اسلام آباد بند کرنے کا اعلان کرنے والے پاکستان کی تباہی کا ایجنڈا لے کر چل رہے ہیں ‘شہبازشریف

پاکستان کے باشعور عوام منفی سیاست کرنیوالوں کو ہر سطح پر مسترد کر چکے ہیں٬ سڑکوں پر فیصلے کرنے والوں کو مایوسی اور ناکامی ہوگی ان عناصرنے انتشار کی سیاست کو ہی پروان چڑھایاہے اور اپنے منفی رویے سے آج وہ سیاسی میدان میں تنہا ہیں٬سپریم کورٹ میں پانامہ کیس کی سماعت کے بعد اسلام آباد بند کرنے کے اعلان کا کوئی سیاسی٬ جمہوری٬ آئینی اور اخلاقی جواز باقی نہیں٬ وزیراعلی پنجاب

پیر 24 اکتوبر 2016 19:15

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اکتوبر2016ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ دھرنے ٬ احتجاج اور شہروں کو بند کرنے والے ایک مرتبہ پھر ملک کی ترقی اور عوام کی خوشحالی کو روکنے کی راہ پر چل نکلے ہیں٬ ایسے عناصر کو ملک کی ترقی اور عوامی مسائل کے حل سے کوئی سروکار نہیں بلکہ ملک کی تباہی اور بین الاقوامی سطح پر جگ ہنسائی ان کا اصل ایجنڈا ہے٬ عوام یہ پوچھنے میں حق بجانب ہیں کہ آخر وہ کس کے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں اور کیوں ملک میں افراتفری پھیلا کر ترقی کا راستہ روکنا چاہتے ہیں۔

یہاں منتخب نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے کہا کہ شکست خوردہ عناصر پے درپے ناکامی کے بعد بوکھلاہٹ کا شکار ہیں اور ہر وہ غیر جمہوری اقدام اٹھانے کے درپے ہیں جس سے ملک میں جمہوری نظام کمزور ہو اور ترقی کا عمل رک جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ وہ عناصر ہیں جنہوں نے گزشتہ ساڑھے تین برس کے دوران انتشار کی سیاست کو ہی پروان چڑھایاہے اور اپنے اسی منفی رویے سے آج وہ سیاسی میدان میں تنہا کھڑے نظر آتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ درحقیقت شہروں کو بند کرنے والے سی پیک٬ توانائی کے منصوبوں٬ موٹرویز اور صنعت و حرفت کے ان منصوبوں کے خلاف ہیں جس سے عوام کو روزگار کے مواقع حاصل ہوں گے اور ملک ترقی کرے گا۔ یہ عناصر خائف ہیں کہ اگر آئندہ 18 ماہ میں یہ منصوبے مکمل ہو گئے تو انہیں ایک مرتبہ پھر شکست کی دھول چاٹنی پڑے گی٬ یہی وجہ ہے کہ وہ ایک مرتبہ پھر شہروں کو بند کرنے کی بات کر رہے ہیں۔

ان کا اصل ایجنڈا سی پیک اور دیگر ترقیاتی منصوبوں کی راہ میں رکاوٹ بننا ہے۔ سپریم کورٹ میں پانامہ کیس کی سماعت کے بعد اسلام آباد بند کرنے کا کیا اخلاقی اور سیاسی جواز باقی رہ جاتا ہے۔ کیا انہیں اعلیٰ ترین عدلیہ پر اعتماد نہیں ہی وزیراعظم نے بھی عدالت عالیہ میں کیس کی سماعت کا کھلے دل سے خیرمقدم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک مرتبہ پھر ملک کی ترقی کو روکنے والے اپنے عزائم میں ناکام ہوں گے اور پاکستان کے 18 کروڑ عوام کبھی بھی ان کی اس سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

پاکستان کے باشعور عوام منفی سیاست کرنے والوں کو ہر سطح پر مسترد کر چکے ہیں اور سڑکوں پر فیصلے کرنے والوں کو مایوسی اور ناکامی ہوگی۔ دھرنا سیاست والوں کے پاس نہ تو ملک کی ترقی اور عوام کی خوشحالی کا کوئی ایجنڈا ہے اور نہ ہی وہ سیاسی اقدار پر یقین رکھتے ہیں۔ ان کا ایجنڈا صرف اور صرف ملک میں افراتفری اور منفی سیاست کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان عناصر کو منفی سیاست ترک کر کے اپنے غیرجمہوری طرز عمل پرنظر ثانی کرنی چاہیے اور پاکستان سے دشمنی کی روش چھوڑ دیناچاہیے۔انہوںنے کہا کہ پاکستان ہم سب کا ہے اور ہم سب نے اسے مل کر ہی سنوارنا ہے۔