Live Updates

عمران خان ملک میں عدم استحکام اور بداخلاقی کی سیاست کو پروان چڑھارہے ہیں

منتخب وزیراعظم سے استعفیٰ کا مطالبہ بلاجواز ہے ٬ مولانا عبدجلیل جان

منگل 25 اکتوبر 2016 12:42

پشاور۔25اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 اکتوبر2016ء) جمعیت علماء اسلام (ف) کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات مولانا عبدجلیل جان نے کہاہے کہ عمران خان ملک میں عدم استحکام اور بداخلاقی کی سیاست کو پروان چڑھارہے ہیں ‘ منتخب وزیراعظم سے استعفیٰ کا مطالبہ بلاجواز ہے ‘ پانامہ کے حوالے سے سپریم کورٹ نے درخواست سماعت کیلئے منظورکی ہے‘ اس لیے 2نومبر کو احتجاج اور اسلام آباد بند کرنے کاکوئی بھی جواز نہیں بنتا‘ان خیالات کااظہار انہوں نے منگل کو ’’اے پی پی ‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہاکہ پانامہ کے حوالے سے عمران خان نے سپریم کورٹ کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ کیاتھا ‘ جو منظور کیاگیاہے‘ اب احتجاج کرنا کوئی معنی نہیں رکھتا‘ انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت عوام کو تلاشی دے کہ انہوں نے ساڑھے تین سال میں کون سا نیا خیبرپختونخوا بنایاہے‘یاصوبے میں کون سے ترقیاتی کام کیے ہیں ‘ انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کی حکومت نے اور عمران خان نے ساڑھے تین سال میں خیبرپختونخوا کے ترقیاتی فنڈز پر صرف کنٹینردھرنا اور احتجاجی مظاہرے کیے‘ جوصوبے کی عوام کے ساتھ زیادتی ہے‘ انہوں نے کہاکہ صوبے کے زیادہ تر فنڈز نوشہرہ‘ دیراورصوابی میں خرچ ہورہے ہیں‘انہوں نے کہاکہ یہ خود وزیراعظم سے حساب مانگ رہے ہیں ‘ لیکن خود حساب دینے کو تیار نہیں‘ انہوں نے کہاکہ صوبے میں بلین ٹریز منصوبے میں قوم کو حساب دینا ہوگاکہ اربوں روپے کے فنڈز سے خریدے ہوئے درخت کہاں پر لگائے گئے ہیں ‘ ہمیں تو نظر نہیں آرہے ہیں‘ انہوں نے کہاکہ ای پی آئی پراجیکٹ پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما اسد عمر کو دیاگیا‘ جس میں اتنی کرپشن ہوئی تھی کہ ایک صوبائی وزیر کو برخاست کیاگیاتھا‘ انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کی حکومت بتائے کہ صوبے میں کون سا جامعہ منصوبہ ساڑھے تین سال میں مکمل ہواہے‘ آنے والا وقت پی ٹی آئی کیلئے مشکل ترین دور ہوگا‘ انہوں نے کہاکہاس وقت صوبے میں زیادہ ترملازمین صوبائی حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ہڑتال پر ہے‘ بیوروکریسی اور حکومت انتظامی امور پر ٹکرائو کی پالیسی پر گامزن ہے ‘ بہت سے محکموں کے سیکرٹریز اور وزراء باہمی چپقلش کاشکار ہیں‘ وقت سے پہلے سیکرٹریز کو فارغ کیاجاتاہے۔

(جاری ہے)

صوبائی وزراء خود حکومت پر کرپشن کے الزامات لگارہے ہیں‘انہوں نے کہا کہ احتساب کمیشن کو ختم کیاگیا اور اس کے جج کو گھر بھیج دیاگیا‘ جو بھی پی ٹی آئی کی حکومت کے خلاف بات کرتاہے یا تو اسے یاتو نوکری سے فارغ کیاجاتاہے یا پھر اس کو جیل بھیج دیاجاتاہے‘ انہوں نے کہاکہ ہمارے ایم ایم اے دور میں اپوزیشن کے اراکین کو بھی ترقیاتی فنڈز جاری کیے جاتے تھے‘ جبکہ موجودہ پی ٹی آئی حکومت نے اپوزیشن اراکین کوترقیاتی کاموں کے حوالے سے کوئی فنڈز جاری نہیں کیے ہیں جوکہ عوام کے منتخب نمائندوں کے ساتھ زیادتی ہے‘ انہوں نے کہاکہ ایم ایم اے دور میں ہم نے صوبے کے 16اضلاع میں اے گریڈ کے ہسپتال بنائے ‘خواتین یونیورسٹیزاور میڈیکل کالجزبنائے ٬مفت تعلیم ‘مفت یونیفارم طلبہ کو فراہم کیا‘ جبکہ پی ٹی آئی کی موجودہ حکومت سیاسی رہنمائوں کی پگڑیاں اچھال رہے ہیں ‘ سی پیک منصوبہ جوکہ پاکستان کی تاریخ کا بہت بڑا منصوبہ ہے ‘ اس منصوبے میں چینی حکومت 51ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کررہی ہے‘ سی پیک منصوبے کو ناکام بنانے کیلئے بھارت اور اسرائیلی حکومت نے اتحاد کیاہواہے ‘عمران خان ملک میں عدم استحکام کی فضا ء پیدا کر رہے ہیں جس سے سی پیک منصوبے کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ عمران خان کے سواسی پیک منصوبے اور ملکی سرحدوںکے تحفظ پر حکومت ‘فوج اور سیاستدان ایک پیج پر ہیں اور عوام نے احتجاجی سیاست کو مسترد کر دیا ہے کیونکہ عوام ملک میں تیزی سے ہونیوالی ترقی سے مطمئن اور خوش ہیں۔ عوام اب عمران خان کی منفی سیاست کو جان چکے ہیں جو ایک منتخب جمہوری حکومت کو ڈی ریل کرنا چاہتے ہیں۔ا س لیے ملک کے محب وطن عوام ان کے اس احتجاج کو نہیںمانتی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات

متعلقہ عنوان :