو بھی نشانہ بناکر شہید کیا ٬درخواست میں موقف اختیارکیاگیاہے کہ قانون نافذکرنے والے ملکی اداروں کی رپورٹ کے مطابق درخواست گزارکی بھی جان کا خطرہ لاحق ہے ٬بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہاہے کہ وہ ایک سیاسی پارٹی کے چیئرمین ہیں اور جمہوری حق کے لیے سندھ سمیت ملک کے سارے علاقوں کا سفرکرنا پڑتاہے ٬ ایسے میں سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر مکمل تحفظ فراہمی کے لیے اجازت دی جائے کہ درخواست گزار اپنے نجی سیکیو رٹی گارڈز رکھ سکے اور سفر کے لیے استعمال کی جانے والی گاڑیوں کے شیشے کالے کرنے کی بھی رعایت دی جائے ۔

متعلقہ عنوان :