شہر بند کرنے سے تعمیر و ترقی کا عمل رک جاتا ہے٬شہر کھلے رہیں گے تو تعمیر وترقی کے ثمرات سے شہریوں کو بہرہ مند کیا جا سکے گا‘ رفیق رجوانہ

ْمعاملات عدالتوں میں زیر سماعت ہیں تو قوم یہ پوچھنے کا حق رکھتی ہے دھرنے دینے اور شہر بند کرنے کا کیا جواز ہے٬عوام نے حکومت کو 5سال کے لئے منتخب کیا ہے ٬غیر یقینی صورتحال کے باعث تعمیر وترقی کا عمل متاثر ہو گا ‘ گورنر پنجاب

پیر 24 اکتوبر 2016 19:11

بہاول پور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اکتوبر2016ء) گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے کہا ہے کہ شہر بند کرنے سے تعمیر و ترقی کا عمل رک جاتا ہے٬شہر کھلے رہیں گے تو تعمیر وترقی کے ثمرات سے شہریوں کو بہرہ مند کیا جا سکے گا٬جو صاحبان عدالت میں گئے ہوئے ہیں اور معاملات عدالتوں میں زیر سماعت ہیں تو قوم یہ پوچھنے کا حق رکھتی ہے کہ دھرنے دینے اور شہر بند کرنے کا کیا جواز ہے۔

یہ بات انہوں نے یہاں سرکٹ ہائوس بہاول پور میں اراکین اسمبلی٬ منتخب بلدیاتی نمائندگان اور مسلم لیگی کارکنان کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پرصوبائی وزیر امداد باہمی ملک محمد اقبال چنڑ٬ ایم این اے جاوید علی شاہ٬ مخدوم سید علی حسن گیلانی٬مسز پروین مسعود بھٹی٬ایم پی اے فوزیہ ایوب قریشی٬حسینہ ناز٬چیئر مین بہاول پورویسٹ مینجمنٹ کمپنی سمیع اللہ چوہدری٬چوہدری محمود مجید٬میاں شاہد اقبال٬عقیل نجم ہاشمی٬بلال بلوچ٬تابش الوری٬اکمل بھٹی٬میاں مقبول جوئیہ٬ میر خلیل الرحمن٬ فرغام اشتیاق٬شہاب ثاقب٬شاہد عبد اللہ چوہدری اور مسلم لیگی عہدیداران وکارکنان موجود تھے۔

(جاری ہے)

گورنر پنجاب نے کہا کہ قوم یہ پوچھنے کا حق رکھتی ہے کہ اگر شہر بند ہونے سے ترقی ہوتی ہے تو پھر پورے ملک کے شہروں کو بند کر دینا چاہئے مگر ہمیں یاد رکھنا چاہئے کہ اگر شہر کھلے رہیں گے تو ترقی کا پہیہ رواں دواں رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے حکومت کو 5سال کے لئے منتخب کیا ہے اور اس غیر یقینی صورتحال کے باعث تعمیر وترقی کا عمل متاثر ہو گا اور یہ عوام کا حق ہے کہ وہ اگلے انتخابات میں جسے چاہیں منتخب کریں۔

گورنر پنجاب نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ سوال توجہ طلب ہے کہ ملک کی تاریخ میں کسی نے بھوک ٬افلاس اور غربت کے خاتمے کے لئے دھرنا کیوں نہیں دیا۔انہوں نے کہا کہ یہ سوال بھی پوچھا جا سکتا ہے کہ اس ایشو پر دھرنا کیوں نہیں دیا گیا کہ بے روزگاری کے خاتمے کے لئے نئی صنعتیں لگائی جائیں۔انہوں نے کہا کہ اگر کوئی صحت اور تعلیم کی جدید سہولیات کی فراہمی اور روزگار مہیا کرنے کے لئے دھرنا دے تو اسے پوری قوم سراہے گی۔

گورنر پنجاب نے کہا کہ یہ ہم سب کا قومی فریضہ ہے کہ ذاتی ایجنڈے کو قومی ایجنڈے پر ترجیح نہ دیں۔انہوںنے کہا کہ موجودہ حکومت کے دور میں موٹر ویز کے وسیع نیٹ ورک کی تعمیر ٬ لوڈ شیڈنگ پر قابو پانے کے لئے نئے بجلی گھروں کے قیام کے منصوبے اور بہتر اور پرکشش سرمایہ کاری کے مواقع کے باعث ملک تیزی سے ترقی کی طرف گامزن ہے جس سے فلاحی و رفاحی مملکت کے قیام کی طرف سفر تیزی سے جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کی قیادت میںآپریشن ضرب عضب کے نتیجہ میں اجتماعی دانش کو بروئے کار لاتے ہوئے تمام سٹیک ہولڈرز کی باہمی مشاورت سے امن ومان کی صورتحال انتہائی حد تک قابل اطمینان بنائی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس ماحول میں سی پیک جیسا انقلابی منصوبہ جو پوری قوم اور خطہ کے لئے گیم چینجر کی حیثیت رکھتا ہے ہمارے باہمی اتفاق اور مثالی امن وامان کا متقاضی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں سوچنا چاہئے کہ اس تعمیر وترقی کے عظیم منصوبہ کی افادیت واہمیت کے بارے میں غیر ملکی سفیر اپوزیشن لیڈروں سے کیوں مل رہے ہیں۔گورنر پنجاب نے اپنے خطاب میں کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کے لئے پارٹی ورکرز ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ سیاسی پارٹیاں پارٹی ورکروں کی عظیم کمٹمنٹ اور وفاداری کے سہارے پروان چڑھتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بعض عناصر کی جانب سے پھیلائے جانے والے منفی پراپیگنڈے کے خاتمہ کے لئے پارٹی کارکنان ہراول دستے کا کردار ادا کریں۔گورنر پنجاب نے کہا کہ تمام ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں پنجاب پبلک سروس کمیشن کے دفاتر قائم کر دیئے گئے ہیںتاکہ نوجوانوں کو روزگار کے حصول کے لئے مشکلات کا سامنا نہ ہو۔تقریب سے صوبائی وزیر امداد باہمی ملک محمد اقبال چنڑ٬ اراکین اسمبلی مخدوم سید علی حسن گیلانی٬ بیگم پروین مسعود بھٹی٬ فوزیہ ایوب قریشی٬ حسینہ ناز٬تابش الوری٬بلال بلوچ٬محمد اکمل بھٹی٬ملک طارق٬ ساجد کھوکھراورچوہدری ذیشان نے بھی خطاب کیا۔

بعد ازاں٬گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ سے سرکٹ ہائوس بہاول پور میںبہاول پور چیمبر آف کامرس کے وفد نے ملاقات کی۔ ملاقات میں صدر چیمبر آف کامرس چوہدری سلیم حسین٬چوہدری محمود مجید٬ڈاکٹر رانا محمد طارق٬چوہدری محمد وحید٬ڈاکٹر شیخ محمد اسلم٬چوہدری عبد الجبار٬عدیل ارشد بھٹی اور دیگر اراکین چیمبر آف کامرس موجود تھے۔گورنر پنجاب نے کہا ہے کہ بہاول پور انڈسٹریل اسٹیٹ کے قیام کے لئے اراضی کی فراہمی کے لئے ٹھوس اور موثر اقدامات عمل میں لائے جائیں گے اور اس پبلک ویلفیئر پراجیکٹ کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے گا کیونکہ زراعت کی طرح اب کاروباری طبقہ بھی معاشی طور پر ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔

یہ بات انہوں نے یہاں بہاول پور چیمبر آف کامرس کے وفد سے ملاقات کے دوران کہی۔اس موقع پر صدر چیمبر آف کامرس چوہدری سلیم حسین٬چوہدری محمود مجید٬ڈاکٹر رانا محمد طارق٬چوہدری محمد وحید٬ڈاکٹر شیخ محمد اسلم٬چوہدری عبد الجبار٬عدیل ارشد بھٹی اور دیگر اراکین چیمبر آف کامرس موجود تھے۔بہاول پور چیمبر آف کامرس کے وفد سے ملاقات کے دوران گورنرپنجاب کو انڈسٹریل سٹیٹ کے حوالہ سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

وفد نے گورنر پنجاب ملک رفیق رجوانہ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ گذشتہ کئی سالوں سے ڈسٹرکٹ انڈسٹریل سٹیٹ بہاول پور کو اراضی دینے کا معاملہ مختلف تکنیکی وجوہات کی بنا پر زیر التوا ہے۔ علاوہ ازیں وفد نے میپکو کی جانب سے صنعتوں کو بجلی کی فراہمی اور لوڈ شیڈنگ میں کمی کے حوالہ سے درپیش مشکلات کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ گورنر پنجاب نے وفد کو یقین دلایا کہ حکومت انڈسٹریل سٹیٹ کے منصوبے کو آپریشنل کرنے کے لئے تمام اقدامات عمل میں لائے گی۔

اس سلسلہ میں انہوں نے چیمبر آف کامرس کے اراکین کو لاہور آنے کی دعوت دی تاکہ متعلقہ حکام کے ساتھ خصوصی اجلاس رکھا جائے اور اس مسئلہ کا حل نکالا جا سکے۔انہوں نے یقین دلایا کہ چیف ایگزیکٹیو میپکو ملتان کو صنعتوں کو بلاتعطل بجلی کی فراہمی کے لئے ضروری اقدامات عمل میں لانے کی ہدایت کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :