30 اکتوبر تک مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو 2نومبر کو اسلام آباد کے ساتھ لاہور بھی بند کردیا جائے گا٬پراپرٹی ڈیلر

پیر 24 اکتوبر 2016 23:07

30 اکتوبر تک مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو 2نومبر کو اسلام آباد کے ساتھ ..

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 اکتوبر2016ء) صوبائی دارالحکومت لاہور کے کونے کونے سے احتجاج کرنے والے سینکڑوں پراپرٹی ڈیلروں نے اعلان کیا ہے کہ اگر 30 اکتوبر تک اُن کے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو 2نومبر کو اسلام آباد کے ساتھ ساتھ لاہور بھی بند کردیا جائے گا۔ پراپرٹی ڈیلروں نے یہ اعلان ڈیفنس سے نکالی جانے والی ایک بڑی ریلی کے فیصل چوک پہنچنے پر دیئے گئے دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

آل پاکستان ڈیلر ایسوسی ایشن کے ایک وفد کو مذاکرات کیلئے سی سی پی او آفس طلب کیا گیا جس کی واپسی تک پراپرٹی ڈیلرز نے فیصل چوک پر دھرنا جاری رکھا۔ شہر بھر کے مختلف مقامات جن میں رائیونڈ٬ جوبلی ٹائون٬ گلبرگ٬ ماڈل ٹائون٬ بحریہ ٹائون٬ شادمان اور دیگر علاقے شامل ہیں ڈیلروں کی بڑی تعداد ڈیفنس سے ایک ریلی کی شکل میں روانہ ہوئی۔

(جاری ہے)

ریلی کے شرکاء ٹرکوں٬ بسوں٬ گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں پر سوار تھے جنہوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈ٬ سیاہ بینرز اور بازوئوں پر کالی پٹیاں باندھ رکھی تھیں۔

پنجاب حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے شہر کے مختلف راستوں سے گزر کر چیئرنگ کراس پہنچے جہاں انہوں نے پنجاب حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے پراپرٹی پر عائد ٹیکسز ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ پراپرٹی ڈیلر ایسوسی ایشن کے رہنما رانا شبیر آصف نے آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے غلط فیصلے کے باعث حکومت کو اربوں وپے کے ریونیو کا نقصان ہوا ہے۔

اس نئی پالیسی سے محض وزیر خزانہ اسحق ڈار اور اس کے بیٹوں کو فائدہ ٹہنچا ہے۔ ریونیو کی مد سے حکومت اربوں روپے کا نقصان اٹھا چکی ہے۔ انہوں نے آخر میں کہا کہ اگر حکومت نے ہمارے مطالبات تسلیم نہ کیے توکراچی سمیت پورے ملک کے پراپرٹی ڈیلر ایک ملک گیر احتجاج کریں گے اور لاہور کو جام کردیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم حکومت میں بیٹھے جگادریوں کے فیصلے کا انتظار کررہے ہیں۔ ہمارے مطالبات تسلیم نہ کیے جانے کی صورت میں ہمارے انتہائی اقدام کی ذمہ داری حکومت وقت پر ہوگی۔ (سعید)

متعلقہ عنوان :