عام انتخابات 2018 کی تیاریوں کے سلسلے میں الیکشن کمیشن نے پولنگ اسٹیشنز کو گوگل میپ سے منسلک کرنے اور رزلٹ مینجمنٹ سسٹم پر تربیتی پروگرام کا آغاز کردیا- الیکشن کمیشن عام انتخابات میں ٹیکنالوجی کے استعمال کے لیے کوشاں ہے۔تمام صوبوں کے چیف سیکریٹریز سے ڈیٹا بینک تک رسائی حاصل کی ہے، دسمبر کے آخر تک ملک بھر کے پولنگ اسٹیشنز کے ڈیٹا بینک تک رسائی ہو جائے گی۔سیکریٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 24 اکتوبر 2016 17:26

عام انتخابات 2018 کی تیاریوں کے سلسلے میں الیکشن کمیشن نے پولنگ اسٹیشنز ..

اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔24اکتوبر۔2016ء) عام انتخابات 2018 کی تیاریوں کے سلسلے میں الیکشن کمیشن نے پولنگ اسٹیشنز کو گوگل میپ سے منسلک کرنے اور رزلٹ مینجمنٹ سسٹم پر تربیتی پروگرام کا آغاز کردیا ہے۔ سیکریٹری الیکشن کمیشن کہتے ہیں انتخابات میں ٹیکنالوجی کا استعمال مزید شفافیت لائے گا۔تربیتی پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سیکریٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن عام انتخابات میں ٹیکنالوجی کے استعمال کے لیے کوشاں ہے۔

تمام صوبوں کے چیف سیکریٹریز سے ڈیٹا بینک تک رسائی حاصل کی ہے، دسمبر کے آخر تک ملک بھر کے پولنگ اسٹیشنز کے ڈیٹا بینک تک رسائی ہو جائے گی۔انہوں نے کہا کہ پولنگ اسٹیشنز کے جیو گرافیکل ڈیٹا کے لیے رسائی مانگی گئی ہے، اس سسٹم سے نتائج تیز اور جامع حاصل ہوں گے، الیکشن کمیشن نے انتخابی عمل کو شفاف بنانے کے لیے طویل المدتی پروگرام شروع کیے ہیں۔

(جاری ہے)

ٹیکنالوجی کے استعمال پر یو این ڈی پی اور الیکشن کمیشن کے شعبہ آئی ٹی نے مل کر محنت کی، 2013 انتخابات میں رزلٹ مینجمنٹ سسٹم ناکام ہونے کی بڑی وجہ افسران کی تربیت میں کمی بھی تھی، اس لئے آئندہ عام انتخابات سے قبل تربیت اورتجربات پر فوکس کیا ہے۔سیکریٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ نظام کی ناکامی چیف الیکشن کمشنر، ممبران اور ان کی ہی نہیں، سب کی ناکامی ہوگی، رزلٹ مینجمنٹ سسٹم اور جیوگرافیک انفارمیشن سسٹم استعمال کرنے والوں کے چناو میں احتیاط برتی جائے گی۔