کوئٹہ : پولیس ٹریننگ سینٹر پر دہشت گردوں کا حملہ ٬شہداء کی تعداد60 ہوگئی٬117زخمی
پاک فوج اور سیکورٹی اداروں نے عمارت کو کلیئر کرالیا٬ دو بمباروں سمیت تین دہشت گرد ہلاک 250 پولیس اہلکار بازیاب ٬ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ ٬ ڈاکٹروں کی چھٹیاں منسوخ ایسے حملوں سے قوم کے حوصلے پست نہیں ہونگے٬ہمارے بہادر جوان آخری دہشت گرد کے خاتمے لڑیں٬نوازشریف حملہ آور دہشت گرد افغانستان میں اپنے ساتھیوں سے مسلسل رابطے میں تھے٬آئی جی ایف سی صدر مملکت ٬عمران خان ٬مولانافضل الرحمن٬چوہدری شجاعت٬سراج الحق سمیت مختلف سیاسی رہنمائوں کی حملے کی شدید الفاظ میں مذمت
منگل 25 اکتوبر 2016 12:26
(جاری ہے)
تاہم انسپکٹر جنرل فرنٹیئرکور (ایف سی) میجر جنرل شیرافگن نے آپریشن کی تکمیل کے بعد وزیرداخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی کے ساتھ پریس کانفرنس میں کہا کہ ہلاکتوں کے حوالے سے فی الحال حتمی کچھ نہیں کہا جاسکتا ہے۔
شیرافگن کا کہنا تھا کہ حملہ آور دہشت گرد افغانستان میں اپنے ساتھیوں سے مسلسل رابطے میں تھے۔ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دہشت گرد رات ساڑھے 11 بجکر 10 منٹ پر پولیس ٹریننگ کالج میں داخل ہوئے٬فائرنگ اور دھماکوں سی60 جاں بحق اور 117 سے زائد اہلکار زخمی ہوئے٬آپریشن میں 3 خود کش حملہ آور ہلاک ہوگئے٬250 سے زائد زیر تربیت اہلکاروں کو بازیاب کرالیا گیا۔آئی جی ایف سی کا کہنا تھا کہ حملے میں 3 دہشت گرد شامل تھے جنھوں نے خود کش جیکٹ پہن رکھی تھی اور دو نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا جبکہ تیسرے کو آپریشن کے دوران ہلاک کردیا گیاان کا کہنا تھا ہم نے فوری آپریشن شروع کیا اور آپریشن کو مکمل کرنے میں چار گھنٹے لگے۔شیرافگن کا کہنا تھا کہ کالج میں زیر تربیت زخمی اہلکاروں میں کسی کو سنجیدہ زخم نہیں آئے تاہم آپریشن میں حصہ لینے والے چند فوجی اہلکار شدید زخمی ہوئے۔بلوچستان کے وزیر داخلہ سرفرازبگٹی نے بتایا کہ تین دہشت گردوں نے پولیس کالج پر حملہ کیا٬دہشت گردوں نے سب سے پہلے چیک پوسٹ پر موجود سنتری کو نشانہ بنایا جو موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا جس کے بعد دہشت گرد ٹریننگ کالج میں داخل ہوئے۔عام طور پر اس سینٹر میں 700 کے قریب کیڈٹس موجود ہوتے ہیں٬ دہشت گردوں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان کئی گھنٹوں تک فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا۔میڈیا اطلاعات کے مطابق حملے کے دوران کم سے کم تین دھماکے سنے گئے جبکہ وقفے وقفے سے فائرنگ کی آوازیں بھی آتی رہیں۔پولیس سینٹر میں موجود کیڈٹس کو اسپیشل سروسز گروپ (ایس ایس جی) کمانڈوز نے ریسکیو آپریشن کرکے کالج سے باہر نکالا۔ریسکیو آپریشن کے دوران دو فوجی ہیلی کاپٹرز فضائی معاونت بھی فراہم کرتے رہے۔قبل ازیں سینیئر سپریٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) آپریشن محمد اقبال نی4 پولیس اہلکاروں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی تھی اور کہا تھا کہ ایک پولیس اہلکار ٹریننگ کالج میں جبکہ ایک پولیس اہلکار دوران علاج جان بر نہ ہوسکا۔پولیس کے مطابق ٹریننگ کالج کے ہاسٹل میں 600 کیڈٹس زیر تعلیم تھے جسے سیکیورٹی فورسز کے کامیاب آپریشن کے بعد کلیئر قرار دے دیا۔پولیس حکام کا کہنا تھا کہ 4 سے زائد حملہ آور ٹریننگ کالج کے پیچھلے راستے سے عمارت میں داخل ہوئے تھے جن کے خلاف فوج٬ ایف سی اور پولیس کمانڈوز کی جانب سے آپریشن کیا گیا اور 250 سے زائد کیڈٹس کو بازیاب کرا لیا گیا۔وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے 200 زیر تربیت اہلکاروں کو بازیاب کرانے کی تصدیق کرتے ہوئے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ آپریشن میں اب تک دو حملہ آور بھی ہلاک ہوچکے ہیں۔مزید کسی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے ہسپتالوں کے باہر سیکیورٹی کے غیرمعمولی اقدامات کئے گئے ہیں بالخصوص 8 اگست کو دہشت گردوں کی جانب سے سول ہسپتال کو نشانہ بنائے جانے کے بعد اس طرح کی صورت حال سے بچنے کے لیے خصوصی اقدامات کئے گئے ہیں۔20 سے زائد زخمی کیڈٹس کو سول ہسپتال کوئٹہ منتقل کیا گیا جبکہ شدید زخمیوں کو سی ایم ایچ کوئٹہ منتقل کیا گیا۔واقعے کی اطلاع ملتے ہی ایف سی٬ فوج اور پولیس کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر ٹریننگ کالج اور اس کے اطراف کے علاقوں کو گھیرے میں لے لیا۔ادھر صوبائی حکام کا کہنا تھا کہ واقعے کے بعد کوئٹہ کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرکے عملے کو فوری طور پر طلب کرلیا گیا ہے۔ایک عینی شاہد نے میڈیا کو بتایا کہ 3 سے 4 دہشت گرد ٹریننگ سینٹر میں داخل ہوئے تھے اور فائرنگ شروع کردی جس کے بعد افراتفری پھیل گئی اور متعدد افراد ہاسٹل کی جانب چلے گئے۔ان کا کہنا تھا کہ جس وقت حملہ آور ہاسٹل میں داخل ہوئے اس وقت 10 سے 12 افراد موجود تھے٬ ان کاکہنا تھا کہ حملہ آور ساڑھے 9 بجے ٹریننگ سینٹر میں داخل ہوئے جنھوں نے نقاب پہن رکھے تھے۔وزیراعظم نواز شریف نے کوئٹہ میں پولیس ٹریننگ کالج پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد قوم کے حوصلے پست نہیں کرسکتے٬ہمارے بہادر جوان آخری دہشت گرد کے خاتمے لڑیں۔انھوں نے زیر تربیت پولیس اہلکاروں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ہدایات بھی جاری کیں۔اس سے قبل وزیراعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ زہری نے کہا کہ حملہ آور گیارہ بجے پولیس ٹریننگ کالج میں داخل ہوئے تھے٬ ٹریننگ سینٹر شہر سے باہر دیہی علاقہ قائم ہے۔انھوں نے بتایا کہ تین چار روز قبل دہشت گردی کے حوالے سے انٹیلی جنس اداروں نے اطلاعات دی تھیں٬ جس میں بتایا گیا کہ تین چار دہشت کوئٹہ میں داخل ہوئے ہیں۔انھوں نے کہا کہ سرکاری ہسپتالوں کے ڈاکٹروں کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں۔صدرمملکت ممنون حسین ٬تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان ٬مسلم لیگ ق کے صدر چوہدری شجاعت حسین٬مولانا فضل الرحمن٬ سراج الحق سمیت ملک کی سیاسی قیادت و رہنمائوں نے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور لواحقین سے اظہارافسوس کیا۔خیال رہے کہ سریاب روڈ کا علاقہ سیکیورٹی حوالے سے انتہائی حساس علاقہ قرار دیا جاتا ہے جہاں ماضی میں متعدد مرتبہ دہشت گردوں نے سیکیورٹی اہلکاروں اور سرکاری تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے جبکہ حکام کا کہنا تھا کہ مذکورہ پولیس ٹریننگ کالج کو پہلے بھی نشانہ بنایا چکا ہے۔کسی بھی تنظیم یا گروپ نے پولیس ٹریننگ کالج پر حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔تاہم ماضی میں صوبہ بلوچستان میں مختلف کالعدم تنظیمیں٬ سیکیورٹی فورسز اور پولیس اہلکاروں پر حملوں میں ملوث رہی ہیں جبکہ گذشتہ ایک دہائی سے صوبے میں فرقہ وارانہ قتل و غارت میں اضافہ ہوا ہے۔13 ستمبر 2016 کو کوئٹہ کے علاقے سریاب روڑ پر پولیس ٹریننگ کالج کے قریب دھماکا ہوا تھا جس میں 2 پولیس اہلکار ہلاک اور 8 افراد زخمی ہوگئے تھے۔8 اگست کو کوئٹہ سول ہسپتال کے باہر دھماکے کے نتیجے میں 70 افراد ہلاک اور 112 سے زائد زخمی ہوئے تھے٬ ہلاک ہونے والوں میں نجی ٹی وی کا کیمرہ مین بھی شامل تھا جبکہ اکثریت وکلا کی تھی جو بلوچستان بارکونسل کے صدر انور بلال کاسی کے قتل کی خبر سن کرہسپتال پہنچے تھے۔28 جون 2016 کو کوئٹہ میں فائرنگ کے 2 مختلف واقعات میں 4 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔اس کے علاوہ پولیس ٹریننگ کالج ماضی میں 2008 اور 2006 میں بھی دہشت گردوں کے حملوں کی زد میں آیا تھا جہاں کالج کے میدان میں راکٹ فائر کئے گئے تھے۔مزید اہم خبریں
-
وزیراعظم محمد شہباز شریف سے جیولن تھرو اتھلیٹ ارشد ندیم کی ملاقات، وزیراعظم کی طرف سے ارشدندیم کیلئے 25 لاکھ روپے انعام کا اعلان
-
سپریم کورٹ نے جعلی ڈگر پر نااہلی کیخلاف نظرثانی درخواست پر سابق ایم پی اے ثمینہ خاور حیات کی نااہلی ختم کر دی
-
فواد چوہدری کے خلاف نجی ہاؤسنگ سوسائٹی سے مبینہ رشوت وصولی معاملے پر ریکارڈ دواپریل کو طلب
-
پی ٹی آئی نے اسلام آباد میں جلسے کی اجازت کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا
-
صدرزرداری کی پیوٹن کو روسی صدرمنتخب ہونے پر مبارکباد
-
صدر زرداری کے ویڑن ’ایڈ نہیں ٹریڈ‘ کو مشعل راہ بنانے کی ضرورت ہے، شازیہ مری
-
آصف زرداری، نواز شریف، یوسف گیلانی کیخلاف توشہ خانہ گاڑیوں کا کیس، نیب سے رپورٹ طلب
-
فلیگ شپ، ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنسز میں سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کے صاحبزادے حسن نواز اور حسین نواز بری
-
ڈاؤ یونیورسٹی نے کتے کے کاٹے کی ویکسین اینٹی ریبیز ویکسین" ڈاؤ ریب" تیار کرلی
-
اب آصف زرداری کو صدارتی استثنیٰ حاصل ہے، پارک لین ریفرنس میں وکیل کے دلائل
-
سیالکوٹ، گھریلو تنازع پربیوی نے پیٹرول چھڑک کر شوہرکو آگ لگا دی
-
وزیرخارجہ اسحاق ڈارپہلے غیرملکی دورے پربرطانیہ روانہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.