8تک ملک کے کم ترقی یافتہ علاقوں میں بھی موبائل فون سروس مہیا کر دی جائے گی٬سینیٹ ذیلی کمیٹی تفویض کردہ قانون سازی کو بریفنگ

کمیٹی کی یونیورسل سروس فنڈ بورڈ میں پرائیوٹ موبائل کمپنیوں کے علاوہ چاروں صوبوں سے ممبران پارلیمنٹ کو شامل کرنے کی سفارش

پیر 24 اکتوبر 2016 19:28

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 اکتوبر2016ء) سینیٹ ذیلی کمیٹی تفویض کردہ قانون سازی کو آگا ہ کیا گیا ہے کہ 2018تک ملک کے کم ترقی یافتہ علاقوں میں بھی موبائل فون سروس مہیا کر دی جائے گی٬کمیٹی نے یونیورسل سروس فنڈ بورڈ میں پرائیوٹ موبائل کمپنیوں کے علاوہ چاروں صوبوں سے ممبران پارلیمنٹ کو شامل کرنے کی سفارش کر دی۔پیر کو کمیٹی کا اجلاس چیئر پرسن سینیٹر کلثوم پروین کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں ارکان کمیٹی ٬وزارت انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی کے اعلیٰ حکام اور یو ایس ایف کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نے شرکت کی ٬ اجلاس میں کم ترقی یافتہ علاقوں میں یو ایس ایف فنڈ ز کے استعمال کے بارے میں بریفنگ لی گئی ۔ سینیٹر کلثوم پروین نے کہا کہ یو ایس ایف بورڈ میں چاروں صوبوں کے ممبران پارلیمنٹ شامل کیے جائیںاور کسی بھی علاقے میں منصوبہ شروع کرنے سے قبل علاقے کے ممبران پارلیمنٹ سے مشاورت بھی کی جانی چاہیے کمپنیاں یو ایس ایف فنڈ میں جمع کرائی جانے والی رقم میں اضافہ کریں ۔ ٹیلی کام شعبے کے مقدمات کی سماعت کیلئے ہائیکورٹس خصوصی بنچ تشکیل دیں ۔بریفنگ میں آگاہ کیا گیا کہ کم ترقی یافتہ علاقوںمیں2018 تک فون سہولیات فراہم کر دی جائیں گی ۔ (رڈ)

متعلقہ عنوان :