تین سال کی قلیل المدت میں معیشت کو مستحکم کیا ہے٬حکومت سنبھالی تو ملک کو تین بڑے چیلنجز پیش تھے٬دہشتگردی٬معیشت کا برا حال تھا ٬16,16گھنٹے کی لوڈشیڈنگ جیسے چیلنجز کا سامنا کیا٬ دہشتگردی اور معیشت کے چیلنجز پر کامیابی سے قابوپالیا ہے٬افغانستان میں امن و استحکام پاکستان اور خطے کے مفاد میں ہے٬توانائی کی قلت کا خاتمہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی حکومت کی ترجیحات ہیں٬دہشتگردوں کیخلاف جنگ میں معیشت کو 100ارب ڈالر کا نقصان ہوا٬پاک فوج دہشتگردوں٬سہولت کاروں اور ان کے ٹھکانوں کو تباہ کر رہی ہے

وزیراعظم محمد نوازشریف کی آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر سے ملاقات میں گفتگو

پیر 24 اکتوبر 2016 16:10

ٓٓاسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 اکتوبر2016ء) وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ تین سال کی قلیل المدت میں معیشت کو مستحکم کیا ہے٬حکومت سنبھالی تو ملک کو تین بڑے چیلنجز پیش تھے٬دہشتگردی٬معیشت کا برا حال تھا ٬16,16گھنٹے کی لوڈشیڈنگ جیسے چیلنجز کا سامنا کیا٬اب دہشتگردی اور معیشت کے چیلنجز پر کامیابی سے قابوپالیا ہے٬افغانستان میں امن و استحکام پاکستان اور خطے کے مفاد میں ہے٬توانائی کی قلت کا خاتمہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی حکومت کی ترجیحات ہیں٬دہشتگردوں کیخلاف جنگ میں معیشت کو 100ارب ڈالر کا نقصان ہوا٬پاک فوج دہشتگردوں٬سہولت کاروں اور ان کے ٹھکانوں کو تباہ کر رہی ہے۔

پیر کو وزیراعظم محمد نوازشریف سے آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹین لے گارڈ نے وزیراعظم ہائوس میں ملاقات کی جس کے دوران وزیراعظم نے کہا کہ اصلاحات کے جامع پروگرام سے معاشی استحکام حاصل کیا ٬تین سال کی قلیل مدت میں معیشت کو مستحکم کردیا ہے٬توانائی٬دہشتگردی او رمعیشت کے چیلنجز پر کامیابی سے قابو پایا ہے٬دہشتگردوں کے نیٹ ورکس کاخاتمہ کردیا ہے٬دہشتگردی کے ناسور کے مکمل خاتمے کیلئے 2لاکھ فوج شمالی حصے میں تعینات ہے٬دہشتگردی سے 24ہزار انسانی جانیں ضائع اور 50ہزار زخمی ہوئے٬دہشتگردی کیخلاف جنگ میں معیشت کو100ارب ڈالر کانقصان پہنچا٬پاک فوج دہشتگردوں کے رہ جانیوالے ٹھکانوں کا خاتمہ کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان میں استحکام چاہتے ہیں٬افغانستان میں امن اور استحکام پاکستان اور خطے کے مفاد میں ہے اور افغانستان کے ساتھ سرحدی انتظام کے معاملات پر بھی بات چیت کررہے ہیں٬توانائی کی قلت کا خاتمہ٬بنیادی ڈھانچے کی ترقی حکومت کی ترجیحات ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد شرح نمو میں اضافہ اور عوام کو معاشی ثمرات سے مستفید کرنا ہے٬برآمدات میں اضافہ٬حکومتی اخراجات اور پیداواری لاگت میں کمی ہماری ترجیحات ہیں٬حکومت پانی٬کوئلے اور ایل این جی سے بجلی پیدا کرنے کے کارخانے لگارہی ہے اور صنعتی شعبے کو بلاتعطل بجلی کی فراہمی جاری ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا مقصد وافر اور سستی بجلی کی فراہمی ہے٬کمزور اور نادار طبقے کو سماجی تحفظ کی فراہمی کیلئے پر عزم ہیں٬تین سال میں بی آئی ایس پی کا بجٹ 40ارب سے بڑھا کر 110 ارب روپے کردیا ہے٬56لاکھ خاندان بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے مستفید ہورہے ہیں۔اس موقع پر کسٹین لے گارڈ نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف نے ملک کو درپیش مختلف چیلنجز سے باہر نکالا۔

کرسٹین لے گارڈ نے آئی ایم ایف پروگرام کامیابی سے مکمل کرنے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کی قیادت میں پاکستان نے قلیل مدت میں معاشی استحکام حاصل کیا اور آئی ایم ایف پروگرام کی کامیاب تکمیل سے پاکستان پر مثبت اثرات مرتب ہونگے۔آئی ڈی آئی ایم ایف نے حکومت کے سماجی تحفظ٬ٹیکس پالیسی اور اصلاحات پروگرام کو سراہا۔(خ م)