عام انتخابات 2018 کی تیاریاں ٬ْ الیکشن کمیشن کا پولنگ اسٹیشنز کو گوگل میپ سے منسلک کرنے اور رزلٹ مینجمنٹ سسٹم پر تربیتی پروگرام کا آغاز

انتخابات میں ٹیکنالوجی کا استعمال مزید شفافیت لائے گا ٬ْسیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب کا افتتاحی تقریب سے خطاب رزلٹ مینجمنٹ سسٹم اور جیوگرافیک انفارمیشن سسٹم استعمال کرنے والوں کے چنائومیں احتیاط برتی جائے گی

پیر 24 اکتوبر 2016 18:28

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اکتوبر2016ء) عام انتخابات 2018 کی تیاریوں کے سلسلے میں الیکشن کمیشن نے پولنگ اسٹیشنز کو گوگل میپ سے منسلک کرنے اور رزلٹ مینجمنٹ سسٹم پر تربیتی پروگرام کا آغاز کردیا ہے۔ سیکریٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب نے کہاہے کہ انتخابات میں ٹیکنالوجی کا استعمال مزید شفافیت لائے گا۔پیر کو تربیتی پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سیکریٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب نے کہاکہ الیکشن کمیشن عام انتخابات میں ٹیکنالوجی کے استعمال کے لیے کوشاں ہے۔

تمام صوبوں کے چیف سیکریٹریز سے ڈیٹا بینک تک رسائی حاصل کی ہے ٬ْدسمبر کے آخر تک ملک بھر کے پولنگ اسٹیشنز کے ڈیٹا بینک تک رسائی ہو جائیگی۔انہوں نے کہا کہ پولنگ اسٹیشنز کے جیو گرافیکل ڈیٹا کیلئے رسائی مانگی گئی ہے سسٹم سے نتائج تیز اور جامع حاصل ہوں گے٬ الیکشن کمیشن نے انتخابی عمل کو شفاف بنانے کیلئے طویل المدتی پروگرام شروع کیے ہیں۔

(جاری ہے)

ٹیکنالوجی کے استعمال پر یو این ڈی پی اور الیکشن کمیشن کے شعبہ آئی ٹی نے مل کر محنت کی٬ 2013 انتخابات میں رزلٹ مینجمنٹ سسٹم ناکام ہونے کی بڑی وجہ افسران کی تربیت میں کمی بھی تھی ٬ْاس لئے آئندہ عام انتخابات سے قبل تربیت اورتجربات پر فوکس کیا ہے۔سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ نظام کی ناکامی چیف الیکشن کمشنر٬ ممبران اور ان کی ہی نہیں٬ سب کی ناکامی ہوگی٬ رزلٹ مینجمنٹ سسٹم اور جیوگرافیک انفارمیشن سسٹم استعمال کرنے والوں کے چنائومیں احتیاط برتی جائیگی۔