رقص وموسیقی کو ثقافت کا حصہ قرار دینا ملکی آئین کی پامالی ہے ٬ مفتی محمدنعیم

تعلیمی اداروں میں رقص وموسیقی کی اجازت دینا نسل نو کی بربادی کا مغربی ایجنڈا ہے٬ جاری بیان

پیر 24 اکتوبر 2016 19:45

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اکتوبر2016ء)جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے وزیر اعلیٰ کی جانب سے رقص وموسیقی کو ثقافت کا حصہ قرار دینے کے بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ مراد علی شاہ کارقص وموسیقی کو ثقافت قرار دینا آئین کی خلاف ورزی اور ملکی تشخص کی پامالی ہے٬تعلیمی اداروں میں رقص وموسیقی کی اجازت دینا نسل نو کی بربادی کا مغربی ایجنڈا ہے٬پاکستان اسلام کے نام پر بنا ہے ٬ مغربی کلچر کے فروغ کی کوششیں ناقابل قبول ہیں٬حکمران ملک کیلئے معاشی ومعاشرتی طور پر آستین کے سانپوں کا رول اداکررہے ہیں ۔

(جاری ہے)

پیر کو جامعہ بنوریہ عالمیہ سے جاری بیان میں رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے وزیر اعلیٰ سندھ کے بیان پر اپنے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ وطن عزیز کی بنیادوں میں لاکھوں شہداء اور بزرگوں کا خون شامل ہے اس میں کوئی بھی مغربی ایجنڈا قابل قبول نہیں ہے لبرلز اور سیکولرز کو اگر اسلامی پاکستان سے کئی تکلیف وہ اپنے آقاؤں کے پاس چلے جائیں٬ یہ ایک اسلامی جمہوریہ ہے اور اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے جوسیاست٬ معیشت٬ معاشرت سے متعلق نہ صرف رہنمائی کرتاہے بلکہ اس کیلئے سنہرے اصول بھی وضع کیے ہیں ٬ اسلام سے دوری کے باعث آج پوری قوم طرح طرح کے مصائب کا شکار ہے اور ملک کا سب سے کرپٹ طبقہ حکمرانی کے فرائض انجام دے رہاہے اور غریب کا کوئی پرسان حال نہیں ہے ٬ ووٹ روٹی ٬کپڑا اور مکان کے نام سے حاصل کرلیا جاتاہے مگر اقتدار ملنے کے بعد عوام کے منہ سے بچا کچا نوالہ بھی چھین لیتے ہیں ٬ پاکستان کو بنانے کا مقصد خطے میں ایک پاور فل اسلامی مملکت بناناتھابدقسمتی سے شروع سے اس ملک کی باگ دوڑ اسے افراد کے ہاتھوں میں چلی گئی جوایک طرف ملکی دولت کو سمیٹ کر بیرون ممالک منتقل کر نے میں مصروف رہے اور دوسری جانب مغرب کو اپنی ثقافت اور قومی غیرت کو بیچنے میں بھی کوئی کسر باقی رہنے نہیں دی٬ انہوں نے کہاکہ کبھی مخلوط نظام تعلیم کے ذریعے سے اس کی نظریاتی سرحدوں اور تشخص کونقصان پہنچایا گیا تو کبھی جلسے ریلوں اور ثقافت کے نام پر مغربی کلچر کو فروغ دینے کی بھرپور کوششیں کی جارہی ٬ ا نہوںنے کہاکہ حکمران وسیاستدانوں کی جانب سے رقص وموسیقی کو ثقافت کا حصہ قرار دیکر جلسے میں اس کا مظاہرہ کرنا افسوسناک اور لمحہ فکریہ پوری قوم کو اس پر سوچنے کی ضرورت ہے ٬ حکمران ہی ملک کیلئے معاشی ومعاشرتی طور پر آستین کے سانپ کا رول ادا کررہے ہیں ٬ انہوںنے کہاکہ بھارت یا کوئی اور دشمن وطن عزیز کو کوئی بھی نقصان نہیں پہچاسکتاہے بلکہ حکمران ہی اس ملک کو سب سے زیادہ نقصان پہنچارہے ہیں ۔