دہشتگردی اور انتہاپسندی کیخلاف ملت اسلامیہ کے قائدین کو متحد ہوکر جدوجہد کرنی ہے‘ پاکستان علماء کونسل

سعودی عرب٬مصر ٬پاکستان اور دیگر اسلامی ممالک کی مذہبی قیادتوں کے باہمی رابطے سے ہی عالم اسلام کے مسائل کا حل نکلے گا مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی لہ سعودی عرب کے وزیر مذہبی امور الشیخ صالح آل صالح اور مصر کے مفتی اعظم الشیخ شوقی ابراہیم علام اور فلسطین کے مفتی اعظم الشیخ محمد حسین سے ملاقاتیں

پیر 24 اکتوبر 2016 19:11

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اکتوبر2016ء) دہشتگردی اور انتہاپسندی کیخلاف ملت اسلامیہ کے قائدین کو متحد ہوکر جدوجہد کرنی ہے٬ سعودی عرب٬مصر ٬پاکستان اور دیگر اسلامی ممالک کی مذہبی قیادتوں کے باہمی رابطے سے ہی عالم اسلام کے مسائل کا حل نکلے گا۔یہ بات پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین اور وفاق المساجد پاکستان کے صدر حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے سعودی عرب کے وزیر مذہبی امور الشیخ صالح آل صالح اور مصر کے مفتی اعظم الشیخ شوقی ابراہیم علام اور فلسطین کے مفتی اعظم الشیخ محمد حسین سے قاہرہ اور ریاض میں ملاقاتوں کے بعد کہی۔

انہوں نے کہا کہ بعض قوتیں مختلف مکاتب فکر اور اسلامی ممالک کے درمیان اختلاف پیدا کرکے عالم اسلام کے مسائل سے توجہ ہٹانا چاہتی ہیں لیکن مختلف اسلامی ممالک کے قائدین کے آپس کے رابطوں کی وجہ سے یہ سازشیں ناکام ہورہی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ انتہاپسندی اور شدت پسندی کے خاتمے کیلئے سعودی عرب ٬ مصراور دیگر ممالک کے علماء کی جدوجہد قابل تحسین ہے۔

شیشان کانفرنس میں شامل بعض عناصر نے مسلمانوں کے مختلف مکاتب فکر کے درمیان جو تقسیم پیدا کرنے کی کوشش کی سعودی عرب کی قیادت خصوصاسعودی عرب کے وزیر مذہبی امور الشیخ صالح آل صالح اور شیخ الازہر الشیخ احمد الطیب کی کوششوں اور فراست سے وہ کوششیں ناکام ہوئی ہیں۔ جامعة الازہر مصر عالم اسلام کا مرکزی ہے اور سعودی عرب کی قیادت نے ہمیشہ مسلمانوں کی وحدت اور اتحاد کیلئے جدوجہد کی ہے۔

پاکستان علماء کونسل انتہاپسندی اور دہشتگردی کیخلاف جدوجہد کی کامیابی صرف مسلم امہ کے اتحاد میں سمجھتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے علماء اورشیخ الازہر کے درمیان ہونے والے رابطوں کے نتیجہ میںتمام غلط فہمیاں دور ہوچکی ہیں۔ پاکستان علماء کونسل مارچ 2017؁ء میں دوسری عالمی ’’پیغام اسلام کانفرنس ‘‘اسلام آباد میں منعقد کرے گی۔ جس میں عالم اسلام کے اہم قائدین شریک ہوں گے۔